محمد نوید خان
کرکٹ کے ایک عالمی میلے چیمپئنز ٹرافی میں زیادہ عرصہ باقی نہیں ہے۔ اب تک کی صورتحال یہ ہے کہ انڈیا پاکستان میں چیمپئنز ٹرافی کے لیے پاکستان نہیں آرہا ہے اور مختلف ماڈلز کی بات ہو رہی ہے۔ یہاں تک کہ اس بارے میں بھی بات ہورہی ہے کہ چیمپئنز ٹرافی کو پاکستان سے ہی منتقل کر دیا جائے۔
اب وقت تک انڈیا نے بہت سخت موقف اپنایا ہوا ہے، بظاہر ایسے لگتا ہے کہ پاکستان نے بھی سخت موقف اپنا لیا ہے۔ جس میں ایک سخت ترین مؤقف آئندہ انڈیا کے خلاف کبھی نہ کھیلنا ہوگا۔ اگر پاکستان اس پر سختی سے ڈٹ جاتا ہے تو یہ نہ صرف پاکستان اور انڈیا کا کرکٹ کا نقصان ہوگا بلکہ بین الاقوامی کرکٹ بھی بڑے نقصان سے نہیں بچ سکے گی۔
جاپان میں اعلیٰ تعلیم یافتہ اور ہنر مندوں کو نہیں اچھے ڈرائیورز کی ضرورت، تنخواہیں حیران کن
کوئی بھی عالمی مقابلہ ہو اس میں اصل میچ پاکستان اور انڈیا کا ہوتا ہے۔ اسی سے آمدن ہوتی ہے۔ اس میچ ہی کی وجہ سے براڈ کاسٹرز بھاری رقوم ادا کرتے ہیں۔ اس میچ کی بدولت ہی کرکٹ زندہ رہتی ہے۔
مستقبل میں کیا ہوگا اس کا فیصلہ چند دن میں ہو جائے گا لیکن ابھی پاکستان کے تین شہروں کراچی، لاہور اور راولپنڈی میں کرکٹ اسٹیڈیم کی تیاری کا کام جاری ہے۔ پاکستان نے بھاری اخراجات کیے ہیں۔ اگر انڈیا پاکستان میں چیمپئنز ٹرافی نہیں کھیلتا تو پاکستان کو کتنا نقصان ہوسکتا ہے؟
پاکستان کو کتنا نقصاں ہوسکتا ہے؟
کرکٹ ویب سائٹ کرک بزز نے چیمپئنز ٹرافی کے بجٹ کی تفصیلات بتائی ہیں جس میں کہا گیا ہے کہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے چیمپئنز ٹرافی کا بجٹ 65 ملین ڈالر مقرر کیا ہے۔
رپورٹ میں دعوی کیا گیا ہے کہ اس بجٹ میں پاکستان سے باہر کچھ میچز کے لیے بھی بجٹ شامل کیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق چیمپئنز ٹرافی کے لیے 35 ملین ڈالر مختص کیے گئے ہیں۔ ٹیموں کی شرکت اور انعامات کے لیے اضافی 20 ملین ڈالر رکھے گئے ہیں جبکہ 20 دنوں میں 15 میچوں کی نشریات کے لیے 10 ملین ڈالر کی رقم بھی منظور کی گئی ہے۔
ساس اور نند نے حاملہ خاتون کو قتل کرکے لاش کے ٹکڑے کیوں کیے؟
دلچسپ ترین بات یہ ہے کہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے پہلے ہی پاکستان سے باہر میچوں کے لیے بجٹ مختص کر رکھا ہے۔ اب ٹورنامنٹ کے شیڈول کا اعلان 11 نومبر کو ہونا تھا مگر ابھی تک نہیں ہو سکا۔ روایت یہ رہی ہے کہ ہمیشہ ٹورنامنٹ کے شیڈول کا اعلان 100 دن پہلے کر دیا جاتا ہے تاکہ نشریاتی ادارے، میزبان ملک اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کو تیاری کیلئے مناسب وقت مل سکے۔
آئی سی سی کیا سوچ رہا ہے؟
کرک بزز کی رپورٹ کے مطابق انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کی کمیٹی نے پاکستان کرکٹ بورڈ کے ساتھ ہوسٹ ایگریمنٹ یا میزبانی کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔ اس میں بجٹ کے لیے مل کر کام کیا ہے جو منظوری کے لیے فنانس اینڈ کمیٹی کے پاس بھیجا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق اس بجٹ میں ضرورت پڑنے پر پاکستان سے باہر میچز کروانے کے لیے بھی بجٹ مختص کیا گیا تھا تاہم انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے ایسا کچھ نہیں بتایا کہ یہ یہ کون سے ملک یا اسٹیڈیم میں ہوسکتے ہیں۔
اس رپورٹ پر پاکستان کرکٹ بورڈ نے بھی کوئی رد عمل نہیں دیا ہے اور ابھی تک پی سی بی کا موقف یہی ہے کہ انڈیا پاکستان آکر کھیلے گا اور پاکستان کرکٹ بورڈ کوئی بھی ہائبرڈ ماڈل قبول نہیں کرے گا۔
کیا اب پاک بھارت ٹاکرا نہیں ہوگا؟ کرکٹ ڈپلومیسی کیسے اور کب؟
خیال رہے کہ انڈیا نے پاکستان میں آخری مرتبہ 2008 میں کھیلا تھا جبکہ پاکستان انڈیا کے انکار کے باوجود کئی مرتبہ انڈیا جا کر کھیل چکا ہے ، 2023 میں انڈیا کی ٹیم نے پاکستان میں ایشیا کپ کھیلنے سے انکار کیا تھا جس بنا پر بھارتی ٹیم کے میچز سری لنکا میں کروائے گئے تھے۔