دولت مشترکہ یا کامن ویلتھ اسکالر شپ میں امیدواروں کے درمیاں زیادہ سخت مقابلہ نہیں ہوتا ہے کیونکہ برطانیہ نے پاکستان کا کوٹا مقرر کررکھا ہے۔ جس میں کم از کم اہلیت پر پورا اترنے والے امیدواروں کو بھی اسکالرشپ دے دیا جاتا ہے۔ یہ اسکالرشپ کیسے حاصل کیا جاسکتا ہے، مزید تفصیل جانیں۔
پاکستان اسٹوریر رپورٹ
کامن ویلتھ یا دولت مشترکہ کے زیر انتظام ہر سال دولت مشترکہ کے ممالک کے لیئے اسکالرشپ کا اعلان کیا جاتا ہے۔ یہ دولت مشترکہ کے متام ممالک بشمول پاکستان کے لیئے ہوتا ہے۔ اس کے تحت دولت مشترکہ کے رکن ممالک جس میں پاکستان بھی شامل ہے مکمل تعلیمی اسکالرشپ حاصل کرسکتے ہیں۔
کام ویلتھ اسکالرشپ کے تحت ماسٹر اور پی ایچ ڈی کے لیئے مکمل اسکالر شپ دیئے جاتے ہیں۔ جس میں کامیاب طالب علم کے تقریبا تعلیم کے تمام ہی اخراجات شامل ہوتے ہیں۔ اس میں تقریبا ہر شعبے میں داخلہ دیا جاتا ہے ماسوائے ایم بی اے کے۔
اس پروگرام کو بین الاقوامی ترقی کے مقاصد کے تحت شروع کیا گیا ہے اورکامیاب طالب علموں کو برطانیہ کی صف اول کی یونیورسٹیوں میں تعلیم حاصل کرنے کا موقع فراہم کیا جاتا ہے۔
کیا اعلیٰ تعلیم کے لیئے بین الاقوامی اسکالرشپ چاہیے؟
بر طانیہ طلباء کو کون کون سے اسکالر شپ فراہم کررہا ہے؟۔
درخواست دینے کا طریقہ
کامن ویلتھ اسکالر شپ کمیشن براہ راست درخواست قبول نہیں کرتا ہے بلکہ یہ ممبر ممالک کے تعلیم کے شعبے کے محاذ ادارے کی وساطت سے درخواستیں قبول کرتا ہے۔ مثال کے طور پرپاکستان میں سے اس شعبے میں پاکستان ہایئر ایجوکیشن کمیشن کی وساطت سے درخواست دائر کی جائے گئی۔
مگر ذھن میں رہے کہ اس کے ساتھ ساتھ کامن ویلتھ اسکالرشپ کمیشن کی ویب سائیڈ پر بھی اپلائی کرنا ہوگا۔
اس میں اب پاکستان ہایئر ایجوکیشن امیدواروں کو شارت لسٹ کرئے گا اور اس کی تفصیل کامن ویلتھ اسکالرشپ کو بھجوا دے گا۔ ان شارت لسٹ امیدواروں میں سے کامن ویلتھ اسکالر شپ کمیشن امیدواروں کو اہلیت کی بنیاد پر منتخب کرئے گا۔
امیدوار کو ذھن میں رکھنا چاہے کہ اس کو اپنے مطلوبہ یونیورسٹی اور تعلیمی ادارہ اپنے مضموں کی مناسب سے خود تلاش کرنا ہے۔ کامن ویلتھ اسکالرشپ صرف فنڈ یا وٖظائف کا انتظام کرنا ہے۔ اس کے لیئے امیدوار کو برطانیہ کی مختلف یونیورسٹیوں کو درخواستیں دینا یا اپنی اہلیت کو جانچنا ہوگا کہ وہ مذکورہ یونیورسٹی میں داخلے کا اہل ہے بھی کہ نہیں۔
اپنی ایک فہرست بنانا چاہیے اور اس پر خود ہی اس پروگرام کے لیئے درخواست بھی جمع کروانا چاہیے۔
یہ فہرست اس لنک پر دیکھی جاسکتی ہے۔
اب یونیورسٹی نے منتخب کرلیا، پاکستان ہایئر ایجوکیشن کمیشن نے شارٹ لسٹ کیا تو اس کے بعد کامن ویلتھ اسکالرشپ کمیشن اپنا فیصلہ کرئے گا اگر اس نے منتخب کرلیا تو وہ تعلیمی اخراجات کا انتظام خود کرئے گا۔
کینیڈا اسکالرشپ اور اعلیٰ تعلیم کے مواقع
کون درخواست دے سکتا ہے؟
پاکستانی شہری کے لیئے لازم ہے کہ وہ کم از کم بیچلر ڈگری ہو، متعلقہ ماسٹر ڈگری ایک پلس ہے۔
امیدوار کو برطانیہ میں تعلیمی سیزن یا یونیورسٹی میں داخلے کے وقت متعلقہ مضموں میں داخلے کا اہل ہو، بنیادی شرائط کو پورا کرتا ہو۔
کسی ترقی یافتہ ملک میں ایک تعلیمی سال سے زیادہ کبھی کام یا رہائش نہ رکھی ہو۔
مالی مدد کے بغیر برطانیہ میں تعلیم حاصل کرنے کے قابل نہ ہو۔
کامن ویلتھ اسکالر شپ پروگرام عموما چھ مضمون میں پیش کیے جاتے ہیں۔ جس میں سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فور ڈیویلپمنٹ،
صحت کے نظام اور صلاحیت کو مضبوط بنانا، عالمی خوشحالی کو فروغ دینا، عالمی امن، سلامتی اور گورننس کو مضبوط بنانا
ابھرنے کی قوت کو مضبوط بنانا اور بحرانوں کا جواب، رسائی، شمولیت اور موقع ہے۔
پروگرام میں شامل یونیورسٹیوں کی ایک فہرست بھی ہے جس تک آپ یہاں رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔
یہ فہرست اس لنک پر دیکھی جاسکتی ہے۔
کینیڈا اسکالرشپ اور اعلیٰ تعلیم کے مواقع
درخواست دینے کا طریقہ
کامن ویلتھ اسکالرشپ کے لیے امیدواروں کو دو درخواستیں جمع کرانے کی ضرورت ہوتی ہے۔
ایک اسکالرشپ کی درخواست ہے جس کے لیے امیدوار کو تعلیمی، پیشہ ورانہ اور مالی تفصیلات فراہم کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔
امیدواروں سے تین حوالہ جات (ریفرنس) جمع کرنے کو بھی کہا جائے گا جو یہ بتاسکیں کہ امیدوار کیوں اہل ہے، وہ اپنی گریجویٹ تعلیم کے بعد پاکستان میں کیسے حصہ ڈال سکتے ہیں، اگر امیدوار نے پیشہ ورانہ طور پر کام کیا ہے تو حوالہ جات میں سے ایک اس کی پیشہ ورانہ صلاحیت کی تصدیق کرنے والا اجر ہونا چاہیے۔
حوالہ جات کے بارے میں آپ یہاں سے جان سکتے ہیں۔
امیدوار داخلہ کے تقاضوں کو پورا کرتا ہے یا نہیں اس بارے میں یونیورسٹی فیصلہ کرئے گئی۔
داخلے کا عمل مکمل کئے جانے کے بعد یونیورسٹی اسکالرشپ پروگرام کے لیے اہل امیدواروں کی سفارش کرے گی۔
کینیڈا میں سیاسی پناہ کی درخواست دینے کا طریقہ کار جانیں
تعلیم مکمل کرنے کے بعد کا کردار
درخواست کا ایک اہم حصہ ”ڈویلپمنٹ امپیکٹ اسٹیٹمنٹ“ ہے۔ اس بیان کو چار حصوں میں تیار کرنا ہوگا۔
پہلے حصے میں یہ بتانے کی ضرورت ہے کہ امیدوار کے مطالعہ کے مقاصد عالمی ترقیاتی مسائل اور پروگرام کے بنیادی شعبوں سے کیسے متعلق ہیں۔
دوسرے حصے میں کہ امیدوار پاکستان واپس آنے کے بعد کس طرح بہتری پیدا کرنے کی امید کرتا ہے۔
تیسرے حصے میں دوسرے مراحل کے حوالے سے امیدوار کے منصوبوں کی تفصیل ہونی چاہیے تاکہ یہ پتا چل سکے کہ امیدوار کی ترقی کی کوششوں سے کون فائدہ اٹھائے گا۔
چوتھے حصے میں یہ واضح کرنا لازم ہے کہ امیدوار کا منتخب کردہ پروگرام ان کے اہداف کے کو کیسے مکمل کرئے گا۔
اس میں امیدوار کے ماضی کے تجربے، ان کے مقاصد اور پروگرام میں درخواست دینے کی وجوہات کے ساتھ سے منسلک ہونا چاہیے۔
اپنی درخواست پر کام شروع کرنے یا مزید معلومات حاصل کرنے کے لیے ملاحظہ کریں۔
جرمنی میں تعلیم، اسکالرشپ کے متعلق مکمل تفصیلات جانیں
نوٹ:مضمون مفاد عامہ کے لیئے شائع کیا جارہا ہے۔ پالیسیی میں تبدیلی ہوسکتی ہے۔ اس سے زیادہ قابل بھروسہ معلومات پاکستان ہایئر کمیشن یا کامن ویلتھ اسکالرشپ کمیشن سے حاصل کی جاسکتی ہیں۔