وفاقی تحقیقاتی اداراے (ایف آئی اے) نے گوجرانوالہ زون کی بڑی کاروائی کرتے ہوئے مراکش کشتی حادثے میں ملوث انسانی سمگلر کو گرفتار کر لیا ہے۔
وزیراعظم کی جانب سے سخت حکامات کے بعد ڈی جی ایف آئی اے احمد اسحاق جہانگیر کی ہدایات پر کشتی حادثات میں ملوث عناصر کے خلاف کارروائیاں کرتے ہوئے گھیرا مزید تنگ کر دیا گیا ہے۔
پاکستان سٹوریز کے سوشل میڈیا پیجز کو فالو کریں تاکہ مستند معلومات آپ تک پہچنتی رہیں۔پاکستان اسٹوریز فیس بک پاکستان اسٹوریز ایکس پاکستان اسٹوریز لنکڈان پاکستان اسٹوریز یوٹیوب پاکستان اسٹوریز انسٹاگرام
ایف آئی اے کی جانب سے گوجرانوالہ سے گرفتار انسانی سمگلر کی شناخت محمد اسلم کے نام سے ہوئ جسے چھاپہ مار کاروائی میں سمبڑیال سے گرفتار کیا گیا۔
گرفتار ملزم نے دیگر ساتھیوں کے ساتھ مل کر متاثرہ عامر علی کو اسپین بھجوانے کی کوشش کی، ملزمان کی جانب سے عامر کو پہلے موریطانیہ بھجوایا گیا جس کے بعد اسے کشتی کے ذریعے اسپین بھیجنے کی کوشش کی گئی۔
واضح رہے کہ مراکش کے کھلے سمندر میں کشتی حادثے کے نتیجے میں درجنوں پاکستانی جاں بحق ہو گئے تھے تاہم چند پاکستانیوں کو مراکش حکام نے ریسکیو کر لیا جن میں عامر علی بھی شامل تھا۔ عامر کا نام وزارت خارجہ کی جانب سے جاری فہرست میں بھی شامل ہے۔
ڈائریکٹر ایف آئی اے گجرانوالہ زون عبدالقادر قمر کے مطابق ملزمان نے متاثرہ کو بیرون ملک بھجوانے کے لئے اہلخانہ سے 53 لاکھ 50 ہزار روپے ہتھیائے، ملزم کے خلاف مقدمہ درج کر کے تفتیش کا آغاز کر دیا گیا جبکہ ملزم کی نشاندہی پر مزید گرفتاریاں متوقع ہیں۔
ڈائریکٹر گجرانوالہ زون کا کہنا تھا کہ انسانی سمگلنگ کے نیٹ ورک کے خلاف کارروائیاں مزید تیز کر دی گئی ہیں، معصوم جانوں سے کھیلنے والوں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ایف آئی اے کی ٹیمیں کشتی حادثے میں جاں بحق افراد کے لواحقین کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں، انسانی سمگلنگ کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی پر عمل جاری ہے۔
عضو تناسل کا فریکچر، ‘ہسپتال اس لیے نہیں گیا کہ ڈاکٹر کو کیا بتاؤں گا’
انہوں نے عزم کیا کہ کشتی حادثات کے ذمہ دار انسانی سمگلروں کو سخت سزائیں دلوائی جائیں گی اور بین الاقوامی سطح پر انسانی سمگلنگ کے نیٹ ورک کو جڑ سے ختم کیا جائے گا۔
دوسری جانب انسانی سمگلنگ ، ویزہ فراڈ اور لیبیا کشتی حادثے میں ملوث بدنام زمانہ چائلڈ ٹریفکر غلام مرتضیٰ کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
ایف آئی اے کے مطابق ملزم کی جانب سے بھجوائے گئے کمسن بچے اٹلی جاتے ہوئے تاحال لاپتہ ہوگئے تھے جن کا اب کچھ پتہ نہیں چل سکا، ملزم نے متعدد شہریوں کو غیر قانونی راستوں سے اٹلی بھجوانے کے لیے 71 لاکھ روپے سے زائد کی رقم وصول کی۔