ہفتہ, دسمبر 14, 2024
ہومدنیانریندر مودی کو قصائی کہنے پر انڈیا میں بلاول کے سر کی...

نریندر مودی کو قصائی کہنے پر انڈیا میں بلاول کے سر کی قیمت مقرر

پاکستان کے وزیر کارجہ کی جانب سے نریندر مودی کو گجرات کا قصائی کہنے پر بھارتیہ جنتا پارٹی نے احتجاجی مظاہرے کیے ہیں۔ انڈیا کی ریاست اتر پردیش میں حکمران جماعت کے رہنما نے اعلان کیا ہے کہ وہ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کا سر قلم کرنے والے کو دو کروڑ روپے کا انعام دے گا۔

تصویر بشکریہ اوئے یس

 

پاکستان سٹوریز رپورٹ

پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو کی جانب سے انڈیا کے وزیر اعظم نریند مودی کو گجرات کا قصائی کہنے پر انڈیا میں شدید رد عمل سامنے آرہا ہے۔ انڈیا میں نریند مودی کے حامی بلاولد بھٹو کی مذمت کرتے نظر آرہے ہیں۔ انڈیا کے مختلف میڈیا میں بھی اس حوالے سے ری ایکش ظاہر کیا جارہا ہے۔

انڈیا کی ریاست اتر پردیش میں حکمران جماعت بی جے پی کے ایک مقامی رہنما نے اعلان کیا ہے کہ وہ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کا سر قلم کرنے والے کو دو کروڑ روپے کا انعام دے گا۔ ضلع پنچایت کے رکن مانوپال بنسل نے کہا کہ ’میں اعلان کرتا ہوں کہ جو بلاول بھٹو کا سر دھڑ سے جدا کرے گا، 2 کروڑ کا انعام میں دوں گا‘۔

ان کی تقریر کی ویڈیو ان کے ویریفائیڈ فیس بک اور انسٹاگرام اکاؤنٹس پر پوسٹ کی گئی ہے۔

واضح رہے کہ بی جے پی نے امریکہ میں وزیر اعظم نریندر مودی کے بارے میں بلاول بھٹو کیبیان کے خلاف ہفتہ کو ملک گیر احتجاج کی کال دی تھی۔

خیال رہے کہ پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے انڈین وزیر اعظم نریندر مودی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ ’اسامہ بن لادن مر چکا ہے لیکن ’گجرات کا قصائی‘ آج انڈیا کا وزیر اعظم بن کر بیٹھا ہے‘۔

انڈیا کی حکومت نے سرکاری طو ر پر بلاول بھٹو کے اس بیان کو غیر مہذب قرار دیا ہے۔

تاہم بلاول بھٹو اپنے متنازعہ بیان کو درست قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے وہی کہا جو تاریخ میں درج ہے۔

خبر رساں ایجینسی بلومبرگ سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’میں ایک تاریخی حقیقت کے بارے میں بات کر رہا تھا، میں نے جو الفاظ استعمال کیے وہ میرے الفاظ نہیں تھے، میں نے وہ الفاظ نہیں بنائے، میں نے خود مودی کے لیے ’گجرات کا قصائی‘ کے الفاظ استعمال نہیں کیا، گجرات فسادات کے بعد خود انڈیا کے مسلمانوں نے ان کے لیے یہ لفظ استعمال کیا۔ میرے خیال میں میں نے ایک تاریخی حقیقت کو دہرایا ہے، لیکن وہ سمجھتے ہیں کہ تاریخی حقیقت کو دہرانا ذاتی حملہ ہے‘۔

انہوں نے بی جے پی رکن کی طرف سے دی گئی دھمکی کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے کہا ’اگر میں کسی اور کا حوالہ دوں، اور ایک تاریخی حقیقت کے بارے میں بات کروں جسے مسٹر مودی چاہیں گے کہ ہم بھول جائیں، تو اس کا ردعمل قتل کرنے کی دھمکی نہیں ہونا چاہیے۔‘

بلومرگ کے مطابق بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ انہیں دی گئی ’موت کی دھمکی‘ ایک حد پار کرنا تھا۔

انڈیا کے وزیر خارجہ ایس جے شنکر سے پیر کو بلاول کے بیان پر کہا کہ پاکستان نے جو کہا اس سے یہی امید کی جا سکتی ہے۔

جے شنکر نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں کہا تھا کہ ‘جو ملک پڑوسی ملک کی پارلیمنٹ پر حملہ کرے اور بن لادن کی میزبانی کرے، اسے یہاں سبق نہیں دینا چاہیے’۔ انہوں نے پاکستان کو دہشت گردی کا مرکز بھی قرار دیا تھا۔

اس کے بعد پاکستان کی وزیر مملکت برائے خارجہ امور حنا ربانی خان نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ’کسی بھی ملک نے دہشت گردی کا اتنا استعمال نہیں کیا جتنا انڈیا نے کیا‘۔

متعلقہ خبریں

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

- Advertisment -

مقبول ترین