قلندر تنولی
تحریک انصاف کے احتجاجی قافلے وزیراعلیٰ پختونخوا علی امین گنڈاپور کی قیادت میں اٹک کے قریب پہنچ چکے ہیں جہاں مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپوں کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں۔
پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ مظاہرین کی جانب سے پولیس کی گاڑی پر شدید پتھراؤ کیا گیا جس کے نتیجے میں ایک اہلکار زخمی ہو گیا ہیں۔اطلاعات ہیں کہ کھنہ پل سے قبل شمس آباد میں بھی پولیس اور پی ٹی آئی کے کارکنان کے درمیان تصادم ہوا۔ پولیس کی جانب سے اب تک 380 کارکنوں اور رہنماؤں کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔
دوسری جانب پی ٹی آئی کا دعویٰ ہے کہ پولیس مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کی شیلنگ کر رہی ہے اور کارکنان پر لاٹھی چارج بھی کیا گیا ہے، انتظامیہ کی جانب سے فیض آباد انٹرچینج پر رینجرز کو تعینات کر دیا گیا ہے۔
محسن نقوی کا اسلام آباد، راولپنڈی اور اٹک کا فضائی جائزہ
وزیر داخلہ محسن نقوی کا وفاقی دارالحکومت اسلام آباد ، راولپنڈی اور اٹک کا فضائی دورہ کرتے ہوئے مختلف علاقوں میں سکیورٹی انتظامات کا جائزہ لیا، انہون نے سیکیورٹی انتظامات پر اطمینان کا اظہار کیا۔
اس موقع پر محسن نقوی نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم کے مطابق امن عامہ یقینی بنانے کیلئے ضروری اقدامات کئے ہیں، پولیس۔ ایف سی اور رینجرز کے جوان مستعدی سے فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ کسی کو دارالحکومت میں امن وامان کی صورتحال خراب کرنے کی اجازت نہیں دیں گے، حکومت نے عوام کی جان و مال کے تحفظ کیلئے ہر ممکن اقدامات کئے ہیں، شر پسندوں سے قانون کے مطابق سختی سے نمٹا جائے گا۔
قافلہ بشری بی بی اور علی امین گنڈا پور کی قیادت میں پشاور سے روانہ
قبل ازیں وزیراعلیٰ پختونخواہ کے مشیر بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کا قافلہ بشری بی بی اور وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کی قیادت میں پشاور سے اسلام آباد کی طرف روانہ ہو چکا ہے۔
بیرسڑ سیف کا کہنا تھا کہ حکومت کے پاس ابھی بھی موقع ہے کہ وہ مطالبات کو پورا کرلے ورنہ بنگلہ دیش جیسی صورتحال کا سامنا کرنے کیلئے تیار رہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے راستے میں لگائی گئی رکاوٹوں کو ہٹانے کی تیاری مکمل ہے۔
دوسری جانب پنجاب کی حدود کو مکمل طور پربند کر دیا گیا ہے۔ اسلام آباد میں جگہ جگہ کنٹینر لگا کر رکاوٹیں کھڑی کی گئی ہیں جبکہ اٹک اور اسلام آباد میں پولیس کی بھاری نفری تعنیات کی گئی ہے۔ پولیس کو ہدایت کی گئی ہے کہ کسی بھی قافلے کو اٹک سے گزرنے کی اجازت نہیں دی جائے۔
اسلام آباد میں 26 نمبر، موٹر وے چوک پر بھاری رکاوٹیں کھڑی کر کے پولیس کی بھاری نفری تعنیات ہے۔ اسلام آباد پولیس کو پنجاب پولیس اور ایف سی کی خدمات بھی حاصل ہیں۔ فرنٹ لائن پر کچھ مقامات پر اسلام آباد اور پنجاب پولیس تعنیات ہیں جبکہ دفاعی لائن پر ایف سی اور پھر رینجرز بھی موجود ہے۔
جڑواں شہروں اسلام آباد اور راولپنڈی کو مکمل سیل کر دیا گیا ہے جبکہ گلیات کو مری سے ملانے والی روڈ کو باڑیاں کے مقام پر بند کیا گیا ہے۔ فیض آباد انٹرچینج، اڈیالہ جیل روڈ، ایران ایونیو، مارگلہ روڈ اور مری روڈ فیض آباد پر کنٹینر کھڑے ہیں اور ریڈ زون مکمل سیل ہے جبکہ راولپنڈی بھی مکمل بند ہے۔
احتجاج کے پیش نظر پبلک ٹرانسپورٹ بند اور ہاسٹلز و گیسٹ ہاؤسز خالی کروا لیے گئے ہیں جب کہ گرین لائن، بلیو لائن اور اورنج لائن سروس کو بھی بند کر دیا گیا ہے۔