ایبٹ آباد کے بڑے ٹیچنگ ہسپتال AMTI میں بڑے پیمانے پر مالی بدانتظامی اور 1.355 بلین روپے کی بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔
انتظامی دھوکہ دہی اور اختیارات کے غلط استعمال کے الزامات کے جواب میں شروع کی گئی انکوائری میں پروکیورمنٹ قوانین کی شدید خلاف ورزیوں، اہلکاروں کی ملی بھگت اور سرکاری خزانے کو بڑا نقصان پہنچا۔
بچے کی پہلے 5 سال کی خوراک جس کے اثرات پوری زندگی پر پڑتے ہیں
پروفیسر ڈاکٹر حق نواز کی سربراہی میں قائم کمیٹی میں فارماسسٹ سونا خان ، سینئر وکیل اور سابق بی جی ممبر اسد خان جدون ایڈووکیٹ اور مالیاتی ماہر عمر عباسی شامل ہیں جنہوں نے باریک بینی سے تحقیقات کے بعد رپورٹ کو حتمی شکل دی، کمیٹی نے ملوث اہلکاروں کو ان کے کردار کی بنیاد پر تین گروپس میں تقسیم کرتے ہوئے سخت کارروائیوں کی سفارش کی۔
کمیٹی نے ایوب ٹیچنگ ہسپتال میں.208.8 ملین۔ روپے کی وصولی کے علاوہ ہسپتال کے سابق ڈائریکٹر سمیت پانچ سینئر اہلکاروں کو ان کی ملازمت سے برطرف کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔
بورڈ آف گورنرز AMTI کی طرف سے تشکیل دی گئی انکوائری کمیٹی نے خریداری کی خلاف ورزیوں کا بھی پردہ فاش کیا، کہا گیا ہے کہ جعلی بولیوں ، جعلی دستاویزات، اعلیٰ عہدیدار کی جانب سے اختیارات کے غلط استعمال اور عبوری حکومت کے دوران سرجیکل آلات اور ادویات کے لیے زائد ادائیگیوں اور مالی سال 2023-24 کے دوران اختیارات کا غلط استعمال کیا گیا۔
رابطہ کرنے پر سیکرٹری بورڈ آف گورنرز حامد خان نے تصدیق کی کہ طویل انتظار کے بعد انکوائری کے نتائج موصول ہو گئے ہیں جن پر عمل درآمد کے لیے بورڈ میٹنگ میں تبادلہ خیال اور کارروائی کی جائے گی۔
انکوائری کمیٹی کی سفارشات ایوب ٹیچنگ ہسپتال ادارہ جاتی بدعنوانی کی ایک سنگین تصویر پیش کرتی ہے۔ BOG کو شفافیت اور نظم و ضبط کے لیے کمیٹی کی سفارشات پر عمل کے لیے بڑھتے ہوئے دباؤ کا سامنا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فارمیسی سپلائیز اور IT آلات، لازمی مارکیٹ سروے کی عدم موجودگی کی وجہ سے مارکیٹ کی قیمتوں سے زیادہ قیمتوں پر خریدے گئے تھے۔ یہ بھی کہا گیا ہے کہ بورڈ کی اجازت کو نظرانداز کرتے ہوئے حکومت کی طرف سے عائد پابندی کے دوران 930 ملین مالیت کی خریداریوں کو غیر قانونی طور پر منظور کیا گیا۔
امریکا میں مسافر طیارہ اور فوجی ہیلی کاپٹر فضا میں ٹکرا گئے، 60 سے زائد ہلاکتوں کا خدشہ
انکوائری کمیٹی نے ادارہ جاتی اصلاحات کی سفارش کی جس میں تھرڈ پارٹی آڈٹ کے ذریعے پروکیورمنٹ کی نگرانی کو مضبوط بنانا شامل ہے جبکہ لازمی مارکیٹ سروے اور دستاویز کی تصدیق کو ڈیجیٹلائز کرنا اور BOG کی منظوری کے بغیر فنڈز کی دوبارہ تخصیص پر پابندی شامل ہے۔
کمیٹی نے بیرونی ایجنسیوں کے ذریعہ مزید فرانزک آڈٹ کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا تا کہ مکمل غبن کا اندازہ لگایا جاسکے۔