نورین محمد سلیم
چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفراز نے کہا ہے کہ رن آف کچ (بھارت) کے اوپر موجود کراچی سے 170 کلومیٹر دوری پر موجود ڈیپ ڈپریشن اب طوفان کی صورت اختیار کرگیا ہے۔
پاکستان کے محکمہ موسمیات نے تیسرے الرٹ کے بعد کہا ہے کہ بحیرہ عرب میں بھارت کے رن آف کچھ پر موجود ڈیپ ڈیپریشن طوفان کی صورت اختیار کرگیا ہے۔
محکمہ موسمیات کے چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفراز نے کہا ہے کہ طوفان اسنیٰ اس وقت کراچی سے 170 کلومیٹر دوری پر ہے۔
گلگت بلتستان، گرمی کے سبب گلیشئرز پگھلنے اور شدید بارشوں سے 23مقامات پر سیلاب
قبل ازیں محکمے کی جانب سے جاری الرٹ میں بتایا گیا تھا کہ طوفان سے کراچی، تھرپارکر، بدین، ٹھٹھہ، سجاول، حیدرآباد، مٹیاری، عمرکوٹ، میرپورخاص، سانگھڑ، جامشورو، دادو اور شہید بینظیر آباد اضلاع میں بھی 31 اگست تک شدید بارشوں کا خدشہ ہے۔
الرٹ میں کہا گیا ہے کہ بلوچستان کے علاقوں حب، لسبیلہ، آواران، کیچ اور گوادر میں بھی یکم ستمبر تک شدید بارش کا خطرہ ہے جب کہ ماہی گیروں کو یکم ستمبر تک سمندر میں نہ جانے کی ہدایت کی گئی تھی۔
ناران: مہانڈری پل بحال کرنے کی کوشش ناکام, تعمیراتی سامان بھی بہہ گیا
کراچی میں گزشتہ روز سے بارشوں کا سلسلہ جاری ہے جس میں سرجانی میں سب سے زیادہ 127. 6 ملی میٹر، گلشن حدید میں 46، ناظم آباد میں 45.2، کیماڑی میں 42، پی اے ایف بیس فیصل میں 38، کورنگی میں 36.6، نارتھ کراچی میں 32.9 ، یونیورسٹی روڈ پر 32، قائد آباد میں 29، اولڈ ایئرپورٹ ایریا میں 29، گلشن معمار میں 26، پی اے ایف بیس مسرور میں 25 جبکہ جناح ٹرمینل پر 25 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔
چیف میٹرولوجسٹ افسر سردار سرفراز نے پاکستان سٹوریز کو بتایا کہ یہ سمندری طوفان غیر معمولی ہے۔ عموماً مون سون میں سمندری طوفان نہیں آتے، اس سے پہلے ایسا سمندری طوفان 1976 میں دیکھا گیا تھا۔ سمندری طوفان عموماً مون سون سے پہلے اور بعد میں آتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ 1976 سے پہلے بھی ایسے تین طوفانوں کا ڈیٹا ملتا ہے۔ یقیناً یہ موسمیاتی تبدیلی کی ایک نشانی ہے۔