اپ ڈیٹ 13:15، 20 اگست
پی ڈی ایم کے مطابق دریائے ستلج میں گنڈا سنگھ کے مقام پر انتہائی اوچے درجے کا سیلاب ہے۔ پانی کا بہاؤ 2 لاکھ 45 ہزار کیوسک ہے۔ ہیڈ سلیمانکی کے مقام پر پانی کا بہاؤ 1 لاکھ 22 ہزار کیوسک تک پہنچ چکا ہے۔ ہیڈ سلیمانکی میں آج پانی کی سطح 2 لاکھ سے تجاوز کر جائے گی۔
پی ڈی ایم کے مطابق اسلام ہیڈ میں 22اگست سے انتہائی اونچے درجے کے سیلاب کا خطرہ ہے۔
حکومت اور انتظامیہ کے مطابق اس وقت کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے نمٹنے کے لیئے انتظامیہ اور حکومت مکمل طورپرالرٹ ہے۔
اس سے قبل کہا گیا تھا کہ
انڈیا نے دریائے ستلج میں مزید پانی چھوڑ دیا۔ انڈیا نے پانی چھوڑنے سے پہلے پاکستان کو آگاہ کردیا تھا۔ جس کے بعد سیلاب خدشے کے پیش نظر حفاظتی اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔ پنجاب میں گنڈا سنگھ اور اردگرد علاقوں میں پانی کی سطح میں مسلسلبلند ہورہی ہے۔ جبکہ کئی علاقے خالی کروا لیئے گے ہیں۔
این ڈی ایم اے مون سون اپڈیٹ ⛈️: گنڈا سنگھ والا کے مقام پر دریائے ستلج میں اونچے درجے کا سیلاب ہے۔ سلیمانکی میں دریائے ستلج میں 19 اگست کی صبح 6 بجے سے اونچے درجے کا سیلاب آنے کا امکان ہے۔ اسلام کے مقام پر دریائے ستلج میں 21 اگست سے اونچے درجے کا سیلاب آنے کا امکان ہے۔ pic.twitter.com/QxexpuGHey
— NDMA PAKISTAN (@ndmapk) August 18, 2023
نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے مطابق دریائے ستلج میں اونچے درجے کا سیلاب ہے سلیمانکی کے مقام پر دریائے ستلج میں 19 اگست کو صبح 6 بجے سے اور اسلام کے مقام پر دریائے ستلج میں 21 اگست سے اونچے درجے کا سیلاب کا امکان ہے۔
پنجاب پی ڈی ایم اے کو ہدایت کی گئی کہ دریائے ستلج پر جی ایس والا، سلیمانکی اور اسلام کے نشیبی علاقوں میں قبل از وقت حفاظتی اقدامات کیئے جائیں۔
احکام کے مطابق دریائے ستلج میں گنڈا سنگھ کے مقام پر 2 لاکھ 50 ہزار کیوسک پانی کا ریلہ گزر رہا ہے اور انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ہے۔ جس کی سے کئی علاقے خالی کروائے گے ہیں۔ لوگوں کو کشتیاں بھی فراہم کی گئی ہیں۔ تلوار چیک پوسٹ پر موبائل ہسپتال قائم کر دیا گیا ہے حفاظتی اقدامات کے لیئے پولیس تعنیات ہے۔
بھارت نے گزشتہ ماہ بھی دریائے راوی سمیت مختلف دریاؤں پر پانی چھوڑ دیا تھا۔
واضح رہے کہ انڈیا کی مختلف ریاستوں میں ہونے والی مسلسل بارش نے پانی کے اخراج میں اضافہ کر دیا ہے۔