امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی دوسری مدت صدارت کے دوران خلیجی ممالک کے پہلے دورے کے دوران سعودی عرب اور قطر کے ساتھ اربوں ڈالر کے بڑے معاہدوں پر دستخط کیے ہیں۔
صدر ٹرمپ حماس کی جانب سے خیر سگالی کے طور اسرائیلی امریکی شہری ایڈن الیگزینڈر کی رہائی کے ایک دن بعد مشرق وسطیٰ کے دورے پر سب سے پہلے سعودی عرب پہنچے جہاں ان کا پرتپاک استقبال کیا گیا۔
امریکی صدر کا طیارہ ایئرفورس ون جیسے ہی ریاض کے قریب پہنچا سعودی کے 6 ایف 15 طیاروں نے پروٹوکول دیا۔ ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے ٹرمپ کا ایئرپورٹ پر استقبال کیا۔
شاہی ٹرمینل میں روایتی کافی کی تقریب کے بعد ٹرمپ کو لیموزین گاڑی میں سفید عربی گھوڑوں کے ساتھ روانہ کیا گیا، ٹرمپ کو سنہری تلواروں کے ساتھ سلامی پیش کی گئی۔ ان کے سامنے جامنی رنگ کا قالین بچھایا گیا۔
بعد ازاں سعودی ولی عہد اور امریکی صدر نے انویسٹمنٹ فورم سے خطاب کیا جس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان 142 ارب ڈالر کے معاہدوں پر دستخط ہوئے۔
وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کا دفاعی معاہدہ 60 ارب ڈالر سرمایہ کاری کے وعدے کا حصہ ہے۔
ٹرمپ کے دورے کے دوران ہونے والے معاہدوں میں گیس ٹربائنز کی برآمدات، توانائی کے شعبے میں 14 ارب 20 کروڑ ڈالر کا معاہدہ اور 4 ارب 80 کروڑ ڈالر کے 737 بوئنگ طیاروں کا معاہدہ بھی شامل ہے۔
ریاض کے بعد امریکی صدر ٹرمپ قطر پہنچے جہاں دوحہ کے شاہی محل میں امیر قطر نے ان کا شاندار استقبال کیا۔
شاہی محل میں تقریب کے دوران امریکا اور قطر کے درمیان اربوں ڈالر کے بوئنگ طیاروں اور دفاعی تعاون کے معاہدوں پر دستخط کیے گئے جب کہ قطر کی قومی ایئرلائن قطر ایئرویز نے امریکی طیارہ ساز کمپنی بوئنگ سے 200 ارب ڈالر کی خطیر رقم سے 160 بوئنگ طیاروں کی خریداری کا معاہدہ کرلیا۔
علاوہ ازیں دنوں ممالک میں دفاعی معاہدے ہوئے جن میں امریکی ایم کیو نائن بی ڈرونز کی فروخت کی منظوری بھی شامل ہے۔
سعودی عرب اور قطر کے بعد ٹرمپ متحدہ عرب امارات جائیں گے، امارات نے اگلے 10 سال میں امریکا میں 1.4 ٹریلین ڈالر کی سرمایہ کاری کا وعدہ کر رکھا ہے۔