وفاقی حکومت نے 17 ہزار 573 ارب روپے کا بجٹ 26-2025 پیش کر دیا۔
بجٹ میں دفاع کے لیے 2 ہزار 550 ارب روپے مختص جبکہ تنخواہوں پر ٹیکسز میں نمایاں کمی کی گئی ہے۔
قومی اسمبلی میں بجٹ تقریر کے دوران وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ سال 2025-2026 میں شرح نمو 4.2 فیصد رہنے کا امکان جبکہ افراط زر کی اوسط شرح 7.5فیصد متوقع ہے۔
وفاقی بجٹ میں ایف بی آر کے محصولات کا تخمینہ 14ہزار 131 ارب روپے ہے، اس کے علاوہ دفاعی بجٹ کیلئے 2550 ارب روپے رکھے گئے ہیں، وفاقی حکومت کی خالص آمدنی11ہزار 72ارب روپے ہوگی جبکہ وفاقی حکومت کے کل اخراجات کا تخمینہ 17ہزار 573 ارب روپے ہے، پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام کےلیے ایک ہزار ارب کا بجٹ مختص کیا گیا ہے۔
بجٹ میں تنخواہوں میں 10 اور پنشن میں 7 فیصد اضافے کی تجویز دی گئی جبکہ تنخواہوں پر بھی انکم ٹیکس کی شرح میں کمی کی گئی ہے۔
وزیرخزانہ نے بتایاکہ 6 لاکھ روپے سے 12لاکھ روپے تنخواہ پر ٹیکس کی شرح 5 فیصد سے کم کرکے 2.5 فیصد کردی گئی جبکہ 22 لاکھ روپے سالانہ تنخواہ پر کم سے کم ٹیکس کی شرح 15 فیصد کے بجائے11فیصد کرنے کی تجویز ہے۔
انہوں نے بتایاکہ 22لاکھ روپے سے 32لاکھ روپے سالانہ تنخواہ پر ٹیکس 25سےکم کرکے23فیصد کرنے کی تجویز ہے۔