پیر, جون 23, 2025
ہومٹاپ اسٹوریکراچی کارساز حادثہ، جاں بحق ہونے والے باپ بیٹی محنت کش تھے

کراچی کارساز حادثہ، جاں بحق ہونے والے باپ بیٹی محنت کش تھے

نورین محمد سلیم

کراچی میں کارساز کے مقام پر پیش آنے والے ہولناک حادثے میں کار کی ٹکر سے جاں بحق ہونے والے 3 افراد میں ایک باپ بیٹی بھی شامل ہیں۔ یہ دونوں باپ بیٹی مل کر اپنے اخراجات پورے کرنے کے لیے کام کرتے تھے۔ بیٹی آمنہ اقرا یونیورسٹی کی طالبہ جبکہ والد پاپڑ فروخت کر کے روزی کماتے تھے۔

کراچی سے صحافی فیض اللہ نے ایکس (سابق ٹوئٹر) پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا کہ جاں بحق ہونے والے غریب تو پہلے ہی تھے مگراب ان پر قیامت ٹوٹ پڑی ہے۔

Faizullah-X-tweetدونوں باپ بیٹی کی نماز جنازہ ایک ساتھ ادا کی گئی۔ اس موقع پر ہر آنکھ اشکبار تھی۔ دونوں کی نماز جنازہ میں عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

Faizullah-X

منظر عام پر آنے والی واقعے کی وڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ خاتون ڈرائیور نے موٹرسائیکل پر سوار باپ بیٹی کو کو پیچھے سے ٹکر ماری۔

واضح رہے کہ کراچی میں کارساز روڈ پر خاتون ڈرائیور نتاشا نے ٹویوٹا لینڈ کروزر کی ٹکر سے دو موٹر سائیکل سواروں کو کچل دیا تھا جبکہ ایک کار بھی الٹ گئی تھی۔ واقعہ کے فوراً بعد سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی وڈیوز اور تصاویر میں خاتون ڈرائیور اپنے ہوش میں نظر نہیں آرہی تھیں۔

حادثے میں زخمی ہونے والے دیگر 4 افراد جناح ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔

ملزمہ کا جسمانی ریمانڈ دے دیا گیا

واقعہ کے بعد لوگوں کی بڑی تعداد جمع ہوگئی تھی جنھوں نے خاتون ڈرائیور کی وڈیوز بنا کر سوشل میڈیا پر پوسٹ کیں۔ پولیس نے واقعہ کے بعد ملزمہ کو تحویل میں لے کر ہسپتال منتقل کیا تھا۔

سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف اسلام آباد میں احتجاج، مظاہرین کی ریڈ زون میں توڑ پھوڑ

پولیس نے آج عدالت سے ملزمہ کا ایک روزہ جسمانی ریمانڈ دینے کی استدعا کی لیکن ملزمہ کو عدالت میں پیش نہیں کیا گیا، پولیس نے آگاہ کیا کہ جناح ہسپتال کے ڈاکٹروں نے کہا ہے کہ ملزمہ کی حالت ایسی نہیں کہ اسے عدالت پیش کیا جا سکے جس پر عدالت نے ملزمہ کا میڈیکل سرٹیفکیٹ طلب کر لیا۔

اس موقع پر ملزمہ کے وکیل عامر منسوب نے عدالت میں کہا کہ ملزمہ 5 سال سے نفسیاتی مسائل کا شکار اور زیر علاج ہے اور ان کو عدالت میں پیش نہیں کیا جا سکتا بلکہ ایسے مریضوں کو الگ تھلک وارڈ میں رکھا جاتا ہے۔

پولیس نے عدالت کو بتایا کہ ملزمہ کو ہسپتال میں داخل کیا گیا ہے، اس موقع پر ملزمہ کی حالت کے بارے میں عارضی میڈیکل رپورٹ بھی جمع کروائی گئی تھی۔

بریک کی بجائے ایکسیلیٹر دبا دیا

کراچی پولیس کی ایس ایس پی انویسٹیگیشن علینہ راجپر کے مطابق ابتدائی تفتیش میں حادثہ خاتون ڈرائیور کی تیز رفتاری کے سبب پیش آیا۔ ملزمہ کی میڈیکل ہسٹری کی جانچ کے علاوہ مختلف طبی ٹیسٹ جس میں خون کے نمونے بھی شامل ہیں لیبارٹری بھجوا دیے گئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ بظاہر ملزمہ کسی دباو کا شکار نظر آتی ہیں مگر اصل صورتحال طبی رپورٹ آنے کے بعد ہی واضح ہوسکے گی۔

پولیس کی ابتدائی تفتیش کے مطابق ملزمہ کراچی کے علاقے کے ڈی اے سکیم ون میں اپنے گھر سے گاڑی لے کر روڈ پر نکلی تھی۔

پولیس کے مطابق پولیس کو شبہ ہے کہ جب ان کی گاڑی دوسری گاڑی سے ٹکرائی تو وہ گھبرا گئیں اور انھوں نے بریک کے بجائے ایکسیلریٹر دبا دیا جس سے حادثہ پیش آیا۔ ٹکر کے بعد خاتون کی گاڑی قلازیاں کھاتی رہی، گاڑی کے چاروں ایئر بیگ جو کہ حفاظتی ٹول ہوتے ہیں کھل گئے تھے جس وجہ سے خاتون کو زیادہ چوٹ نہیں لگی۔

ملزمہ خاتون کے پاس سے اپنا برطانوی ڈرائیونگ لائنس بھی ملا ہے۔

متعلقہ خبریں

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

- Advertisment -

مقبول ترین