محمد نوید خان
سمندر اپنے اندر بیش بہا خزانے رکھتا ہے، یہ خزانے مختلف صورتوں میں ہیں اور ازل سے ابد تک مہم جو ان خزانوں کی تلاش میں سرگرداں رہے ہیں۔ کبھی کوئی کامیاب ہوتا ہے اور کبھی کسی کو ساری زندگی کامیابی نہیں ملتی۔ یہ سمندر کتنے خزانے رکھتا ہے اس بارے میں جدید ترین ٹیکنالوجی بھی کچھ نہیں بتا سکتی ہے۔
سمندری تہہ میں چھپے یہ خزانے نایاب موتیوں اور آبی مخلوق کی صورت میں ہے۔
ماہی گیر ہوں یا ملاح جب وہ گہرے پانی میں ہوتے ہیں تو اس وقت ان کی توجہ اور سوچیں جہاں اپنے کام کی طرف ہوتی ہیں وہیں وہ یہ ضرور سوچ رہے ہوتے ہیں کہ انھیں کوئی خزانہ کوئی سوا مچھلی مل جائے، کچھ خوش نصیب بھی ہوتے ہیں۔
ایسے ہی خوش نصیب عبدالحمید بھی ہیں جنھوں نے جب پانی میں کر، کر، کر کی آواز سنی تو وہ پہلے ہی لمحے انھیں خیال آیا کہ خوش بختی ان کے دروازے پر ہے جو لاکھوں روپیہ دے سکتی ہے۔
مچھلی نہیں خوش قسمتی
عبدالحمید بتاتے ہیں کہ کرکرکر کی آواز انھیں بلا رہی تھی کہ موقع ہاتھ سے جانا نہیں چاہیے۔ بس اس پر ہم نے پہلے سے سمندر میں پھینکا ہوا جال باہر نکالا اسکو مچھلی سے خالی کیا اور اس میں دانہ ڈالا اور جال سمندر میں پھینک کر اپنے کان کرکرکر کی طرف لگا دیے تھے۔
وہ کہتے ہیں کہ میں اور میرے ساتھی اس وقت اونچا سانس بھی نہیں لے رہے تھے۔ اس وقت جال میں مچھلی نہیں پھنس رہی تھی۔ یعنی خوش بختی دور ہورہی تھی۔ اب ہمیں کر، کر، کر کی آواز بھی نہیں آرہی تھی۔ ہم نے فورا اپنی جگہ تھوڑی سی تبدیل کی اور جگہ تبدیل کرکے جال پھینکا۔ اس بارایک دم ہی جال میں مچھلی پھنس گئی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ مجھے اس سے پہلے ایسی مچھلی نہیں ملی تھی مگر میں جانتا تھا کہ اس کو کیسے فروخت کرنا ہے اور کیسے زیادہ سے زیادہ پیسے کمانے ہیں کیونکہ اس مچھلی جس کو اس کی آواز کی نسبت سے کروکر مچھلی کے نام سے پکارا جاتا ہے اس کی دیا بھر میں کافی مانگ ہے اور اس کی فروخت بولی کے زریعے سے ہوتی ہے۔
کروکر مچھلی کیا ہے؟
محکمہ فشریز گوادر کے ڈپٹی ڈائریکٹر احمد ندیم کا کہنا تھا کہ یہ کروکر مچھلی ان علاقوں میں زیادہ پائی جاتی ہے جہاں پر مینگروو (تمر) کے درخت ہوتے ہیں۔ ہم کہہ سکتے ہیں کہ مینگرووز کے درخت اس کی قدرتی آماجگاہیں ہیں۔ اس کے ساتھ یہ اس پانی میں پائی جاتی ہیں جہاں پر میٹھا پانی آکر ملتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے سمندر میں یہ اس جگہ پرملتی ہے جہاں ایران کے علاقے کا میٹھا پانی آتا ہے۔ یہ سال میں صرف دو ماہ ملتی ہے۔ ان دو ماہ کے دوران ماہی گیر اس ممکنہ موجودگی کے علاقے میں جال لگا کر کر لمبا انتظار کرتے ہیں۔ مگر یہ مچھلی کم ہی کسی کے حصے میں آتی ہے۔
احمد ندیم کا کہنا تھا کہ یہ صحیح ہے کہ مچھلی عموماً اپنے گوشت کی وجہ سے شہرت رکھتی ہے مگر کروکر کے معاملے میں الگ ماجرا ہے۔ س کے گوشت سے زیادہ اس کے ایئر بلیڈر کی قیمت ہے۔ ایئر بلیڈرجس میں ہوا بھرنے کی وجہ سے یہ مچھلی تیرتی ہے۔
کروکر کا استعمال کیا ہے؟
احمد ندیم کا کہنا تھا کہ کروکر کا ایئر بلیڈر طبی استعمال میں کام آتا ہے۔ اس کی چین، جاپان اور یورپ میں مانگ بڑھتی جارہی ہے۔ کسی بھی سرجری یا اس کے علاوہ بھی اگر انسانی جسم کے اندر ٹانکے لگانے ہوں تو اس کے لیے کروکر مچھلی کے ایئر بلیڈر سے تیار کردہ دھاگے کے ٹانکے لگائے جاتے ہیں ،
احمد ندیم کا کہنا تھا کہ کروکر مچھلی کے ایئر بلیڈر سے تیار کردہ دھاگے جذب ہو جاتے ہیں جب ٹانکے لگانے کے بعد ان کو نکالنے کی ضرورت نہیں پڑتی۔`
ان کا کہنا تھا کہ اس کے علاوہ چین، یورپ اور دیگر سرد ممالک میں لوگ توانائی کے لیے کروکر مچھلی کے ایئر بلیڈر کا تیار کردہ سوپ استعمال کرتے ہیں جو کہ کافی مہنگا اور قیمتی سمجھا جاتا ہے۔ جس کو جسمانی طاقت بڑھانے اور ریڑھ کی ہڈی کی مضبوطی کے لیے بہت اچھا سمجھا جاتا ہے۔
اس کی قیمت کتنی ہے؟
احمد ندیم کے مطابق کچھ سال پہلے تک یہ مچھلی گوادر تک لائی جاتی تھی بلکہ ایران سے بھی ماہی گیر اس کو گوادر لے کرآتے تھے۔ ایئر بلیڈر کو خشک کیا جاتا تھا اور بعد میں یہ سری لنکا بھیجا جاتا تھا اس وقت اس کی قیمت سو روپیہ ہوتی تھی۔ بعد میں اس کی فروخت کراچی میں ہونے لگی جس کی وجہ سرد خانے کی ٹیکنالوجی تھی جہاں یہ خراب نہیں ہوتاا تھا۔ وہاں اس کی قیمت پانچ ہزار تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ اب کی قیمت لاکھوں روپے ہے۔ اس کی فروخت بولی کے ذریعے ہوتی ہے۔ یہ ایئر بلیڈر نر اور مادہ دونوں میں ہوتے ہیں لیکن نر میں اس کا سائز بڑا ہوتا ہے جس وجہ سے اس کے زیادہ پیسے ملتے ہیں۔
عبدالحمید نے تقریبا پچاس پچاس لاکھ کی مچھلی سے ایک کروڑ روپے کمائے۔
پوٹا کے استعمال کے بارے میں معلومات بالکل غلط ہے۔ سوا کا پوٹا سرجری میں استعمال نہیں ہوتا ہے۔ چین میں اسے مہنگے کھانے کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے لیکن اس سے زیادہ یہ چین میں سرمایہ کاری کے لیے استعمال ہوتا ہے جیسے ہم اپنے گھروں میں سونا رکھتے ہیں، یہ پوٹا اپنے گھروں میں رکھتے ہیں تاکہ ضرورت پڑنے پر ان کا استعمال کریں