اپ ڈیٹ , 22 اگست 22:55
ریسیکوآپریشن مکمل کرلیا گیا ہے۔ دو بچوں کو فضائی آپریشن جبکہ باقی چھ کو زمینی آپریشن کے زریعے بچایا گیا۔
زمینی آپریشن میں مقامی لوگوں، ریسیکو اہلکاروں، پولیس اور پاک فوج نے حصہ
دو بچوں کو بذریعہ ہیلی کاپٹر ریسکیو کیا گیا تھا۔ ہیلی کاپیٹر آپریشن رات کا اندھیرا پھیل جانے کے بعد معطل کردیا گیا تھا۔
ریسکیو 1122 خیبر پختونخوا کے ترجمان بلال احمد فیضی کے مطابق فضائی آپریشن معطل ہونے کے بعد مقامی لوگ اورریسکیو اہلکار مل کر زمینی آپریشن کر رہے ہیں۔ ایک چھوٹی ڈولی لگا دی گئی ہے جس کے ذریعے مقامی لوگ متاثرہ بچوں تک پہنچے ہیں۔‘
اس سے قبل
اپ ڈیٹ: 12:23 پر، 22 اگست
الائی کے مقام جہاں پر آٹھ سکول کے بچے پھسے ہوئے ہیں۔ ہیلی کاپیٹر اور ریسیکو اہلکار موقع پر پہنچ چکے ہیں۔
انھون نے آپریشن کا آغاز کردیا ہے۔ یہ ایک مشکل آپریشن ہے۔
اس سے قبل
ضلع بٹگرام کی تحصیل الائی کے دور دراز علاقے جھنگڑی پاشتو میں صبح کے وقت سکول جانے والے بچے جو کہ اپنے گاون سے سکول جانے کے لیئے چیئر لفٹ استعمال کرتے ہیں فضا میں پھس چکے ہیں۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق واقعہ صبح بجے کے ہیں۔ علاقے میں موبائیل اور دیگر زرائع مواصلات نہ ہونے کی وجہ سے معلومات تاخیر سے پہنچ رہی ہیں۔
ریسیکو 1122 ترجمان کے مطابق بچے فضا میں پھسے ہیں، پھسے ہوئے ہیں۔ تین میں سے دو ریسیاں ٹوٹ چکی ہیں۔ ایسے میں ان بچوں تک پہچنا مشکل ضرور مگر ناممکن نہیں ہے۔ ہیلی کاپیٹر کے لیئے درخواست بھج دی ہیہیلی کاپیٹر بچوں کے قریب لے جا کر اس میں ایک ایک بچے کو ہیلی کاپیٹر پر منتقل کیا جاسکتا ہے۔ اس طرح دیگر آپشنوں پر بھی غور جاری ہے۔
ڈی آئی جی ہزارہ طاہر ایوب کی جانب سے جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق پولیس اور ضلعی انتظامیہ کی ریسکیو ٹیمیں موقع پر موجود ہیں اور ہر ممکنہ ریسکیو کرنے کی کوششیں کی جارہی ہے۔
طاہر ایوب کے مطابق تحصیل الائی کے گاؤں جھنگڑی پاشتو چیئرلفٹ کی رسی ٹوٹنے کی وجہ سے چیئر لفٹ درمیان میں پھنس گئی جس میں نویں کلاس کے آٹھ طلباء جن میں ابرار ولد عبدالغنی، عرفان ولد امریز،گلفراز ولد حکیم داد، اسامہ ولد محمد شریف، رضوان اللہ ولد عبدالقیوم، عطاء اللہ ولد کفایت اللہ، نیاز محمد ولد عمر زیب اور شیر نواز ولد شاہ نظر موجود ہیں
پریس ریلیز کے مطابق واقعہ کی اطلاع ملتی ہے ڈی آئی جی ہزارہ طاہر ایوب خان کی ہدایات پر ڈی ایس پی الائی نذیر خان بمعہ دیگرنفری اور ضلعی انتظامیہ کی ریسکیو ٹیمیں موقع پر پہنچ گئی۔ کمشنر ہزارہ عامر سلطان ترین کی جانب سے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی اسلام آباد ودیگر متعلقہ محکمہ جات کو ہیلی کاپٹر کے زریعے ریسکیو کی مدد کیلئے خط ارسال کردیا۔ ہیلی کاپٹر ریسکیو کے زریعے بچوں کو بچانے کیلئے بھرپور کوشش جاری ہے۔
یہ بھی پڑھیں
بہادر ریسیکو ورکر نے بپھرے ہوئے دریائے چترال سے انسانی زندگی بچا لی
جب پاکستان نے فتح کا جشن خالی اسٹیڈیم میں منایا
برفانی تیندوا: چار کھالوں کی قیمت تیس لاکھ جبکہ جُرمانہ صرف چار لاکھ