محمد نوید خان
پاکستان کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ ملک کے مایہ ناز خطاط شفیق الزماں جن کو دنیا استاد شفیق الزمان کے نام سے جانتی ہے وہ 35 سال سے مسجد نبوی میں خطاطی کا کام کر رہے ہیں۔ اب مسجد نبوی کی توسیع پر ان کی معاونت فیصل آباد کے متین احمد کرتے ہیں۔
مسجد نبوی کی خطاطی کا کام کئی حصوں پر مشتمل تھا۔ تقریبا 35 سال قبل مسجد نبوی کے گنبد اور حرم جس کا زیادہ تر حصہ سلطنت عثمانیہ کے دور میں تعمیر ہوا تھا۔ ان کی خطاطی اور دیگر خطاطی جو کہ کئی سال پہلے ہوئی تھی مدہم ہوچکی تھی اور کئی مقامات سے خراب ہو رہی تھی جس پر اسے از سر نو زندہ کرنے کی ضرورت تھی۔
اس کے لیے پوری دنیا کے خطاط اور شعبے کے ماہرین کے درمیان مقابلہ کروایا گیا جس میں پوری دنیا سے امیدواروں نے حصہ لیا ، یہ مقابلہ کراچی سے تعلق رکھنے والے خطاط استاد شفیق الزماں نے جیتا تھا جس کے بعد انھوں نے 35 سال قبل مسجد نبوی میں خطاطی کا کام شروع کیا جو کہ ابھی تک جاری ہے۔
استاد شفیق الزماں کہتے ہیں جب مسجد نبوی میں روضہ رسول ﷺ اورمنبر رسول ﷺ کی خطاطی کر رہا ہوتا ہوں تو اس وقت کی دلی کیفیت بیان نہیں کر سکتا۔
عرب شیخ کو کام پسند آیا
استاد شفیق الزماں کہتے ہیں کہ تقریبا 4 دہائیاں قبل کراچی میں خطاطی اور پینٹنگ کا کام کرتا تھا۔ وہاں پر میرا کام ایک عرب شیخ نے دیکھا جنھوں نے مجھے مدینہ آنے کی دعوت دی جو میں نے قبول کر لی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ میں مدینہ ہی میں مختلف کام کر رہا تھا کہ خادم حرمین کی جانب سے پوری دنیا میں ایک مقابلے کا انعقاد کیا گیا جس کا مقصد مسجد نبوی کے لیے ایک خطاط تلاش تھی۔ میں نے بھی مقابلے میں حصہ لیا اور پوری دنیا کے ماہر ترین لوگوں میں سے مجھے منتخب کر لیا گیا۔
استاد شفیق الزماں کہتے ہیں کہ اس کے بعد میں نے مسجد نبوی کی خدمت کا کام شروع کیا۔ سب سے پہلے میں نے مسجد نبوی کے سلطنت عثمانیہ کے دور کی تعمیرات میں خطاطی کی کیونکہ وہ خطاطی ماند پڑ چکی تھی یا خراب ہو چکی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ اب ہم توسیع والے حصے میں خطاطی کر رہے ہیں۔ سلطنت عثمانیہ کے دور کی تعمیرات پر 90 فیصد کام مکمل ہے۔ اب یہ کام میں پاکستان سے بھی کرواتا ہوں۔
ایبٹ آباد کے حافظ قاسم رشید کی امجد صابری سمیت قتل کی 43 وارداتوں کی روداد
روضہ رسول پر آنسو نہیں رُکتے
استاد شفیق الزماں اب کچھ کام فیصل آباد سے بھی کرواتے ہیں۔ یہ تمام کام استاد شفیق الزماں کی خطاطی پر ہی ہوتا ہے۔
اس بارے میں استاد شفیق الزماں کی معاونت کرنے والے فیصل آباد میں موجود مبین احمد کرتے ہیں۔
مبین احمد کہتے ہیں کہ میں کچھ عرصے سے استاد شفیق الزماں کے ساتھ کام کر رہا ہوں۔ ہمیں استاد شفیق الزماں وہاں سے خطاطی کرکے بھیجتے ہیں جس کو ہم کٹنگ، پینٹ وغیرہ کرتے ہیں۔ یہ نازک اور حساس کام ہوتا ہے جس میں ہمیں بہت احتیاط کرنا پڑتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ استاد شفیق الزماں کئی سالوں سے یہ کام کر رہے ہیں جبکہ اس پر مزید کئی سال لگ سکتے ہیں۔ ہمارا خیال یہ ہے کہ اب جو خطاطی کا کام ہو رہا ہے یہ کئی سو سال تک خراب ہونے والا نہیں، بیشتر کام سونے کے پانی، فائبر اور ٹھوس دھاتوں سے ہو رہا ہے۔
مبین احمد کا کہنا تھا کہ سب سے زیادہ حساس کام روضہ رسولﷺ کی جالیوں کا تھا۔ جس پر کافی وقت لگا۔ اس وقت دلی کیفیت کیا تھی یہ بتانے کو الفاظ نہیں ہیں۔
استاد شفیق الزماں کہتے ہیں کہ ویسے تو مسجد نبوی کی خطاطی کا کوئی بھی کام کرتے ہوئے دلی کیفیت تبدیل ہوجاتی ہے مگر جب روضہ رسول ﷺ اور منبر رسول ﷺ پر کام کیا تو اس وقت بس کیا بتاؤں، وہ کیفیت الفاظ میں بتائی نہیں جا سکتی۔ آنسو تھم ہی نہیں رہے تھے۔