ہفتہ, دسمبر 14, 2024
ہومپاکستاناے ٹی ایم مشینوں سے متعلق سوشل میڈیا پر وائرل فیک نیوز،...

اے ٹی ایم مشینوں سے متعلق سوشل میڈیا پر وائرل فیک نیوز، بی بی سی کی تردید

سوشل میڈیا پر کچھ وقت سے اے ٹی ایم مشینوں کے حوالے سے ایک پوسٹ وائرل ہورہی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ یہ اطلاع بی بی سی ریڈیو سے نشر ہوئی ہے۔ بی بی سی نے اس کی تردید جاری کی ہے کہ اس میں حقیقت نہیں۔

بی بی سی نے اپنی پوسٹ میں کہا ہے کہ پاکستان میں گزشتہ دو دنوں سے سوشل میڈیا اور واٹس ایپ گروپس میں ایک پوسٹ گردش کر رہی ہے جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ایک سائبر حملے کے سبب ملک بھر میں اے ٹی ایم مشینیں دو سے تین روز تک بند رہیں گی۔

اس میسج میں لکھا گیا ہے کہ ’پاکستان میں رینسم ویئر سائبر حملے کی وجہ سے دو سے تین دن تک تمام اے ٹی ایم مشینیں بند رہیں گی۔ آج رقوم کی آن لائن منتقلی نہ کریں۔‘

سوشل میڈیا اور واٹس ایپ گروپس میں شیئر کی جانے والی پوسٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ یہ معلومات ’بی بی سی ریڈیو‘ کی جانب سے نشر کی گئی ہیں۔ رینسم ویئر حملوں سے مراد وہ حملے ہیں جن کا مقصد وائرس کا استعمال کرتے ہوئے صارفین کا ڈیٹا چُرانا اور بلیک میلنگ ہوتا ہے۔

یہاں یہ بات قابلِ غور ہے کہ پاکستان میں بی بی سی اردو ریڈیو کی آخری نشریات 31 دسمبر 2022 کو نشر کی گئی تھیں۔ بی بی سی کی جانب سے پاکستان میں اے ٹی ایم مشینوں کی بندش یا کسی سائبر حملے کی خبر بھی نشر نہیں کی گئی۔

پاکستان میں کام کرنے والے ڈیجیٹل پیمنٹ نیٹ ورک 1 لنک نے بھی اے ٹی ایم مشینوں کی بندش یا سائبر حملے کے حوالے سے گردش کرنے والی خبروں کی تردید کی ہے۔

کمپنی کی جانب سے جاری ایک مفصل بیان میں کہا گیا ہے کہ ’عوام ایسی افواہوں پر کان نہ دھریں اور کسی بھی قسم کی رہنمائی کے لیے اپنے بینکوں سے رابطہ کریں۔‘

بی بی سی کے رابطہ کرنے پر پاکستان کے مرکزی بینک کے ترجمان نے 1 لنک کے بیان کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ سوشل میڈیا اور واٹس ایپ میں گردش کرنے والی افواہ کے حوالے سے ’ضروری وضاحت‘ اس میں موجود ہے۔

سوشل میڈیا پر گردش کرنے والے جعلی پیغام میں کہا گیا ہے کہ لوگ اپنے جاننے والوں کو مطلع کریں کہ وہ ’ڈانس آف دا ہیلری‘ کے عنوان والی کوئی ویڈیو نہ کھولیں کیونکہ یہ ایک وائرس ہے جو موبائل فون کا ڈیٹا اُڑا دیتا ہے۔

1 لنک کا اپنے اعلامیے میں کہنا تھا کہ سنہ 2017 میں بھی ایک ایسی ہی افواہ پھیلائی گئی تھی کہ بینکنگ سیکٹر پر ’وانا کرائے‘ نامی رینسم ویئر حملہ آور ہو گیا ہے اور اس سے کچھ بینکوں میں زیرِ استعمال مائیکرو سافٹ کی مصنوعات بھی متاثر ہوئی ہیں۔

ڈیجیٹل پیمنٹ نیٹ ورک کمپنی کا مزید کہنا تھا کہ سنہ 2017 میں بھی پاکستان کے بینکنگ سیکٹر نے کامیابی سے اپنا دفاع کیا تھا۔

1 لنک نے اعلامیے میں مزید کہا ہے کہ سٹیٹ بینک آف پاکستان تمام نجی بینکوں اور 1 لنک کے ساتھ مل کر ملک کے بینکنگ سیکٹر اور ڈیجیٹل پیمنٹ سسٹم کی سکیورٹی کو مضبوط بنا رہا ہے۔

’اے ٹی ایم مشینوں اور آن لائن بینکنگ سسٹم پر کوئی سائبر حملہ نہیں ہوا ہے اور فنانشل شعبہ جات ہمیشہ کی طرح چوکس ہیں۔‘

متعلقہ خبریں

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

- Advertisment -

مقبول ترین