جمعہ, دسمبر 13, 2024
ہومپاکستانضلع کرم میں 10 روز سے جھڑپیں جاری، جاں بحق افراد کی...

ضلع کرم میں 10 روز سے جھڑپیں جاری، جاں بحق افراد کی تعداد 124 ہوگئی

پختونخوا کے قبائلی ضلع کرم میں 10 روز سے جاری جھڑپوں اور فائرنگ کے مختلف واقعات میں جاں بحق افراد کی تعداد 124 ہوگئی جب کہ 178 افراد زخمی ہیں۔

پولیس اور ہسپتال ذرائع کے مطابق فائرنگ کے تازہ ترین واقعات میں فریقین کے مزید 2 افراد جاں بحق اور 10 زخمی ہو گئے ہیں جبکہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 14 افراد جاں بحق 27 زخمی ہوئے ہیں۔

ضلع کرم کے مختلف علاقوں میں قبائل کے مابین 10 روز سے جاری جھڑپوں کے خاتمے اور قیام امن کے لئے مذاکرات بھی جاری ہیں۔

واضح ہے کہ رواں ماہ 21 نومبر کو لوئر کرم کے علاقے مندوری اوچت میں کانوائے میں شامل پاراچنار کے مسافروں کی گاڑیوں پر مسلح افراد کےفائرنگ کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت 52 افراد جاں بحق ہوگئے تھے جس کے بعد مختلف علاقوں جن میں سنگینہ، صدہ بالش خیل، خار کلے، مقبل ، کنج علی زئی ، بگن اور علیزئی شامل ہیں میں فائرنگ اور جھڑپوں کا سلسلہ شروع ہوگیا تھا۔

پشاور اور پاراچنار کے درمیان مرکزی شاہراہ ہر قسم کی آمدورفت کے لیے بند ہونے سے علاقے میں خوراک ایندھن اور ادویات کا ذخیرہ ختم ہوگیا ہے جب کہ طلبہ اور بیرون ملک ملازمت کرنے والوں سمیت زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد مسائل کا شکار ہیں۔

جھڑپوں کے بعد سے خرلاچی باڈر پر افغانستان کے ساتھ تجارت اور آمدورفت بند ہو گئی ہے۔

سماجی رہنما میر افضل خان کا کہنا ہے کہ علاقے میں انٹرنیٹ اور موبائل سروس معطل اور تعلیمی ادارے بند ہیں، طلبہ کی آن لائن کلاسز بھی ضائع ہو رہی ہیں اور ہر شعبہ شدید متاثر ہو رہا ہے، بیرون ملک ملازمت کرنے والوں کے ویزے اور ٹکٹ ضائع ہو رہے ہیں۔

میر افضل خان کا کہنا ہے کہ خوراک اور ادویات نہ ملنے کے باعث شہری شدید مشکلات کا شکار ہیں۔

دوسری جانب ڈپٹی کمشنر ضلع کرم جاوید اللہ محسود نے کہا ہے کہ جنگ بندی کے لیے فریقین کے عمائدین کے ساتھ مذاکرات کا عمل جاری ہے، انہوں نے امید ظاہر کی کہ قیام امن کے حوالے سے جلد اہم پیشرفت ہوگی۔

متعلقہ خبریں

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

- Advertisment -

مقبول ترین