ہفتہ, دسمبر 14, 2024
ہومپاکستانتوشہ خانہ کیس کا فیصلہ منگل کو، عمران خان کے لیئے دیسی...

توشہ خانہ کیس کا فیصلہ منگل کو، عمران خان کے لیئے دیسی مرغ اور گھی میں پکے بکروں کے کھانے

 سوموار کے روز ساری پاکستانی قوم کی نظریں اسلام آباد ہائی کورٹ کی طرف تھیں۔ جہاں پر اٹک جیل میں تین سال قید کی سزا کاٹنے والے عمران خان کی ٹرائل کورٹ کا فیصلہ معطل کرنے کی درخواست زیر سماعت تھی۔ اس روز عدالت میں بڑے اہم اور دلچسپ واقعات رونما ہوئے۔ عدالت میں جہاں الیکشن کمیشن کے وکیل نے اپنے دلائل مکمل کیئے وہاں پر جیل میں عمران خان کو دی جانے والی سہولتوں کی رپورٹ بھی پیش ہوئی تھی۔

عدالت کی ہدایت پر عدالت میں ایک رپورٹ پیش کی گئی ہے۔ جس میں بتایا گیا ہے کہ عمران خان کوجیل میں کیا سہولتیں دستیاب ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا گیا ہے کہ عمران خان کو ناشتے میں بریڈ، آملیٹ، دہی اور چائے فراہم کی جاتی ہے جبکہ دوپہر اوررات کے کھانے میں پھل، تازہ سبزیاں، دالیں اور چاول فراہم کیئے جاتے ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عمران خان نے خصوصی کھانے کی فرمائش بھی کی ہے۔ جس پر ہفتے میں دو مرتبہ دیسی مرغی، اور ایک مرتبہ دیسی گھی میں پکا ہوا گوشت کھانے میں دیا گیا ہے۔

عدالت میں پیش کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہائی پروفائل قیدی کو تمام بنیادی بنیادی سہولتیں جیل قوانین کے مطابق فراہم کی جارہی ہیں۔ انھیں میٹرس، ائیرکولر،چار تکیے اور میز کرسی پہنچا دیئے گے ہیں۔ انگریزی ترجمے کے چار قرآن پاک انگش اور 25 تاریخی کتابیں بھی فراہم کی گئیں ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 21 انچ ٹی وی اور روزانہ اخبار فراہم کیے جاتے ہیں۔ بیرک، واش روم اور کپڑوں کی صفائی کے لیے سہولت بھی فراہم کی گئی ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ قیدی کے اہل خانہ منگل کو ملاقات کر سکتے ہیں۔ قیدی کے وکیل بدھ کے روز دو سے تین گھنٹے ملاقات کر سکتے ہیں۔ اب تک تین بار اہلیہ اور تین بار وکلا کی عمران خان سے ملاقات کروائی گئی ہے۔ عمران خان کو پانچ ڈاکٹرز کی ٹیم بھی معائنہ کرتی ہے۔

’عمران خان کی بیرک میں وائٹ واش، پکا فرش اور ایک پنکھے کی سہولت دی گئی ہے۔ ان کی بیرک کا سائز 9×11 ہے۔ کمرے سے ملحقہ واش روم کی دیوار چھ فٹ اونچی اور واش روم کا سائز 4×7 ہے۔

دوسری جانب تین سال قید کی سزا کی معطلی کے بارے میں ان کی درخواست کی سماعت جب شروع ہوئی تو اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس مے ریمارکس دیئے کہ آج سزا کی معطلی سے متعلق درخواست پر فیصلہ سنا دیا جائے گا۔

یہ ریمارکس سنتے ہی الیکشن کمیشن کے وکیل نے کہا کہ اگر معزز عدالت نے آج ہی اس درخواست پر فیصلہ سنانے کا ذہن بنا رکھا ہے تو پھر میں دلائل نہیں دیتا اور بہتر ہے کہ عدالت مجرم عمران خان کی سزا کی معطلی کے بارے میں دائر درخواست پر فیصلہ سنا دے۔

اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ ان کا مطلب تھا کہ دلائل سننے کے بعد اس درخواست پر فیصلہ سنا دیا جائے گا۔

عمران خان کے وکلاء عدالت سے فیصلہ اپنے حق میں اورسماعت مختصر ہونے کی توقع کررہے ہیں۔ مگر جب الیکشن کمیشن کے وکیل امجد پرویز نیدلائل دینا شروع کیے تو یہ کافی لمبے اور اس میں مختلف قوانین اور فیصلوں کے حوالے تھے۔

اس ہی پر نہیں بلکہ الیکشن کمیشن کے وکیل نے کہا کہ درخواست گزار کی جانب سے دلائل کے دوران جو چھ نکات اٹھائے گئے تھے، وہ ان کا تفصیلی جواب دیں گے اور اس کے لیے انھیں مزید کچھ دن درکار ہوں گے۔

سردار لطیف کھوسہ جو عمران خان کی اس درخواست کی پیروی کر رہے ہیں، اُٹھ کر روسٹم پر آئے اور کہا کہ الیکشن کمیشن کے وکیل جو دلائل دے رہے ہیں وہ فیصلے کے خلاف اپیل کے مرحلے پر آتے ہیں لیکن ان کی درخواست تو سزا کی معطلی کے بارے میں ہے۔

الیکشن کمیشن کے وکیل اپنے دلائل میں اس بات پر زور دیتے رہے کہ الیکشن کمیشن سزا کی معطلی کے بارے میں دفاع کو نوٹس جاری کرے۔

الیکشن کمیشن کے وکیل نے جب اپنے دلائل تین گھنٹے سے بھی زیادہ دے دیے تو عدالت نے امجد پرویز کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ عدالت کے سامنے تو ابھی سزا کی معطلی کا ہی معاملہ ہے تو آپ اپنے دلائل اس حد تک ہی رکھیں اور انھیں مکمل کریں۔

عدالتی حکم کے باوجود امجد پرویز نے مزید چالیس منٹ تک دلائل دیے تو عدالت نے انھیں مخاطب کرتے ہوئے کہا ’اپنے دلائل مختصر کریں ورنہ کھوسہ صاحب دوبارہ آجائیں گے۔جس عدالت میں قہقہہ بلند ہوا۔

سماعت ختم ہونے پر عدالت نے کہا کہ ویٹ فار آرڈر۔ مگر بعد میں عدالتی عملے نے وکلاء کو بتایا کہ فیصلہ منگل کے روز گیارہ بجے سنایا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں

بجلی اتنی مہنگی کیوں حقائق جانیں؟، مہنگی بجلی کے خلاف عوامی احتجاج جاری

عام انتخابات فروری، مارچ میں،آئین کیا کہتاہے؟

برفانی تیندوا: چار کھالوں کی قیمت تیس لاکھ جبکہ جُرمانہ صرف چار لاکھ

 

متعلقہ خبریں

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

- Advertisment -

مقبول ترین