وفاقی تحقیقاتی ادارے نے یونان کشتی حادثے میں ملوث ریڈ بک کے بدنام زمانہ اشتہاری ملزم محمد سلیمان کو گجرات سے گرفتار کر لیا ہے۔
یہ کارروائی ایسے وقت میں کی گئی ہے جب چند روز قبل ہی یونان کے قریب سمندر میں کشتی الٹنے سے کم از کم 5 پاکستانی تارکین وطن ڈوب کر جاں بحق اور کئی لاپتا ہونے کی خبر پر حکام انسانی اسمگلرز کے خلاف دوبارہ متحرک ہوئے ہیں۔
واضح رہے کہ 14 جون 2023 کو ماہی گیروں کی اطالوی کشتی جو 750 کے قریب غیرقانونی تارکین وطن کو اٹلی اسمگلنگ کر رہی تھی یونان کے ساحل سے دور بحیرہ ایونی میں ڈوب گئی تھی، کشتی کے بدترین حادثے کے بعد صرف 104 افراد کو ریسکیو کیا جا سکا تھا جن میں مصری، شامی، پاکستانی، افغان اور فلسطینی شہری شامل تھے جبکہ 82 افراد کی لاشیں برآمد ہوئیں ہیں تاہم دیگر لوگوں کو کچھ پتہ نہیں چل سکتا تھا۔
ایف آئی اے گجرانوالہ زون نے بڑی کارروائی کرتے ہوئے انسانی اسمگلنگ میں ملوث ریڈ بک کے انتہائی مطلوب اشتہاری ملزم کو گرفتار
کر لیا۔
ایف آئی اے کی جانب سے جدید ٹیکنالوجی کو بروئے کار لاتے ہوئے ملزم کو گجرات سے گرفتار کیا گیا ہے، ملزم کی گرفتاری کے لیے متعدد بار چھاپے مارے گئے تھے، ملزم کو گرفتار کر کے تفتیش کا آغاز کر دیا گیا۔
اشتہاری ملزم محمد سلیمان کے خلاف 7 سے زائد مقدمات درج تھے، ملزم کے خلاف کمپوزٹ سرکل گجرات نے 2023 میں تارکین وطن کو لیبیا سے اٹلی لے جانے والی کشتی کے الٹنے کے بدترین حادثے کے بعد مقدمات درج کئے تھے، ملزم کا نام ریڈ بک کے انتہائی مطلوب افراد کی فہرست میں شامل ہے۔
گرفتار ملزم نے متاثرین کو یورپ بھجوانے کے نام کروڑوں روپے ہتھیائے ہیں، ملزم نے 7 متاثرین سے فی کس 24 لاکھ روپے وصول کئے تھے، ملزم نے گینگ کے دیگر ملزمان کی مدد سے متاثرین کو پہلے لیبیا براستہ مصر اور دبئی بھجوایا۔
متاثرین کو لیبیا میں موجود سیف ہاؤسز میں نہایت برے حالات میں رکھا گیا تھا، بعد ازاں ملزم نے متاثرین کو کشتی کے ذریعے لیبیا سے اٹلی بھجوانے کی کوشش کی، کشتی حادثے میں متاثرہ شہریوں کی موت واقع ہوگئی تھی۔