صوبہ خیبر پختون خواہ کے ضلع چترال میں سرحدی علاقوں میں دوپوسٹوں پر دھشت گردوں کے حملے میں چار سیکورٹی اہلکار شہید جبکہ پانچ شہید ہوچکے ہیں۔
پاکستان فورج کے شعبہ تعلقات عامہ کے جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق جوابی کاروائی میں کئی دھشت گردوں کو ہلاک کردیا گیا ہے۔
احکام کے مطابق چھ ستمبر کو صبح کے وقت بجے چترال میں پاک افغان بارڈر میں دو پوسٹوں، اوستء پوسٹ بمبوریت اور جنجیرت کوہ پوسٹ دروش پر تحریک طالبان پاکستان نے حملہ کیا ہے۔ دونوں طرف سے فائرنگ ہوئی ہے۔ دونوں پوسٹوں پر کم ازکم چار جوان شہید ہوئے ہیں۔
جس میں لانس نائیک ذوالفقار علی،سپاہی اورنگ زیب، لانس نائیک شیر نواز،لانس نائیک شاکیر اللہ شہید ہوگے ہیں جبکہ اہلکار شیر حیات،صوبیدار فیض اللہ،سپاہی سردار،سپاہی شاھد اللہاور سپاہی معراج الدینزخمی ہیں۔
آئی ایس پی آر کے بیان کے مطابق شدت پسندوں نے افغانستان کی سرحد سے منسلک علاقے میں فوج کی دو چوکیوں پر حملہ کیا گیا تھا۔
دھشت گردی افغانستان کے صوبہ نورستان اور کنر میں سرگرم عمل ہیں۔ ان کی نقل و حرکت کے بارے میں اطلاع بروقت افغان حکومت کو فراہم کی گئی تھی۔ اسی وجہ سے فوجی چوکیوں بھی الرٹ تھیں۔ پاکستان فوج کے سپاہیوں نے حملہ پسپا کرتے ہوئے شدت پسندوں کو بھاری نقصان پہنچایا ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق علاقے میں شدت پسندوں کی موجودگی کا تعین کرنے کے لیے آپریشن کیا جا رہا ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق افغان حکومت سے اس بات کی امید ہے کہ وہ اپنی ذمہ داریاں نبھائے گی اور شدت پسندوں کو پاکستان کے خلاف افغان زمین استعمال کرنے کی اجازت نہیں دے گی۔
یہ بھی پڑھیں
سرحد پار محبت: رکاوٹیں عبور کرکے حاملہ اہلیہ اور بیٹے سے ملنے انڈیا جانے والا پاکستانی گرفتار
برفانی تیندوا: چار کھالوں کی قیمت تیس لاکھ جبکہ جُرمانہ صرف چار لاکھ
کوئٹہ چرچ حملے میں ٹانگ کھو دینے والی طالبہ کی کہانی