پیر, جون 23, 2025
ہوماہم خبریںاسرائیلی حملوں میں ایرانی آرمی چیف اور سربراہ پاسداران انقلاب سمیت 4...

اسرائیلی حملوں میں ایرانی آرمی چیف اور سربراہ پاسداران انقلاب سمیت 4 ایٹمی سائنسدان شہید

اسرائیل نے ایران کے جوہری اور فوجی اہداف پر حملے کرتے ہوئے ایرانی مسلح افواج کے کمانڈر ان چیف محمد باقری اور پاسداران انقلاب کے سربراہ میجر جنرل حسین سلامی کے علاوہ 2 ایٹمی سائنسدان فردون عباسی اور مہدی تہرانچی بھی شہید ہو گئے ہیں۔

اسرائیل نے جمعہ کو علی الصبح دارالحکومت تہران میں اہم تنصیبات سمیت ملک بھر میں درجنوں مقامات کو نشانہ بنایا۔

اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے کہا ہے کہ ایران سے اسرائیل کے وجود کو خطرہ تھا اور ان حملوں کا مقصد تہران کے جوہری عزائم کو ناکام بنانا تھا، یہ آپریشن اس وقت تک جاری رہے گا جب تک کہ یہ خطرہ ختم نہ کر دیا جائے۔

ویڈیو پیغام نیتن یاہو نے کہا کہ ہم اسرائیل کی تاریخ کے ایک فیصلہ کن لمحے میں ہیں، ہم نے نطنز میں ایران کی مرکزی افزودگی تنصیب کو نشانہ بنایا ہے اور بیلسٹک میزائل پروگرام کے مرکز پر بھی حملہ کیا ہے۔

ایران کے سرکاری میڈیا نے بھی صیہونی حملوں میں مذکورہ اہم شخصیات کی شہادت کی تصدیق کر دی ہے۔

دوسری جانب ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے حملوں پر ردعمل میں کہا ہے کہ اسرائیل نے اپنے لیے تلخ قسمت کا انتخاب کیا، جس کا سامنا اسے کرنا ہی پڑے گا۔

اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ ایران میں حملوں میں اسرائیلی فضائیہ کے درجنوں لڑاکا طیاروں نے حصہ لیا، یہ کارروائی تہران کو ایٹمی ہتھیار بنانے سے روکنے کے لیے ایک طویل آپریشن کا آغاز ہے۔

رپورٹس کے مطابق اسرائیل کی جانب سے ایران کی فوجی قیادت کی رہائش گاہوں سمیت 6 فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا۔

ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ ان حملوں کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت 5 شہری شہید اور کم از کم 20 زخمی ہوئے ہیں۔

ادھر اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ ایران کی جانب سے اسرائیل پر تقریباً 100 ڈرون داغے گئے جنھیں ہدف پر پہنچنے سے قبل ہی ناکارہ بنا دیا گیا، ایرانی حملوں کے پیشِ نظر اسرائیل میں ہنگامی حالت نافذ کر دی گئی ہے۔

دوسری جانب امریکی صدر ٹرمپ نے اسرائیلی حملوں پر ردعمل میں کہا ہے کہ انھیں اسرائیل کے منصوبوں کا پہلے سے علم تھا تاہم امریکی فوج نے اس آپریشن میں کوئی کردار ادا نہیں کیا۔

امریکی صدر نے کہا کہ اگر ایران نے جوابی کارروائی کی تو امریکا اسرائیل کا دفاع کرنے کے لیے تیار ہے۔

فاکس نیوز سے بات کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ ایران کے پاس ایٹم بم نہیں ہو سکتا، امید ہے ایران اپنے جوہری پروگرام کو روکنے کے لیے امریکا کے ساتھ مذاکرات جاری رکھے گا۔

پاکستان، ترکیہ، سعودی عرب اور عمان نے اسرائیلی حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

دفترخارجہ کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوجی حملے اسلامی جمہوریہ ایران کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی سنگین خلاف ورزی ہیں اور اقوام متحدہ کے منشور اور بین الاقوامی قانون کے بنیادی اصولوں کے سراسر منافی ہیں، اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 51 کے تحت ایران کو اپنے دفاع کا مکمل حق حاصل ہے۔

دفتر خارجہ نے کہا ہے پاکستان، ایرانی عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتا ہے اور ان اشتعال انگیز کارروائیوں کی غیر مبہم انداز میں مذمت کرتا ہے، جو پورے خطے بلکہ اس سے آگے بھی امن، سلامتی اور استحکام کے لیے سنگین خطرہ ہیں اور جن کے انتہائی سنجیدہ اثرات ہو سکتے ہیں۔

سعودی وزارت خارجہ نے بیان میں کہا کہ سعودی عرب، برادر اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف صریح اسرائیلی جارحیت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے، جو اس کی خودمختاری اور سلامتی کو نقصان پہنچانے کے لیے ہے اور بین الاقوامی قوانین اور اصولوں کی صریح خلاف ورزی ہے۔

متعلقہ خبریں

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

- Advertisment -

مقبول ترین