سندھ حکومت اپوزیشن کے درمیاں نگران وزیر اعلیٰ کے لیئے جسٹس (ر) مقبول باقر کے نام پر اتفاق ہوگیا ہے۔
اپوزیشن لیڈر رعنا انصار نے بتایا ہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور ہم ایک نام پر متفق ہوچکے ہیں۔
سٹس (ر) مقبول علی باقر کا نام مشاورت سے سامنے آیا ہے۔ حکومت اور اپوزیشن کے اس اتفاق کے بعد توقع کی جارہی ہے کہ جسٹس (ر) مقبول باقر پندرہ اگست کو حلف اٹھا سکتے ہیں۔
جسٹس (ر) مقبول باقر نے کراچی سے ابتدائی تعلیم حاصل کی اور کراچی ہی میں وکالت کی پریکٹس کرنے کے بعد 2002 میں سندھ ہائی کورٹ کے جج تعنیات ہوئے۔ 2013 سے لے کر 2015 تک سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کی خدمات انجام دیں اور 2015 میں سپریم کورٹ کے جج تعنیات ہوئے۔
جسٹس (ر) مقبول باقر 2022 میں سپریم کورٹ سے ریٹائر ہوئے تھے۔ سابق وفاقی وزیر سعد رفیق کے کیس جو کہ پیرا گون ہاوسنگ اسکینڈل کے نام سے مشہور ہوا تھا میں فیصلہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایک ریاست جو اپنے عوام کو چھوٹا کر دکھائے تاکہ وہ اس کے ہاتھوں میں اچھے مقاصد ہی کے لیے سہی آلہ کار بنے رہیں، یہ جان لے گی کہ چھوٹے آدمیوں سے کوئی بڑا کام نہیں لیا جا سکتا۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف صدارتی ریفرنس میں جسٹس (ر) مقبول باقر نے اپنے اختلافی نوٹ میں لکھا کہ کچھ سیاسی جماعتیں اور خفیہ ادارے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو رکاوٹ سمجھتے ہوئے ان کو راستے سے ہٹانا چاہتے تھے۔
وکلاء اور عدلیہ کے اندر جسٹس (ر) مقبول باقر کو عزت کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔ وہ ایک سخت گیر جج کی حیثیت سے شہرت رکھتے تھے۔