ہفتہ, دسمبر 14, 2024
ہومپاکستانتمباکو نوشی دماغی صحت کیلئے بھی تباہ کن

تمباکو نوشی دماغی صحت کیلئے بھی تباہ کن

سگریٹ نوشی اور تمباکو نوشی کے متعلق یہ بات عام ہے کہ یہ صحت کے لیے تباہ کن ہے۔  تمباکو نوشی جس بھی صورت میں کی جائے اس کے صحت پر برے اثرات مرتب ہوتے ہیں جو کہ عم فہم ہیں مگر اب جدید تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ تمباکو نوشی ذہنی بیماریوں کا بھی باعث ہے۔
 
برطانیہ کی ایڈن برگ یونیورسٹی کے ماہرین کا کہنا ہے کہ

سگریٹ نوشی دماغ کی باہری تہہ کو پتلا کر دیتی ہے جو کہ یاداشت، توجہ، بولنے کی صلاحیت اور آگاہی سے متعلق ہے۔

زیتون کا تیل ویاگرا تو نہیں مگر ویاگرا کا نعم البدل

ماہرین کا کہنا ہے کہ جو افراد 30 سال تک ایک دن میں 20 سگریٹ پیتے ہیں ان کے کارٹیکس کو مکمل صحتیاب ہونے میں 25 سال درکار ہوتے ہیں۔
 ماہرین کی ریسرچ کے مطابق جتنی جلدی سگریٹ چھوڑی جائے گی کارٹیکس اتنی جلدی صحتیاب ہو گا۔
 مالیکیولر نفسیات کے جریدے میں شائع رپورٹ کے مطابق سگریٹ نوشی سے ذہنی کمزوری، بڑھاپا اور ڈیمنشیا کا خدشہ بڑھ جاتا ہے۔  ماہرین نے اپنی تحقیق کو 500 خواتین اور مردوں پر آزمایا جن کی عمر 73 سال تھی۔
 
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سگریٹ نوشی ترک کر کے ذہنی صحت کو برقرار رکھا جا سکتا ہے۔  سگریٹ نوشی چاہے 70 سال کی عمر میں ترک کی جائے، دماغ ہو چکے نقصان کو ریورس کرنا شروع کر دیتا ہے

تمباکو نوشی کے دور رس نتائج

 سگریٹ نوشی دماغ کی باہری تہہ کو پتلا کر دیتی ہے جو کہ یاداشت، توجہ، بولنے کی صلاحیت اور آگاہی سے متعلق ہے۔
 
ریسرچ کے مطابق جو افراد سگریت نوشی نہیں کرتے ان کے کارٹیکس کی تہہ موٹی تھی جبکہ سگریٹ پینے والے افراد میں کارٹیکس کی تہہ باریک اور پتلی تھی۔ اسی طرح جنہوں نے سگریٹ ترک کر دی تھی ان کی بھی کارٹیکس کی تہہ موٹی پائی گئی۔
 
ماہرین کا کہنا ہے کہ جنہیں سگریٹ چھوڑے کافی عرصہ ہو گیا تھا ان کی کارٹیکس کی تہہ ان کے بنسبت موٹی تھی جنہیں سگریٹ چھوڑے کم عرصہ ہوا تھا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ سگریٹ چھوڑنے سے کارٹیکس کی صحت یابی میں مدد ملتی ہے۔
 
برطانیہ کے ایج کے چیف سائسندان کا کہنا تھا کہ سگریٹ نوشی صرف بڑھاپے کا باعث نہیں بلکہ سگریٹ چھوڑ کر ڈیمنشیا جیسی بیماری سے بھی بچا جا سکتا ہے۔
متعلقہ خبریں

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

- Advertisment -

مقبول ترین