نو منتخب امریکی صدر ٹرمپ کے قریبی ساتھی اور خلائی ٹیکنالوجی میں انقلاب برپا کرنے والے
ایلون مسک دنیا کے پہلے ایسے شخص بن گئے ہیں جن کی دولت 400 ارب ڈالرز سے تجاوز کر گئی ہے۔
مسک کی کمپنی ٹیسلا کے حصص کی مالیت تاریخ کی بُلند ترین سطح 415 ارب ڈالر پر پہنچ گئی ہے۔
دنیا کے سب سے زیادہ دولتمند افراد کی فہرست رکھنے والے بلوم برگ بلینئر انڈیکس کے مطابق ایکس (سابقہ ٹوئٹر) کے مالک اور اسپیس ایکس و ٹیسلا کے بانی ایلون مسک کی دولت میں حالیہ اضافہ اسپس ایکس کے حصص کی فروخت کے نتیجے میں ہوا۔
رپورٹس کے مطابق اس لین دین سے ان کی دولت میں تقریباً 50 ارب ڈالر بڑھی، جس سے اسپیس ایکس کی کل مالیت تقریباً 350 ارب ڈالر تک پہنچ گئی جبکہ کمپنی کی ساکھ بہتر ہونے کے نتیجے میں حصص کی قیمتیں یکدم بڑھنے سے ایلون مسک کی کل دولت 447 ارب ڈالر تک جا پہنچی۔
ایلون مسک کی دولت صرف اسپیس ایکس اور ٹیسلا تک محدود نہیں ہے بلکہ مئی میں بنائی گئی ان کی مصنوعی ذہانت کی کمپنی ’ایکس اے آئی‘ کی دولت میں بھی انتہائی تیز رفتار اضافہ ہوا ہے جس کے حصص 50 ارب ڈالر سے تجاوز کر چکے ہیں۔
نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی کامیابی کے بعد ٹیسلا کے حصص میں اب تک تقریباً 65 فیصد اضافہ ہو چکا ہے، اس میں وقت کے ساتھ مزید اضافے کی توقع کی جا رہی ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل دنیا کے امیر ترین شخص کا آغاز مائیکروسافٹ کے بانی بل گیٹس ، مٹا کے مالک مارک زکر برگ اور امازون کے بانی جیف بزوز سمیت مختلف شخصیات کے پاس رہ چکا ہے۔