پاکستان کے زیر انتظام کشمیرکے راولاکوٹ میں انڈیا کو مطلوب جہادی رہنما محمد ریاض جن کو ابو قاسم کے نام سے بھی جانا پہچانا جاتا ہے کہ کو فجر کے وقت مسجد میں نماز پڑھتے ہوئے گولیاں مار کرقتل کردیا گیا ہے۔
رائٹرز نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ ایک سابق کشمیری عسکریت پسند کو پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کی ایک مسجد میں گولی مار کر قتل کر دیا گیا۔
رائٹرز کے مطابق پولیس نے بتایا کہ محمد ریاض، جسے ابو قاسم کشمیری کے نام سے بھی جانا جاتا ہے کو ایک ”نامعلوم” شخص نے راولاکوٹ کی ایک مسجد میں گولی مار کر ہلاک کر دیا، جو پاکستانی کشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد سے 130 کلومیٹر جنوب میں واقع ایک قصبہ ہے۔
علاقے کے ایک سینئر پولیس اہلکار شہریار سکندر نے بتایا کہ نمازی نے پولیس کو بتایا کہ حملہ آور نے موٹر سائیکل ہیلمٹ پہنے ہوئے ریاض کو چار گولیاں ماریں۔ انہوں نے کہا کہ تفتیش جاری ہے۔
ریاض کا اصل تعلق ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر کے علاقے سورنکوٹ سے تھا اور مبینہ طور پر وہ 1990 کی دہائی میں پاکستان کی طرف ہجرت کر گئے تھے۔
محمد ریاض کو مقامی لوگ جماعت الدعوۃ سے وابستہ جانتے تھے۔
گزشتہ سال پاکستان نے بھارت پر الزام لگایا کہ وہ جماعت الدعوۃ اور لشکر طیبہ کے بانی حافظ سعید کے گھر کے قریب بم دھماکے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔ بھارت نے اس کی تردید کی۔
جموں کشمیر یونائیٹڈ موومنٹ کے ایک رکن سردار رضوان حنیف نے راولاکوٹ سے رائٹرز کو بتایا کہ ریاض کو ”اپنے مادر وطن کی آزادی کے ساتھ وابستگی کی وجہ سے قتل کیا گیا۔”
انہوں نے کہا کہ ریاض بھارت میں مطلوب تھا۔
ایک بیان میں کشمیری عسکریت پسند گروپ حزب المجاہدین کے رہنما سید صلاح الدین نے ریاض کے قتل کی مذمت کی۔
ریاض کی ہلاکت اس سال پاکستان میں اس قسم کا تیسرا واقعہ ہے۔
فروری میں، حزب المجاہدین کے سابق کمانڈر بشیر احمد پیر عرف امتیاز عالم کو راولپنڈی کے گیریژن شہر میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔
55 سالہ سید خالد رضا بندرگاہی شہر کراچی میں مارے گئے جس کو پولیس نے ٹارگٹڈ حملہ قرار دیا۔ رضا، ایک ماہر تعلیم کے طور پر کام کر رہے تھے، کہا جاتا ہے کہ وہ البدر مجاہدین گروپ کا سابق کمانڈر تھا جو ہندوستانی کشمیر میں بھی کام کرتا تھا۔
کینیڈا میں کم پڑھے لکھے لوگوں کے لیئے بھی ملازمتیں
زیتون کا تیل ویاگرا تو نہیں مگر ویاگرا کا نعم البدل