پیر, جون 23, 2025
ہومٹاپ اسٹوریپاکستان کامیاب، آئی سی سی کا 2027 تک تمام پاک بھارت میچز...

پاکستان کامیاب، آئی سی سی کا 2027 تک تمام پاک بھارت میچز ہائبرڈ ماڈل پر کروانے کا اعلان

چیمئنز ٹرافی میں شرکت کیلئے پاکستان آنے سے انکار کے بعد شروع ہونے والا تنازع بلآخر پاکستان کی کامیابی پر اختتام پذیر ہوا ہے۔

واضح رہے کہ بھارت اس بات پر مصر تھا کہ وہ کسی میچ کیلئے پاکستان نہیں آئے گا تاہم پاکستان کو میچز کھیلنے کیلئے بھارت آنا پڑے گا جس پر پاکستان سخت ردعمل دیا تھا۔

اب دونوں ممالک کی جانب سے تنازع حل ہونے کے چیمئنز ٹرافی 2025 سمیت 2027 تک کے تمام آئی سی سیبھارت کی جانب سے صرف چیمئنز ٹرافی کے میچز نیوٹرل وینیو پر کروانے کی کوشش پر پاکستان نے دوٹوک موقف اپناتے ہوئے نہ اسے مسترد کر دیا تھا بلکہ ایونٹس کی میزبانی چھوڑنے کا اشارہ بھی دے دیا تھا۔

پاکستان کا موقف تھا کہ اگر بھارت پاکسان نہیں آتا تو پاکستان بھی دوبارہ کسی ایونٹ کیلئے بھارت نہیں جائے گا۔

ایونٹس کیلئے طریقہ کار طے کر لیا گیا ہے جس کے تحت انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے اگلے 3 سال کے ایونٹس کے پاک بھارت میچز ہائبرڈ ماڈل کے تحت کرانے کا باضابطہ اعلان کر دیا ہے۔

آئی سی سی نے یہ بھی اعلان کیا ہے کہ 2028 کا ویمنز ٹی20 ورلڈکپ بھی ہائبرڈ ماڈل کے تحت پاکستان میں ہوگا۔

کرک انفو کے مطابق بائبرڈ ماڈل کے تحت 8 ٹیموں کے ٹورنامنٹ میں صرف بھارت کے میچز ہی نیوٹرل وینیو پر کھیلے جائیں گے۔

رپورٹ کے مطابق 2027 تک کے تمام آئی سی سی ایونٹس ہائبرڈ ماڈل کے تحت ہی کھیلیں جائیں گے اور اس دوران پاکستان بھی بھارت کا دورہ نہیں کرے گا اور بھارتی کی میزبانی میں ہونے والے تمام ایونٹس میں پاکستان کے میچز بھی نیوٹرل وینیو پر کھیلے جائیں گے۔

معاہدے کے مطابق 2024-2027 کے دوران پاکستان میں میزبانی میں ہونے والے ایونٹ میں بھارت کے تمام میچز نیوٹرل مقام پر کھیلے جائیں گے اور اس کے بدلے میں بھارت کی میزبانی میں ہونے والے ایونٹ میں پاکستان سے متعلق تمام میچز نیوٹرل مقام پر کھیلے جائیں گے۔

اس معاہدے کا اطلاق پاکستان میں 2025 میں ہونے والی مینز چیمپئنز ٹرافی، 2025 میں بھارت میں ہونے والے ویمنز ون ڈے ورلڈکپ اور 2026 میں بھارت اور سری لنکا میں ہونے والے مینز ٹی20 ورلڈ کپ پر ہوگا۔

آئی سی سی کے مطابق معاہدے کے تحت 2028 کے ویمنز ٹی20 ورلڈکپ کی میزبانی بھی پاکستان کو مل گئی ہے اور یہ ٹورنامنٹ بھی ہائبرڈ ماڈل کے تحت ہی کھیلا جائے گا۔

معاہدے میں یہ بھی طے کیا گیا ہے کہ نیوٹرل مقام کی تجویز بھی اس ایونٹ کے میزبان ملک کی جانب سے دی جائے گی تاہم اس کیلئے آئی سی سی کی منظوری درکار ہوگی۔

متعلقہ خبریں

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

- Advertisment -

مقبول ترین