Social Mediaفیصل آباد کی تحصیل جڑانوالہ میں قرآن پاک کی مبینہ بے حرمتی کے واقعے کے بعد مشتعل مظاہرین نے مسیحی آبادی پر دھاوا بول کر متعدد گرجا گھروں کو نذرِ آتش کر دیا ہے جبکہ کرسچین کالونی کے علاوہ سرکاری عمارتوں میں توڑ پھوڑ بھی کی گئی ہے۔
تحصیل جڑانوالہ کے پادری عمران بھٹی نے پاکستان سٹوریز سے بات کرتے ہوئے دعوی کیا ہے کہ عیسی نگر میں واقع سیلویشن آرمی چرچ، یونائیڈ پریس بیٹیرین اور شیروں والا چرچ میں توڑ پھوڑ کی گی ہے۔ عیسائی مذہب سے تعلق رکھنے والے لوگوں کے گھروں کو بھی نذر آتش کیا گیا ہے۔
رات گے تک ملنے والی اطلاعات کے مطابق ہنگامے جاری تھے جڑانوالہ کے مختلف علاقوں میں لوگوں کی ٹولیاں موجود تھیں اورس ہنگامیدور دراز علاقوں تک بھی پہنچ چکے تھے۔
پاکستان سٹوریز کو جڑانوالہ میں موجود عیسی نگر کے قریب رہائش پزیر صغیر احمد نے بتایا کہ ہنگامے اس وقت شروع ہوئے جب چند نوجوانوں کی جانب سے قرآن کے اوراق کی مبینہ بیحرمتی کی اطلاعاتسوشل میڈیا پر چلائی جانے گلیں۔ جس کے مشتعل افراد سنیما چوک کے پاس اکٹھے ہونے لگے۔
صغیر احمد کے مطابق پہلے مشتعل لوگوں نے عیسیٰ نگری محلے میں ایک چرچ میں توڑ پھوڑ کی اور اس کے بعد ٹیلی فون ایکسچینج کے پاس موجود ایک چرچ پر ہلا بول دیا تھا۔
واضح رہے کہ جڑنوالہ میں مسیحیوں کی زیادہ آبادی عیسی نگر ہی میں آباد ہے۔
موقع پر موجود ایک اور عینی شاید کا کہنا تھا کہ پولیس موقع پر پہنچ گی تھی مگر لوگ شدید مشتعل تھے جس بناء پر پولیس کے لیئے لوگوں کو کنٹرول کرنا ممکن نہیں تھا۔ تاہم فیصل آباد پولیس ترجمان کے مطابق حالات کو قابو کرلیا گیا ہے۔
پاکستان سٹوریز کو ملنے والی اطلاعات کے مطابق پولیس نے امن وامان قائم کرنے کے لیئے تحریک لبیک کے ساتھ بھی رابطہ قائم کیا ہے۔
فیصل آباد پولیس نے قران پاک کی بے حرمتی کا مقدمہ بھی درج کرلیا ہے۔
مقدمے کی ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ شکایت کنندہ جب موقع پر پہنچے تو انھیں وہاں سے قرآن کے اوراق ملے جن پر سرخ پنسل سے گستاخانہ الفاظ لکھے ہوئے تھے اور ایک کلینڈر بنایا ہوا تھا تاہم ملزمان موقع سے فرار ہو چکے تھے۔
شام تک لنے والی اطلاعات کے مطابق پولیس اور رینجرز کے دستے امن وامان قائم کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں
کوئٹہ چرچ حملے میں ٹانگ کھو دینے والی طالبہ کی کہانی
عام انتخابات فروری، مارچ میں،آئین کیا کہتاہے؟
جرمنی میں ملازمت، رہائش کے وسیع مواقع سے کیسے فائدہ اٹھائیں؟