قلندر تنولی
عمران خان اور بشری بی بی کی مشکلات کم ہونے میں نہیں آ رہیں۔ دونوں کے خلاف اس وقت تحقیقاتی ادارے مکمل طور پر فعال ہوچکے ہیں۔ عمران خان کے خلاف اس وقت کئی کیسز زیر سماعت ہیں جبکہ نیب نے طویل تحقیقات کے بعد میاں بیوی کے خلاف ایک اور ریفرنس دائر کر دیا ہے۔
کہا جا رہا ہے کہ نئے ریفرنس کی تفتیش میں کچھ نئے ثبوت اور گواہ بھی تلاش کیے گئے ہیں۔ ریفرنس کی اہم بات یہ ہے کہ اس میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ عمران خان اور بشری بی بی کو غیر ملکی سربراہان اور اعلیٰ شخصیات کی جانب کئی تحائف ملے جن کی تعداد 108 بتائی گئی ہے، ان میں سے دونوں نے مبینہ طورپر 58 اپنے پاس رکھے اور کچھ کو فروخت کیے۔
قیمتی اور مہنگا بلغاری جیولری سیٹ
واضح رہے کہ یہ توشہ خانہ کیس میں دوسرا ریفرنس ہے جس میں کہا گیا ہے کہ بشری بی بی کو دورہ سعودی عرب جو کہ 7 سے 10 مئی 2021 کو کیا گیا تھا ایک جدید اور مہنگا بلغاری جیولری سیٹ دیا گیا ، اس سیٹ میں ایک انگوٹھی، ایک بریسلیٹ، ایک ہار اور ایک جوڑی بالیاں شامل تھیں۔
اے ٹی ایم مشینوں سے متعلق سوشل میڈیا پر وائرل فیک نیوز، بی بی سی کی تردید
ریفرنس کے مطابق بشری بی بی نے یہ سیٹ اپنے پاس رکھا اور سرکاری خزانے میں جمع نہیں کروایا تھا۔ ریفرنس کے مطابق ڈپٹی ملٹری سیکرٹری نے 18مئی 2021 کو توشہ خانہ کے سیکشن افسر کو آگاہ کیا کہ اس سیٹ کی قیمت کا تخمینہ لگایا جائے اور اس کو ڈکلیئر کیا جائے مگر ایسا نہیں کیا گیا۔
ریفرنس کے مطابق بلغاری کمپنی نے سعودی عرب میں اپنی فرنچائز سالوجنٹ ٹریڈنگ سعودی عرب کو ہار 3 لاکھ یورو اور بالیاں 80 ہزار یورو میں فروخت کی تھیں جبکہ بریسلٹ اور انگوٹھی کی قیمت کے بارے میں معلومات دستیاب نہیں۔
ریفرنس کے مطابق سیٹ میں شامل ہار کی قیمت 5 کروڑ 64 لاکھ 96 ہزار روپے بالیوں کی قیمت 1 کروڑ 50 لاکھ 65 ہزار 600 روپے بنتی ہے۔
حکومت کے پاس صرف 2 ماہ! غیر مشروط معافی مانگنے کا تاثر غلط ہے، عمران خان
یفرنس کے مطابق 28 مئی 2021 کو بشریٰ بی بی کو تحفے میں دیے جانے والے بلغاری جیولری سیٹ کی پاکستانی کرنسی میں کل قمیت تقریباً 7 کروڑ 56 لاکھ 61 ہزار 600 روپے بنتی ہے۔
ریفرنس کے مطابق توشہ خانہ قوانین کے مطابق یہ تحائف 50 فیصد قیمت ادا کر کے حاصل کیے جا سکتے تھے۔ جس میں بشری بی بی کو 3 کروڑ 57 لاکھ 65 ہزار 800 روپے ادا کرنے تھے جبکہ انھوں نے کم قیمت لگا کر قومی خزانے کو 3 کروڑ 28 لاکھ 51 ہزار 300 روپے کا نقصان پہنچایا۔
ریفرنس میں کہا گیا ہے کہ اس وقت کے وزیراعظم عمران خان ، بشریٰ بی بی کے ساتھ شریک جرم ہیں۔ انھوں نے بشری بی بی کا ساتھ دیا۔
اہم شخصیات بطور گواہ
توشہ خانہ ریفرنس نمبر دو میں نیب کی جانب سے 22 گواہوں کے نام شامل کیے گئے ہیں جن میں اس وقت توشہ خانہ کے سیکشن افسر بنیامین، عمران خان کے پروٹوکول افسر طلعت محمود، ایڈیشنل ڈائریکٹر نیب ہیڈ کوارٹر قیصر محمود، اسسٹنٹ ڈائریکٹر موفا محمد فہیم کے علاوہ عمران خان کے سابق ملٹری سیکرٹری بریگیڈیر محمد احمد کا نام بھی شامل ہے۔
ان گواہوں میں عمران خان کے سابق پرسنل سیکریٹری انعام اللہ شاہ کا نام بھی شامل ہے۔ نیب نے یہ ریفرنس اسلام آباد کی احتساب عدالت میں دائر کیا ہے۔
توشہ خانہ کیس میں کچھ لینا دینا نہیں’ عمران خان بشری بی بی کیلئے ڈٹ گئے’
سہولت کاری کے الزام میں اڈیالیہ جیل سے 6 مرد و خواتین اہلکار گرفتار
عمران خان اور بشریٰ بی بی کو اڈیالہ میں غیرقانونی طور پر سہولتیں فراہم کرنے اور پیغام رسانی کے الزام میں اڈیالہ جیل کے مزید 6 اہلکاروں کو بھی حراست میں لے لیا گیا ہے جن میں 2 خواتین اور 4 مرد شامل ہیں۔۔ زیرحراست اہلکاروں میں 2 لیڈی وارڈنز، سوئیپرز اور کیمرا سیکیورٹی پر مامور اہلکار شامل ہیں۔
حراست میں لیے گئے اہلکاروں کے موبائل فون ضبط کرلیے گئے ہیں۔ خواتین اہلکار بشری بی بی کو سہولت کاری فراہم کرتی تھیں۔ اب تک سہولت کاری معاملے میں کئی افراد کو حراست میں لیا جا چکا ہے۔
اس سے قبل اڈیالہ جیل کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ کو بھی حراست میں لیا گیا تھا۔