اتوار, جون 22, 2025
ہوماہم خبریں'یہ مجھے نوبل انعام نہیں دیں گے' پاکستان کی سفارش کے بعد...

‘یہ مجھے نوبل انعام نہیں دیں گے’ پاکستان کی سفارش کے بعد ٹرمپ کا بیان

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان کی جانب سے نوبل انعام کیلئے نامزدگی کے فیصلے کے بعد ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ صرف لبرلز کو دیتے ہیں، مجھے نوبل انعام نہیں دیا جائے گا۔

اپنے سوشل پلیٹ فارم ٹرتھ سوشل پر ٹرمپ نے لکھا کہ مجھے یہ انعام نہیں ملے گا چاہے میں کچھ بھی کروں۔

انہوں نے روانڈا اور کانگو کے درمیان تنازع کے حل کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ افریقہ اور دنیا کے لیے ایک عظیم دن ہے لیکن مجھے اس کے لیے امن کا نوبل انعام نہیں ملے گا، مجھے بھارت اور پاکستان کے درمیان جنگ روکنے کے لیے امن کا نوبل انعام نہیں ملے گا، مجھے سربیا اور کوسوو کے درمیان جنگ روکنے کے لیے امن کا نوبل انعام نہیں ملے گا، مجھے مصر اور ایتھوپیا کے درمیان امن قائم رکھنے کے لیے امن کا نوبل انعام نہیں ملے گا۔

انہوں نے کہا کہ مجھے روانڈا، کانگو، سربیا، کوسوو کے لیے نوبل پرائز ملا چاہیے لیکن یہ مجھے نہیں دیں گے، نوبل پرائز صرف لبرلز کو ملتا ہے۔

واضح رہے کہ حکومتِ پاکستان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو 2026 کے نوبل امن انعام کے لیے باضابطہ طور پر نامزد کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

یہ اقدام ٹرمپ کی فیصلہ کن سفارتی مداخلت اور حالیہ پاک-بھارت کشیدگی کے دوران ان کی کلیدی قیادت کے اعتراف کے طور پر کیا گیا تھا۔

حکومتی اعلامیے کے مطابق بین الاقوامی برادری نے بھارتی جارحیت کا مشاہدہ کیا جو پاکستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی سنگین خلاف ورزی تھی۔ اس جارحیت کے نتیجے میں متعدد معصوم جانیں ضائع ہوئیں، جن میں خواتین، بچے اور بزرگ شامل تھے۔ پاکستان نے اپنے دفاع کے حق کا استعمال کرتے ہوئے "آپریشن بنیان مرصوص” کے تحت ایک محدود، ٹھوس اور درست عسکری کارروائی کی، جس کا مقصد صرف جارحیت کا جواب دینا اور مزید کشیدگی سے گریز کرتے ہوئے اپنے دفاع کو یقینی بنانا تھا۔

اس نازک لمحے پر، صدر ٹرمپ نے غیرمعمولی حکمتِ عملی اور بصیرت کا مظاہرہ کرتے ہوئے اسلام آباد اور نئی دہلی کے ساتھ بھرپور سفارتی رابطے کیے، جس کے نتیجے میں جنگ بندی ممکن ہوئی اور ایک ممکنہ بڑی جنگ ٹل گئی۔ اگر یہ جنگ شروع ہوتی تو اس کے اثرات جنوبی ایشیا ہی نہیں بلکہ پوری دنیا کے لیے تباہ کن ہو سکتے تھے۔

حکومتِ پاکستان نے اس موقع پر صدر ٹرمپ کی جانب سے مسئلہ جموں و کشمیر کے پُرامن حل کی پیشکش کو بھی سراہا ہے۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ کشمیر کا تنازع جنوبی ایشیا میں عدم استحکام کی جڑ ہے، اور اس کا حل اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ہونا ضروری ہے

متعلقہ خبریں

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

- Advertisment -

مقبول ترین