ہفتہ, دسمبر 14, 2024
ہومٹاپ اسٹوریایم ڈی کیٹ امتحان کی شفافیت یقینی بنانے کیلئے 5 نگران مقرر

ایم ڈی کیٹ امتحان کی شفافیت یقینی بنانے کیلئے 5 نگران مقرر

پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کے صدر ڈاکٹر رضوان تاج نے ایم ڈی کیٹ امتحانات میں شفافیت کیلئے یونیورسٹیوں کو مکمل اقدامات کی ہدایت کرتے ہوئے 5 نگران مقرر کردیے ہیں۔

انہوں نے یونیورسٹیوں کو ہدایت کی کہ وہ امتحانی پراکٹرز اور عملے کو مناسب وسائل اور تربیت فراہم کریں تاکہ تمام طلباء کو اپنی صلاحیتوں کے مطابق یکساں اور مناسب مواقع ملیں۔

انہوں نے کہا کہ خواہش مند امیدواروں کے پاس میڈیکل اور ڈینٹل کے شعبے میں اپنی لگن اور اہلیت کا مظاہرہ کرنے کا ایک اہم موقع ہے۔

ختنہ ایڈز جیسی جان لیوا بیماریوں کے خلاف تحفظ اور بہتر ازدواجی زندگی کا ضامن کیسے؟

انہوں نے یونیورسٹیوں کو ہدایت جاری کرتے ہو ئے کہا کہ امتحان کے دوران کسی بھی قسم کی بدانتظامی کو روکنے کے لیے بائیو میٹرک شناخت یقینی بنائیں جبکہ کیمروں اور جیمرز کے استعمال سمیت سخت حفاظتی پروٹوکول پر عمل درآمد یقینی بنایا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ پروفیسر خالد مسعود گوندل پنجاب، پروفیسر ڈاکٹر امجد سراج سندھ، پروفیسرمحمد زبیر خان کے پی کے، پروفیسر ڈاکٹر تہمینہ اسد بلوچستان اور بیرسٹر سلطان منصور اسلام آباد کے امتحان کی نگرانی کے لیے نامزد کیے گئے ہیں۔

وزیراعظم ایم ڈی کیٹ امتحانات کا نصاب کے مطابق شفاف انعقاد یقینی بنوائیں

واضح رہے کہ پی ایم اینڈ ڈی سی ایکٹ 2022 کے مطابق سال 2024 کے لیے میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالجز کا داخلہ ٹسٹ 22 ستمبر کومنعقد ہوگا، یہ ان طلبا کے لیے بہت ضروری ہے جو پاکستان میں میڈیکل کیریئر بنانا چاہتے ہیں۔

ایم ڈی کیٹ کے لیے کل 174744 درخواستیں موصول ہوئی ہیں جن کی جانچ پڑتال کے بعد پی ایم اینڈ ڈی سی نے 167077 درخواستوں کو حتمی شکل دے دی ہے۔

صدر پی ایم اینڈ ڈی سی نے کہا کہ ایم ڈی کیٹ کے انعقاد کی ذمہ داری ملک بھر کی ممتاز سرکاری یونیورسٹیوں کو سونپی گئی ہے، انہوں نے کونسل ممبران کو بھی ہدایت کی ہے کہ وہ اپنے اپنے صوبوں میں ایم ڈی کیٹ امتحانات کے انعقاد کو یقینی بنائیں۔

ملک بھر میں یہ امتحان کم از کم 30 مقامات پرمنعقد کیا جائے گا۔ امتحانات کے انعقاد والے مقامات میں دبئی اور ریاض کے دو بین الاقوامی مراکز بھی شامل ہیں۔

ایم ڈی کیٹ اب 27اگست کو نہیں 10ستمبر کو ہوگا

امتحانی عمل کی نگرانی کے لیے متعلقہ حکام نے جن اداروں کو نامزد کیا ہے ان میں لاہور کی یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز، کراچی کی ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز، پشاور کی خیبر میڈیکل یونیورسٹی اور کوئٹہ کی بولان یونیورسٹی آف میڈیکل اینڈ ہیلتھ سائنسز شامل ہیں۔

علاوہ ازیں اسلام آباد اور آزاد کشمیر کیلئے شہید ذوالفقار علی بھٹو میڈیکل یونیورسٹی اسلام آباد اور گلگت بلتستان کی قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹیز بھی شامل ہیں۔

نہ سکون نہ چین, آدھے سر کا درد خواتین میں زیادہ کیوں؟

متعلقہ خبریں

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

- Advertisment -

مقبول ترین