کرکٹ کے حوالے سے اطلاعات فراہم کرنے والی ویب سائٹ کرک انفو کی رپورٹ کے مطابق بھارت میں منعقد ہ کرکٹ کے عالمی کپ کے مقابلوں کا شیڈول حتمی اعلان کے بعد ایک مرتبہ پھر متاثر ہونے کا خدشہ موجود ہے۔
رپورٹ کے مطابق حیدر آباد کرکٹ ایسوسی ایشن نے سیکورٹی خدشات کے پیش نظر دو میچز کے انعقاد پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ شیڈول کے مطابق یہ میچز نو اور دس اکتوبر کو منعقد ہونے تھے۔
حیدر آباد کرکٹ ایسوسی ایشن نے بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا کو مناسب سیکورٹی کے حوالے سے اپنے تحفظات سے آگاہ کیا ہے۔
ایسوسی ایشن نے بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا کو 9 اکتوبر کو نیوزی لینڈ اور نیدرلینڈز اور 10 اکتوبر کو پاکستان اور سری لنکا کے درمیان میچ کے لیے مناسب سیکیورٹی کے حوالے سے حیدرآباد پولیس کے تحفظات سے آگاہ کیا ہے۔
اس سے پہلے بھی ورلڈ کپ کے شیڈول میں تبدیلیاں کی گی ہیں جس میں پاکستان کے میچوں کی تاریخوں میں بھی کئی تبدیلیاں ہوئی ہیں۔
پاکستان اور بھارت کے درمیان میچ پہلے 15 اکتوبر کو احمد آباد کے نریندر مودی اسٹیڈیم میں شیڈول تھا لیکن اب یہ میچ 14 اکتوبر کو ہوگا۔ روایتی حریفوں کے درمیاں اس میچ کے حوالے سے سیکیورٹی پر تحفظات کا اظہار کیا تھا کیونکہ اس دن بھارت میں مذہبی تہوار کا آغاز ہوگا۔
جس کے پاکستان اور سری لنکا کے درمیان ہونے والا مقابلے کا شیڈول بھی تبدیل کیا گیا ہے۔
بنگال کرکٹ ایسوسی ایشن نے بھی مذہی تہوار کے سبب سے 12نومبر کو کولکتہ کے تاریخی ایڈن گارڈنز میں ہونے والے میچ کی منتقلی کی درخواست کی تھی۔ ب پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان میچ 11 نومبر کو کھیلا جائے گا۔
سیکورٹی کے اند خدشات پر بھارتی وزیر خارجہ کے ترجمان ارندم باگچی سے معمول کی میڈیا کانفرنس میں پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ جیسی سیکیورٹی دیگر ٹیموں کو فراہم کی جائے گی، ویسی ہی پاکستان کرکٹ ٹیم کو بھی ملے گی۔ انڈیا اکتوبر میں شروع ہونے والے ورلڈ کپ میں شرکت کرنے والی تمام ٹیموں کو فول پروف سیکیورٹی دینے کے لیے پرعزم ہیں۔
یہ پہلا دورہ نہیں کہ پاکستان اور بھارت میں سیکورٹی خدشات نہیں تھے ماضی کے کئی دوروں اور یادگار میچوں میں ایسا ہوچکا ہے بلکہ کئی میچوں میں تو انتہائی ناخوشگوار صورتحال کا بھی سامنا کرنا پڑا تھا۔
ایسی ہی سیکورٹی صورتحال میں پاکستان کو اپنا دورہ بھارت بھی منسوخ کرنا پڑا تھا۔ یہ دورہ بھارت پاکستان نے خود منسوخ نہیں کیا تھا بلکہ بھارتی انتہا پسند شیو سینا کی وجہ س کرنا پڑا تھا۔یہ واقعہ 1991 کا ہے جب شیوسینا نے ممبئی کے وانکھیڈے اسٹیڈیم کی پچ کو پہلے توڑا اور اس کے بعد کھودا تھا۔ کر ناکارہ بنایا۔
شیو سینا کی دھمکیوں کی وجہ سے پاکستان کرکٹ ٹیم نے نوے کی دہائی میں ممبئی میں کوئی میچ نہیں کھیلا کیوں کہ ممبئی میں شیو سینا کا راج تھا۔
پاکستانی ٹیم نے 1999 میں وسیم اکرم کی قیادت میں بھارت کا دورہ کیا۔ سیریز کا پہلا میچ دونوں ٹیموں کو دہلی کے فیروز شاہ کوٹلہ اسٹیڈیم میں کھیلنا تھا۔
مگر سیو سنا کے کارکناں نے سیریز سے قبل بھارتی کرکٹ بورڈ کے ممبئی میں واقع دفتر پر پرحملہ کیا اور دوسری طرفدہلی کے اسٹیڈیم کی پچ کو ناکارہ بنا دیا۔ لیکن اس بار بھارتی حکومت نے ٹیسٹ میچ کو ایسے وینیو پر منتقل کرنے کا فیصلہ کیا جہاں شیو سینا کے حامیوں کی مداخلت کا امکان کم تھا۔
یہ مقابلہ چنئی میں ہوا جہاں پاکستان نے کامیابی حاصل کی تھی۔
سیریز کا دوسرا ٹیسٹ میچ فیروز شاہ کوٹلہ اسٹیڈیم میں کھیلا گیا جو کہ یادگار ہے۔ اس میں لیگ اسپنر انیل کمبلے نے انگیز میں دس وکٹیں حاصل کی ہیں۔
اس میچ سے پہلے بھی شیوسینا دھمی دینے سے باز نہیں رہے تھی۔ شیوسینا نے دھمکی دی تھی اگر میچ منسوخ نہ کیا گیا تو وہ اسٹیڈیم میں زہریلے سانپ چھوڑ دیں گے۔ اسٹیڈیم کو سانپوں سے بچانے اور کھلاڑیوں کی حفاظت کی خاطر بھارتی کرکٹ بورڈ کو سپیروں کی خدمات حاصل کرنا پڑی تھیں۔
ایشین ٹیسٹ چمپئین کا کولکتہ میں کھیلا گیا میچ بھی بڑا یادگار تھا۔ راولپنڈی ایکسپریس شعیب اختر نے مسلسل دو گیندوں پر بھارت کے دو بڑے بلے بازوں راہول ڈریوڈ، اور سچن ٹنڈولکر کو بولڈ کر کے سب کی توجہ حاصل کر لی تھی۔ اسٹیڈیم میں ہو کا عالم چھا گیا تھا۔
اس میچ میں پاکستان نے کامیابی حاصل کرلی تھی۔ مگر پاکستان کو جیت کا جشن خالی اسٹیڈیم میں منانا پڑا تھا۔
دوسری اننگز میں تماشائیوں کو ماسٹر بلاسٹر سچن ٹنڈولکر سے بڑی امیدیں تھیں۔ مگر وہ فیلڈ میں شعیب اختر سے ٹکرائے اور رن آوٹ ہوگے۔ یہ بھی یادگار واقعہ ہے۔ اس میں پاکستانی ٹیم کے فیلڈر ندیم خان نے باؤنڈری سے تھرو پھینکی اور وہ سیدھی وکٹ پر جا لگے گی۔جس کے بعد سچن ٹنڈولکر کو وکٹ چھوڑنا پڑی تھی۔
تماشائیوں نے ہنگامہ آرائی شروع کردی۔ انھیں ایمپائر کے فیصلے پر اعتراض تھا۔ اس میچ کی وڈیو دیکھیں تو پتا چلتا ہے کہ سچن ٹنڈولکر نے تماشائیوں کو باہر آکر ٹھنڈا کرنے کی کوشش کی تھی۔ مگر جب پاکستان ٹیم جیتنے لگی اور انڈیا ہارنے لگا تو ایک بار پھر ہنگامہ آرائی شروع ہوئی۔ پاکستانی کھلاڑیوں پر بوتلیں پھینکی گئیں۔ سٹیوں کو آگ لگا دی گئی۔ جس کے بعد اسٹیڈیم خالی کرا لیا۔
پاکستان نے اس جیت کی فتح کا جشن خالی اسٹیڈیم میں منایا تھا جو کو پوری دنیا میں ٹیلی وژن پر دیکھا
یہ بھی پڑھیں
کرکٹ ورلڈ کپ: پاکستان انڈیا میچ کا جادو سر چڑھ کر بولنے لگا