ہفتہ, دسمبر 14, 2024
ہومتعلیمآسڑیلین اسٹوڈنٹ ویزہ پاکستانی طلبہ کیلئے آسان نہیں رہا

آسڑیلین اسٹوڈنٹ ویزہ پاکستانی طلبہ کیلئے آسان نہیں رہا

پاکستان سٹوریز

چند سالوں سے پاکستانی طلبہ جو کسی دوسرے ملک میں تعلیم حاصل کرنا اور مستقبل بنانا چاہتے تھے ان کے لیے آسڑیلیا ایک بہتر ملک تھا جہاں پر بڑی تعداد میں پاکستانیوں، انڈین، بنگلہ دیشیوں کو اسٹوڈنٹ ویزے دیے گئے تھے۔

کہا جاتا ہے کہ آسڑیلیا کا طالب علم ویزہ آسان ہے مگر 2024 میں جاری امیگریشن اصلاحات کے تحت بڑی تبدیلیاں رونما ہوئی ہیں۔

کیا تعلیمی وظیفے کے ساتھ بین الاقوامی اسکالر شپ حاصل کرنا چاہتے ہیں؟۔ تو پھر جانیے

آسڑیلیا میں اس وقت اسٹوڈنٹ ویزوں کی تعداد کم کر دی گئی ہے۔ اس بارے میں بین القوامی کنسلٹنسی سے منسلک وقاص شاہ کا کہنا تھا کہ آسڑیلیا چاہتا ہے کہ وہ جو برسوں سے آسڑیلیا میں اسٹوڈنٹ ویزے پر رہائش پذیر ہیں مستقبل رہائش کی طرف آئیں۔

ان کا کہنا تھا کہ صورتحال یہ ہے کہ کئی طالب علم مہنگی اور بڑی یونیورسٹیوں میں داخلہ لے کر ویزہ حاصل کرتے ہیں مگر بعد میں اپنی یونیورسٹی کو تبدیل کرلیتے ہیں۔ ایسا وہ مہنگی یونیورسٹی کی فیس بچانے کے لیے کرتے ہیں۔ جس سے آسڑیلیا کے تعلیمی سیکٹر کو نقصاں ہورہا ہے۔

وقاص شاہ کا کہنا تھا تعلیمی ویزہ کی پالیسی آسڑیلیا میں طالبعلموں کے مفاد میں تھی جو تعلیم مکمل ہونے پر ٹی جی وی ویزہ لگوا لیتے اور وہ ختم ہوا تو پی آر لگوا لیتے یا بہت سے دوبارہ کسی اور مضمون میں داخلہ لے کر طالب علم ویزہ لگوا لیتے تھے یہ ایک سستا اور آسڑیلیا میں رہائش اختیار کرنے اور کمائی کرنے کا اچھا طریقہ تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ اب آسڑیلیا کی حکومت نہیں چاہتی کہ ایسا ہو اور وہ اس کی حوصلہ شکنی کرنا چاہتی ہے۔

ان کے مطابق آسٹریلوی حکومت نے اس عمل کی حوصلہ شکنی کرنے کے لیے تبدیلیاں کی ہیں۔ اب وہ چاہتے ہیں کہ مستقبل رہائش اختیار کریں۔

وقاص شاہ کا کہنا تھا کہ مستقبل رہائش پوائنٹ سسٹم کے تحت ہے۔ مخصوص پوائنٹ حاصل کرنے کے لیے زیادہ محنت اور کام کرنا پڑتا ہے۔

کینیڈا میں کم پڑھے لکھے لوگوں کے لیئے بھی ملازمتیں

ان کا کہنا تھا کہ آسڑیلیا میں کچھ شہر ایسے ہیں جہاں پر اخراجات کم اور کمائی، ملازمتوں کے مواقع زیادہ ہیں، اکثر لوگ ایسے شہروں میں رہائش پذیر ہوتے ہیں، مگر مستقل رہائش کے لیے کچھ ایسے علاقوں میں رہائش اختیار کرنا پڑے گی جہاں کمائی کم اور اخراجات زیادہ ہیں۔ یعنی اب ملازمت تلاش کرنا ہے تو محنت کرنا پڑے گی۔

وقاص شاہ کا کہنا تھا کہ اب آسڑیلیا ہی میں رہائش کے دوران دوبارہ کسی بھی ویزے کے لیے درخواست دینے کی اجازت نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ انگریزی کے کچھ امتحان بھی پاس کرنا ہوں گے۔ اپنے ہنر کا ثبوت بھی فراہم کرنا ہوگا۔ اب طالب علم ویزے پر جا کر آسڑیلیا میں مستقل رہائش اختیار کرنے کے لیے یہ سب کرنا پڑے گا۔

متعلقہ خبریں

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

- Advertisment -

مقبول ترین