ہفتہ, دسمبر 14, 2024
ہومپاکستانبارشوں سے 104 افراد جاں بحق، لاہور میں بارش کا 44 سالہ...

بارشوں سے 104 افراد جاں بحق، لاہور میں بارش کا 44 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا

پاکستان اسٹوریز

پاکستان بھر میں طوفانی بارشوں کے باعث یکم جولائی سے اب تک ایک 104 افراد ہلاک ہوچکے ہیں جن میں سب سے زیادہ ہلاکتیں پنجاب میں 39 ہوئی ہیں جب کہ سب سے زیادہ گھروں کو نقصاں پختونخواہ میں پہنچا ہے۔

نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی کے مطابق جاں بحق ہونے والوں میں 31 مرد اور 20 خواتین شامل ہیں، جن میں بلوچستان میں 5 ، خیبرپختونخواہ میں 34، پنجاب میں 39، سندھ میں 22 اور گلگت بلتستان کے ایک رہائشی شامل ہیں۔

پی ٹی ایم اے کے مطابق مجموعی طور پر 216 افراد زخمی ہوئے ہیں ، بارشوں کے نتیجے سب سے زیادہ نقصان خیبر پختونخواہ 382 گھروں کو نقصان پہنچا جس میں ایک 103 مکمل جبکہ 279جزوی ہے تباہ ہوئے، ۔پنجاب میں61 ، سندھ میں 13 ، گگلت بلتستان میں 22 اور کشمیر میں 7 گھروں کو نقصاں پہنچا ہے۔

این ڈی ایم اے کے مطابق ایک ماہ میں 10 پلوں کو نقصاں پہنچا جن میں کشمیر میں 3، گلگت بلتستان میں 2، بلوچستان میں 3 اور پختون خواہ کے 2 پل شامل ہیں۔

کہاں اور کتنی بارش ہوئی؟

محکمہ موسمیات کے مطابق لاہور میں جمعرات کے روز ہونے والے بارش نے 44 سال کا توڑ دیا۔ ایئرپورٹ ایریا میں 350 ملی میٹر، نشتر ٹاون میں 282 ملی میٹر، اقبال ٹاؤن میں 232، پانی والا تالاب میں 226 ملی میٹر، جوہر ٹاؤن میں 222 ملی میٹر، تاج پورہ، سمن آباد میں 220 ملی میٹر، قرطبہ چوک 218 ملی میٹر، ناخدا میں 217 ملی میٹر اور فرخ آباد میں 215 ملی میٹر اور گلشن راوی میں 210 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔

تاج پورہ میں دو ہفتے قبل 337 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی تھی۔

بہادر ریسیکو ورکر نے بپھرے ہوئے دریائے چترال سے انسانی زندگی بچا لی

بارش کے دوران مختلف حادثات میں 2 افراد جاں بحق اور 7 کے زخمی ہو نے کی اطلاعات بھی ہیں، دیگر حادثات میں جوہر ٹاون لاہور میں گھر کی چھت گرنے سے 2 افراد زخمی ہوئے۔ لاہور میں شدید بارشوں کے نتیجے میں سروسز ہسپتال میں پانی داخل ہو گیا۔

وزیر اعلی ہاؤس پنجاب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق وزیر اعلیٰ مریم نواز کی ہدایت پر متعلقہ محکموں کے لیے الرٹ جاری کرتے ہوئے افسروں اور واسا حکام کو فیلڈ میں پہنچے کی ہدایت اور پانی کی جلد نکاسی کا حکم دیا گیا ہے۔

60 سال بعد پاکستان کے متعدد شہر رہنے کے قابل نہیں رہیں  گے

وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ واسا، ایل ڈبلیو ایم سی اور ضلعی انتظامیہ بارش کا پانی نکالنے کے لیے متحرک ہیں، لاہور کی تمام انتظامیہ کمشنر، ڈی سی، اے سی سمیت دیگر عملہ فیلڈ میں موجود ہیں۔

مزید بارشوں کی پیش گوئی

محکمہ موسمیات کے مطابق یکم اور 2 اگست کے دوران شدید بارشوں کے باعث مری، گلیات، مانسہرہ، کوہستان، چترال، دیر، سوات، شانگلہ، بونیر، بنوں، کرم، وزیرستان، ڈیرہ اسمٰعیل خان، اورکزئی، خیبر، مہمند، نوشہرہ، صوابی، اسلام آباد/ راولپنڈی، شمال مشرقی پنجاب، کشمیر کے مقامی / برساتی ندی نالوں اور ڈیر غازی خان کے پہاڑی علاقوں میں طغیانی کا خدشہ ہے۔

محکمہ موسمیات کا کہنا تھا کہ قلات، خضدار، بارکھان، لسبیلہ، ژوب، لورالائی، سبی، ہرنائی، آواران، کوہلو، ڈیرہ بگٹی، جھل مگسی، نصیر آباد، موسیٰ خیل اور جعفر آباد میں مقامی / بر ساتی ندی نالوں میں بھی طغیانی کا خطرہ ہے۔

شدید بارشوں کے باعث اسلام آباد/راولپنڈی، گوجرانوالہ، لاہور، شیخو پورہ، قصور، سیالکوٹ، سرگودھا، فیصل آباد، ملتان، ساہیوال، نوشہرہ اور پشاور کے نشیبی علا قے زیر آب آنے کا اندیشہ ہے۔

محکمہ موسمیات کا کہنا تھا کہ 2 اگست (شام/رات) کو سندھ کے نشیبی علاقے بھی زیر آب آنے کا خدشہ ہے، شدید بارشوں کے باعث خیبرپختونخوا کے پہاڑی علاقوں، مری، گلیات، کشمیر اور گلگت بلتستان میں لینڈ سلائیڈنگ کے باعث ٹریفک کی آمد و رفت متاثر ہو سکتی ہے۔

متعلقہ خبریں

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

- Advertisment -

مقبول ترین