نورین محمد سلیم
پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل ایسوسی ایشن (پی ایم ڈی اے) کی جانب سے میڈیکل کالجز میں داخلہ فیسوں میں اضافے پر طلباء وطالبات اور والدین میں شدید بے چینی کی لہر دوڑ گئی ہے، والدین نے فیس میں کمی کر کے تین ہزار روپے کرنے کا مطالبہ کیا ہے
پختونخوا ایم ڈی کیٹ امتحان: سیٹوں میں اضافہ، نادرہ کا تعاون اور نئے انتطامات
ایک طالب علم نے ایکس پر پوسٹ کیا ہے کہ میرے میٹرک اور ایف ایس سی میں شاندار نمبر ہیں مگر میرے والد ایک ٹرک ڈرائیور ہیں میں ایم ڈی کیٹ کی فیس افورڈ نہیں کرسکتا ہوں۔
Sad🥲#ReduceMDCATFees #mdcat pic.twitter.com/44TAArZteG
— MISBAH 🐦 (@misb702) August 5, 2024
پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل (پی ڈی ایم سی) نے پورے ملک میں 22ستمبر کو منعقد ہونے والے میڈیکل ٹیسٹوں کی فیس میں اضافہ کردیا ہے۔ اب یہ فیس 5 ہزار سے بڑھا دی گئی ہے۔
واضح رہے کہ پی ایم ڈی سی پورے ملک میں یہ امتحان براہ راست منعقد نہیں کرواتا ہے بلکہ ہر صوبے کی میڈیکل یونیورسٹیز منعقد کرواتی ہیں۔ میڈیکل یونیورسٹیز یہ امتحان منعقد کرکے اور نتائج مرتب کرکے پی ایم ڈی سی کو فراہم کرتی ہیں اور وہ اس کا باضابطہ اعلان کرتا ہے۔
پی ایم ڈی سی طلباء وطالبات سے فیسوں کی مد میں اکھٹی ہونے والی رقم کا کچھ حصہ میڈیکل یونیورسٹیوں کو امتحان منعقد کروانے کے اخراجات کی مد میں ادا کر تا ہے تاہم یہ اندازہ لگایا گیا ہے کہ فیسوں کی مد میں اکھٹی ہونے والی فیس امتحانات منعقد کروانے کے اخراجات سے کہیں زیادہ ہوتی ہے۔
ایکس پر ڈاکٹر ماجد علی نے اس پر اپنا تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر پورے ملک میں دو لاکھ طلباء اس امتحان میں شرکت کریں تو یہ فیس ایک ارب 60 کروڑ روپے بنتی ہے۔
انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا واقعی اتنے اخراجات ہوتے ہیں؟
یہ تعلیمی نظام ہے یا پیسے کمانے کا کاروبار لگایا ہوا ہے۔ کوئی پوچھنے والا نہیں۔۔؟؟؟#ReduceMDCATFees #PMDC #mdcat @pmc_org @CMShehbaz @SenatorMushtaq @Ali_MuhammadPTI @AimalWali pic.twitter.com/u97CXhHZDz
— Dr Majid Ali (@majid_4033) August 4, 2024
کوئی بتائے کہاں جائیں
اسلام آباد کے رہائشی محمد اصغر کی بیٹی اور بیٹا اس سال امتحان میں شریک ہورہے ہیں۔ وہ ایک سرکاری ادارے میں کلرک ہیں۔
وہ کہتے ہیں کہ ظلم کی انتہا ہے کہ پہلے بچوں کو ہزاروں روپے فیسیں دے کر ایف ایس سی کروائیں۔ اس کے بعد پتا چلتا ہے کہ جو کچھ ایف ایس سی میں پڑھا اور جس طرح امتحان دیتے رہے وہ طریقہ کار تو اب میڈیکل کے انٹری ٹیسٹ میں نہیں ہوگا۔ اس کے بعد اکیڈمیوں میں بھجیں نہ بھجیں تو کدھر جائیں۔ وہاں پر بھاری فیسیں ادا کریں اور اب داخلہ فیسیوں میں بھی اضافہ کردیا گیا ہے جو کہ بدترین زیادتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ تعلیم کا نظام سیدھا سادا اور سستا ہونا چاہیے۔ ایسا نہیں ہونا چاہیے کہ جو خرید سکے وہ خرید لے جو مہنگے سکول و کالج اور اکیڈمی افورڈ کرسکے ان کے بچے آگے بڑھ جائیں اور جو نہ کرسکے اس کے بچے رہ جائیں۔
محمد اصغر کا کہنا تھا کہ پھر یہ کیسا نظام ہے کہ ایف ایس سی کا امتحان اور طرح ہوگا اور ایم ڈی کیٹ کا امتحان اور طرح، یہ تو ملی بھگت سے بس پیسے کمانے کا دھندا معلوم ہوتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ انٹری ٹیسٹ پر تو کسی کو اعتراض نہیں ہے ضرور لیں مگر بورڈ کے امتحان کا طریقہ کار اور انٹری ٹیسٹ کے امتحان کا طریقہ کار کیوں مختلف ہو ایسا نہیں ہونا چاہیے۔
محمد اصغر کا کہنا تھا کہ ملک میں بدترین مہنگائی ہے۔ بل اور گیس کے بل جمع نہیں ہو رہے ہیں۔ اس پر فیس میں اضافہ، سوچتا ہوں کہ بجلی کے بل جمع کرواؤں یا ایم ڈی کیٹ کی فیس۔
نصرت جہاں کا تعلق کراچی سے ہے۔ وہ کہتی ہیں کہ کمال ہو گیا۔ کروڑوں روپے بچوں سے فیس لے رہے ہیں، کیوں؟ اس کا جواب کوئی نہیں دے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ فی الفور اس فیس کو کم کیا جائے اور فیس تین ہزار سے زیادہ نہیں ہونی چاہیے۔
طالب علم رہنما اور انسانی حقوق کی کارکن شیر بانو نے بھی مطالبہ کیا ہے کہ فیس 3 ہزار روپے سے زیادہ نہیں ہونا چاہیے۔
MDCAT فیس 8000 روپے، طلباء کے مستقبل کو خطرہ!
ہماری درخواست ہے کہ PMDC اس فیس کو کم کر کے 3000 روپے کرے تاکہ ہر طالب علم کو یکساں مواقع مل سکیں۔#ReduceMDCATFees
— Shehr Bano Official (@OfficialShehr) August 4, 2024
فیس میں اضافے کا کوئی جواز نہیں
ایکس پر صحافی سلیمان چوہدری کہتے ہیں کہ پی ایم ڈی سی نے فیسوں میں اضافہ کر کے طالب علموں کو مشکل میں ڈال دیا ہے۔
#PMDC #mdcat #UHS #entrytest #fee
پی ایم ڈی سی نے طلبا کو مہنگائی کے اس دور میں مزید مشکل میں ڈال دیا، ایم ڈی کیٹ جی رجسٹریشن فیس 8ہزار کر دی، @SHCMEHealth @pmln_org @PMLNDigital @PMLNHealthCare @SalmanRafiquePK @MaryamNSharif @PMDC_Org pic.twitter.com/OmX1ApGt56— Suleman Chaudhary (@Sulemanchudry) August 5, 2024
لاہور سے پروفسیر محمد جنید کہتے ہیں کہ یہ بڑا عجیب ہے کہ فیسوں میں اتنا اضافہ کر دیا گیا ہے۔ اس اضافے کا کوئی جواز نہیں ہے اگر ہم دیگر انٹری ٹیسٹ اور فیسوں پر نظر ڈالیں تو پتا چلتا ہے کہ پہلے ہی انٹری ٹیسٹ پر زیادہ فیس لی جارہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایٹا کی انجینئرنگ کے لیے فیس 2500، نمز کی داخلہ فیس 5200، خیبر میڈیکل یونیورسٹی میں کیٹ کی فیس تین ہزار, سب سے بڑھ کر ملک کے سب سے بڑے امتحان سی ایس ایس کی فیس 2200 ہے تو ایم ڈی کیٹ کی 8 ہزار فیس کا کیا جواز بنتا ہے۔
پشاور سے طالب علم اسلم خان کہتے ہیں کہ ہمارے ماں باپ پہلے ہی ہماری پڑھائی کے اخراجات سے عاجز ہوچکے ہیں۔ سکول، کالج کی فیسیں، کتابوں کاپیوں کا خرچہ اکیڈمی کی فیس اور پھر نوٹسز پتا نہیں کیا کیا۔ ہمارے لیے تو صورتحال ایسی ہوگئی ہے کہ اب ہم اپنی پاکٹ منی بھی لیتے ہوئے سوچتے ہیں کہ والدین کے پاس پیسے ہوں گے کہ نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اس صورتحال میں فیس میں اضافہ ظلم کے علاوہ کچھ نہیں۔
طلبہ تنظیم اسلامی جمعیت طلباء نے فیس کم نہ کرنے کی صورت میں احتجاج کی دھمکی دی ہے۔
واضح رہے کہ ایم ڈی کیٹ امتحانات کی رجسڑیشن 5 اگست سے شروع ہوگئی اور 19اگست تک جاری رہے گی۔ ہر صوبے کا طالب علم اپنے اپنے صوبے کی میڈیکل یونیورسٹی میں رجسڑیشن کروائے گا جبکہ امتحان پورے ملک میں ایک ساتھ 22 ستمبر کو لیا جائے گا۔