بحیرہ عرب میں بننے والا سمندری طوفان سے کراچی کو نقصان کا خطرہ ٹل چکا ہے تاہم خلیج بنگال میں بننے والے ایک اور مون سون سسٹم کے منگل تک سندھ پر اثرانداز ہونے کا قوی امکان ہے۔
رپورٹس کے مطابق مون سون کا نیا سسٹم بھارتی ریاستوں گجرات اور راجستھان پر اثرانداز ہوگا جبکہ اس کے 3 سے 4 روز میں مشرقی سندھ تک پہنچنے کا امکان ہے تاہم اس کے رخ بدلنے کے امکان کے باعث فی الوقف اس کے اثرات کے نتیجے میں بارشوں کی پیشگوئی نہیں کی جا سکتی۔
بھارت کے محکمہ موسمیات نے بھی اس ڈپریشن کی اطلاع دی ہے۔
بھارت کا کہنا ہے کہ اس سسٹم کے زیر اثر اوڈیشہ میں شدید بارش کا خطرہ ہے جویکم ستمبر تک جاری رہ سکتا ہے۔
دوسری جانب محکمہ موسمیات نے الرٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ 12 گھنٹوں سے سمندری طوفان جنوب مغرب کی جانب بڑھ رہا ہے، طوفان اسنیٰ کراچی سے 500 کلو میٹر دور اڑماڑہ کے جنوب اور جنوب مشرق سے 350 کلومیٹر جب کہ گوادر کے جنوب مشرق سے 260 کلومیٹر دور ہے۔
گلگت بلتستان، گرمی کے سبب گلیشئرز پگھلنے اور شدید بارشوں سے 23مقامات پر سیلاب
محکمہ موسمیات نے بلوچستان کے ماہی گیر کو یکم ستمبر تک گہرے سمندر میں نہ جانے کی ہدایات کی ہے۔
محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ جنوب مغرب کی طرف بڑھتے ہوئے یہ طوفان کمزور پڑ جائے گا تاہم اس کے اثرات کے باعث آج شام تک لسبیلہ، اڑماڑہ، پسنی، گوادر اور دیگر میں گرج چمک اور تیز ہواؤں کے ساتھ ہلکی اور تیز بارش ہوگی۔
واضح رہے کہ مون سون سیزن میں پختونخوا، پنجاب بلوچستان اور سندھ سمیت پورے ملک میں شدید بارشوں نے تباہی مچا رکھی ہے جبکہ سندھ میں کسانوں کی فصلیں بھی تباہ ہوچکی ہیں۔