قلندر تنولی
پاکستان کے شمالی علاقے گلگت بلتستان میں پیرا گلائیڈنگ کے دوران گر کر ہلاک ہونے والے برازیلن پیراگلائیڈر کے قتل کا مقدمہ ٹور آپریٹر کے خلاف درج کر لیا گیا ہے، مقدمہ ضلع شگر کے ڈپٹی کمشنر کی ہدایت پر درج کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ برازیل سے آئے پیرا گلائیڈر روڈریگو چاڈڈ اپنی مہم کے دوران اس وقت گر کر ہلاک ہوگئے تھے، پیرا گلائیڈر نے اپنی مہم کا آغاز کیا تو اس وقت ان کا پیرا شوٹ خراب ہوگیا جس کے نتیجے میں وہ کئی ہزار فٹ نیچے گر کر ہلاک ہوگئے تھے۔
ضلع شگر کے حکام کے مطابق برازیلین پیرا گلائیڈر کا حادثہ شگر کے اسکولی کے علاقے منیں پیش آیا تھا۔
حکام کے مطابق 6 غیر ملکیوں کا ایک گروپ جس میں سے 2 کا تعلق فرانس، ایک کا بلغاریہ، 2 کا امریکہ اور ایک کا سوئٹزرلینڈ سے تھا۔ تمام افراد شگر کے ہیڈکوارٹر سے دنیا کے بلند ترین پہاڑ کے ٹو کے لیے روانہ ہوئے تھے ۔
برازیل کے پیرا گلائیڈر نے پیراگلائیڈنگ کے زریعے کے ٹو کے بیس کیمپ جانے کی کوشش کی تھی۔
پاکستان اسٹوریز کو دستیاب معلومات کے مطابق واقعہ کے بعد برازیل کے پاکستان میں سفارتخانے نے اس پر اپنے ردعمل میں تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا۔
حکام کے مطابق تحقیقات میں پتا چلا کہ ٹور آپریٹر کمپنی نے ضلعی انتظامیہ کو پیرا گلائیڈ کی درخواست دی تھی مگر اس کو اجازت نامہ جاری نہیں کیا گیا تھا۔ ٹور آپریٹر کمپنی نے بغیر اجازت نامے کے پیرا گلائیڈنگ کروانے پر ٹور آپریٹر کمپنی کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا ہے۔
شگر پولیس نے مقدمہ درج کرکے واقعے کی تفتیش شروع کردی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ دو ماہ میں مختلف ایڈونچر سپورٹس کے لیے آنے والے 4 غیرملکی جن میں 3 جاپانی کوہ پیما اور ایک برازیلین کوہ پیما پیرا گلائینڈگ کے دوران ہلاک ہوچکے ہیں۔
پاکستان دنیا میں ایڈونچر سپورٹس کا بڑا مرکز ہے۔ 8000 میٹر سے اونچے 5 بلند ترین پہاڑوں کا گھر ہے۔ جن میں کے ٹو اور نانگا پربت بھی شامل ہیں۔ جو ہمیشہ مہم جووں کیلئے باعث کشش ہیں ، ان مقامات کو پیرا گلائیڈنگ سمیت دیگر ایڈونچر سپورٹس کے لیے مثالی سمجھا جاتا ہے۔
اس سال 2ہزار سے زائد غیر ملکی کوہ پیماؤں اور ٹریکرز نے گلگت بلتستان میں کوہ پیمائی کی مہمات اور ٹریکنگ کے اجازت ناموں کے لیے درخواستیں دی ہیں۔