ہفتہ, دسمبر 14, 2024
ہومٹاپ اسٹوریوہ عادتیں جو ترقی میں رکاوٹ بن جاتی ہیں

وہ عادتیں جو ترقی میں رکاوٹ بن جاتی ہیں

نورین محمد سلیم

ہم میں سے کچھ لوگ زندگی میں ترقی کر جاتے ہیں جبکہ دوسرے وہیں کے وہیں رہ جاتے ہیں۔
اکثر یہ ہماری عادات کا نتیجہ ہوتا ہے۔ رات کی عادات خاص طور پر ہماری ذاتی ترقی میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔

ماہرین نفسیات کے مطابق کچھ ایسی عادات ہیں جنہیں اپنانے والے کو وہ زندگی میں آگے بڑھنے سے روکتی ہیں۔ یہ کیا ہیں؟ آئیے ان پر نظر ڈالتے ہیں۔

رات کو دیر تک جاگنا

قدرت کا نظام انسانوں کی فلاح و بہبود کے لیے ہے۔ اس میں رات سونے اور آرام کرنے کے لیے جبکہ دن کام اور محنت کرنے کے لیے ہے مگر جدید دور میں لوگ رات کو جاگتے اور دن کو سو رہے ہوتے ہیں۔ یہ ایک ایسی عادت ہے جو کسی کو بھی مزید ترقی کرنے سے روک سکتی ہے۔

ماہرین نفسیات اور معاشیات مثال دیتے ہیں کہ دن کی روشنی میں کام کرنا اجتماعی اور انفرادی ترقی کے لیے ضروری ہے۔ ترقی یافتہ ممالک میں تمام مارکیٹیں، پلازے اور دفاتر اندھیرا پھیلتے ہی بند ہو جاتے ہیں اور صبح سویرے کھل جاتے ہیں۔ وہ دن کی روشنی کو استعمال کرتے ہیں۔

دنیا بھر کے کامیاب ترین لوگوں کی ایک عادت ہے کہ وہ صبح سویرے اٹھتے ہیں اور رات کو جلدی بستر پر چلے جاتے ہیں۔

جو لوگ رات کو جاگتے ہیں وہ قدرت کے نظام کے مطابق اچھی نیند نہیں لے پاتے جس کے نتیجے میں ان کی صلاحیتیں متاثر ہوتی ہیں۔

قوت فیصلہ اور عمل در آمد کی کمی

ماہر نفسیات کہتے ہیں جو لوگ فیصلہ کر کے فوراً عمل نہیں کرتے وہ اکثر نقصان اٹھاتے ہیں۔ اکثر ایسے ہوا ہوگا کہ آپ نے بس کا ٹکٹ لینا ہے اور جانا ضروری ہے مگر فیصلہ کرنے کے بعد فوراً عمل در آمد نہیں کیا بعد میں ٹکٹ لینے کے لیے گئے تو بتایا گیا کہ دو منٹ پہلے ہی بکگ مکمل ہو چکی ہے۔

کاروبار کرنے کا فیصلہ کیا دوکان دیکھی سوچا آج جاتا ہوں کل جاتا ہوں پھر ایک دن اٹھے اور پتا چلا کہ دوکان تو تھوڑی دیر پہلے ہی بک ہو گئی۔ مالک نے مسکراتے ہوئے کہا کہ ایک گھنٹہ پہلے بھی آجاتے تو بات بن جاتی۔ قوت فیصلہ اور عمل درآمد میں کمی ایسی عادت ہے جو ترقی کی راہ میں رکاوٹ بن جاتی ہیں۔

اپنا خیال نہ رکھنا

آپ نہیں جانتے کہ آپ نے کب اٹھنا ہے اور کب سونا ہے۔ آپ کو کس ورزش اور خوراک کی ضرورت ہے۔ آپ کا ذہن کیا کہہ رہا ہے۔ آپ کیا چاہتے ہیں۔ مثال کے طور پر صبح کا ناشتہ 12 بجے کرنا اور پھر سستی کو دور کرنے کے لیے تین چار کپ چائے اور کافی کے پی لینا یہ شاید آپ کی صحت کو تباہ کر دے۔

جب صحت تباہ ہو جائے گی تو پھر آپ کی صلاحیتیں متاثر ہوں گی اور جب صلاحیتں متاثر ہو گئی تو پھر کارگردگی متاثر ہوگی اور یہ چیز ترقی میں رکاوٹ بن جاتی ہے۔

ہم اپنی روزمرہ کی زندگی میں اپنی دیکھ بھال کو نظر انداز کر سکتے ہیں۔ اپنی دیکھ بھال کو نظر انداز کرنا آپ کو تھکاوٹ، تناؤ، اور ذہنی اور جسمانی صحت میں کمی کا شکار کر سکتا ہے۔ یہ عوامل آپ کی ترقی میں رکاوٹ بن سکتے ہیں۔

منفی خیالات کو برقرار رکھنا

ہر وقت منفی باتیں سوچنا۔ ہر ایک پر شک کرنا۔ ہر وقت بس یہی سوچتے رہنا کہ یہ ہوگیا وہ گیا۔ فلاں نے یوں کیا، فلاں اس طرح کر رہا ہے۔ اس سے آپ کا ذھن کبھی بھی مثبت نہیں ہو سکتا۔ یہ آپ کی ترقی کی راہ میں بڑی رکاوٹ بن جاتا ہے۔

مثال کے طور پر آپ ایک دفترمیں کام کر رہے ہیں مگر آپ کے ذھن میں ہر وقت بس ایک ہی بات سوار ہے کہ میں زیادہ کام کرتا ہوں اور دوسرا نہیں کرتا۔ افسر اس کا خیال رکھتا ہے میرا نہیں رکھتا یا آپ دوکان دار ہیں اور ہر وقت آپ کے ذھن میں یہی سوار رہتا یے کہ مارکیٹ میں دوسرے دکاندار کے پاس پتا نہیں کیوں زیادہ گاہک آتے ہیں میرے پاس نہیں آتے۔

اس طرح کی سوچیں انسان کو مقابلے سے باہر کر دیتی ہیں۔

متعلقہ خبریں

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

- Advertisment -

مقبول ترین