منگل, جون 24, 2025
ہوماہم خبریںکرم فسادات، ایپکس کمیٹی اجلاس میں فریقین سے اسلحہ جمع کرنے اور...

کرم فسادات، ایپکس کمیٹی اجلاس میں فریقین سے اسلحہ جمع کرنے اور بنکرز گرانے کا فیصلہ

پاکستان کے قبائلی ضلع کرم میں گزشتہ دنوں ہلاکت خیز قبائلی جھڑپوں کے بعد خیبرپختونخوا کی ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں فریقین سے اسلحہ جمع کرنے، بنکرز گرانے اور فرقہ ورانہ منافرت پھیلانے والے سوشل میڈیا الاؤنٹس بند کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔

پختونخوا کی ایپکس کمیٹی کا اجلاس پشاور میں وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کے زیر صدارت منعقد ہوا جس میں وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی، صوبائی پولیس سربراہ اختر حیات گنڈاپور، کور کمانڈر پشاور لیفٹیننٹ جنرل عمر بخاری، چیف سیکرٹری اور عسکری حکام نے شرکت کی۔

اجلاس میں ضلع کرم کے مسئلے کے پائیدار حل کیلئے لائحہ عمل کو حتمی شکل دے دی گئی جس کے تحت فریقین سے اسلحہ جمع لے لیا جائے گا، فریقین حکومت کی ثالثی میں معاہدے پر دستخط کریں گے اور رضاکارانہ طور پر اسلحہ جمع کرنے کیلئے دونوں فریق 15 دنوں میں لائحہ عمل دیں گے۔

واضح رہے کہ ضلع کرم میں گزشتہ ماہ مسافر گاڑیوں کے قافلے پر حملے کے بعد سے جاری پرتشدد واقعات میں جاں بحق افراد کی تعداد 130سے زائد ہوگئی ہے، جھڑپوں کی وجہ سے مرکزی شاہرائیں تاحال بند ہیں جسکی وجہ سے ہزاروں افراد پھنسے ہوئے ہیں۔

اجلاس کے اعلامیے کے مطابق ایپکس کمیٹی نے طے کیا ہے کہ یکم فروری تک تمام اسلحہ انتظامیہ کے پاس جمع کیا جائے اور یکم فروری تک علاقے میں قائم تمام بنکرز گرا دیے جائیں گے، اس دوران علاقے کا زمینی راستہ وقفے وقفے سے عارضی طور پر کھولا جائے گا۔

اجلاس میں یہ بھی طے کیا گیا کہ علاقے میں آمدورفت کے مسئلے کے حل کیلئے خصوصی ائیر سروس شروع کی جائے گی جس کے لیے وفاق اورصوبائی حکومت ہیلی کاپٹر فراہم کرے گی۔

ایپکس کمیٹی نے کہا ہے کہ فریقین پرتشدد کارروائیوں سے اجتناب کریں تاکہ زمینی راستے کھلے رہیں، پرتشدد کارروائیاں ہوئیں تو انتظامیہ راستے دوبارہ بند کرنے پر مجبور ہوگی، اس کے علاوہ علاقے میں فرقہ ورانہ منافرت پھیلانے والے تمام سوشل میڈیا اکاؤنٹس کوبند کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔

اعلامیے میں بعض سیاسی قائدین کی طرف سے سیاسی بیانات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ کرم کا مسئلہ صرف علاقائی نہیں، قومی مسئلہ ہے، اس پر کسی کو سیاست چمکانےکی اجازت نہیں دی جائے گی۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ کرم کے مسئلے پر صوبائی، وفاقی حکومتیں اورتمام متعلقہ ادارے ایک ہی پیج پر ہیں، کرم میں بچوں کی اموات کوغلط رنگ دیا جا رہا ہے جس کا حقیقت سے تعلق نہیں، صوبائی حکومت نے کرم کے مسئلے کو جرگوں کے ذریعے حل کرنے کی تمام کوششیں کیں ۔

کمیٹی نے امید ظاہر کی کہ مسئلے کے پائیدار حل کیلئے فریقین حکومت اور انتظامیہ سےتعاون کریں گے اور علاقے کےلوگوں کی مشکلات کو ختم کرنے کیلئے حکومت کی عملداری کو یقینی بنایا جائے گا۔

ایپکس کمیٹی اجلاس میں تیراہ اور جانی خیل میں دہشتگردوں کی سرگرمیوں میں اضافے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا کہ شہریوں کی جان ومال کی حفاظت کیلئے کچھ علاقوں سے عارضی نقل مکانی کروائی جاسکتی ہے۔

متعلقہ خبریں

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

- Advertisment -

مقبول ترین