ہفتہ, دسمبر 14, 2024
ہومپاکستانکرم میں مسافر گاڑیوں کے قافلے پر فائرنگ سے 6 خواتین سمیت...

کرم میں مسافر گاڑیوں کے قافلے پر فائرنگ سے 6 خواتین سمیت 50 سے زائد افراد جاں بحق

پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر فائرنگ کے واقعے میں 50 سے زائد افراد جاں بحق ہو گئے ہیں۔

ڈپٹی کمشنر جاوید اللہ محسود نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے افسوسناک واقعے میں ہلاکتوں کی تصدیق کی۔

واقعے میں 19 افراد زخمی ہوئے ہیں جنھیں ٹل اور پشاور کے ہسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا ہے۔

یہ واقعہ لوئر کرم کے علاقے مندروی میں اس وقت پیش آیا جب قانون نافذ کرنے والے اداروں کی نگرانی میں پشاور سے پاڑہ چنار آنے والی گاڑیوں کے قافلے پر اس سڑک پر حملہ ہوا جسے حال ہی میں کھولا گیا تھا۔

مندروی کے بنیادی مرکزِ صحت میں تعینات ڈاکٹر محمد نواز نے بی بی سی کے افتخار خان کو بتایا کہ وہاں اب تک 33 لاشیں لائی گئی ہیں جن میں 6 خواتین بھی شامل ہیں۔

اس کے علاوہ 5 لاشیں اور 8 زخموں کو علیزئی کے ہسپتال میں لایا گیا ہے۔

کانوائے کی حفاظت پر مامور ایک اہلکار کا کہنا تھاکہ ’ہم 5 سے 6 اہلکار تھے، پتا نہیں چلا کہ فائرنگ کہاں سے ہوئی۔ ہمارا ایک ساتھی بھی فائرنگ سے زخمی ہوا ہے۔‘

مسافروں میں شامل پیر حسین شاہ نے صحافی زبیر خان کو بتایا کہ ’اندھا دھند فائرنگ شروع ہو گئی جس میں بھاری ہتھیاروں کا بھی استعمال کیا جا رہا تھا۔ ایسا لگ رہا تھا آج وہ کسی کو زندہ نہیں چھوڑیں گے۔‘

یاد رہے کہ ضلع کرم میں مسافر ہر قسم کے سفر کے لیے پولیس سیکیورٹی میں قافلوں کی صورت میں سفر کرتے ہیں۔

اسے قبل 12 اکتوبر کو اپر کرم کے علاقے کونج علیزئی میں مسافر وین قافلے پر حملے کے نتیجے میں 15 افراد کی ہلاکت کے بعد سے پاڑہ چنار، پشاور روڈ ہر قسم کی آمد و رفت کے لیے بند تھی۔

مشیر وزیراعلیٰ پختونخوا کا ردعمل

ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر ہلاکت خیز حملے پر وزیراعلیٰ پختونخوا کے مشیر بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہیدوں کے لواحقین کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔ 

انہوں نے کہا کہ پہلے پولیس اہلکاروں پر حملہ کیا گیا اور پھر مسافر کانوائے کو دونوں اطراف سے نشانہ بنایا گیا، کانوائے میں 200 کے قریب گاڑیاں شامل تھیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ابتدائی رپورٹس کے مطابق اب تک 33 افراد کی شہادت ہو چکی ہے جبکہ 19 افراد شدید زخمی ہیں، وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور واقعے کی براہ راست نگرانی کر رہے ہیں، ضلعی انتظامیہ، ڈی پی او، آر پی او سمیت تمام متعلقہ افسران جائے وقوعہ پر موجود ہیں۔ 

بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ معصوم لوگوں کو نشانہ بنانا انتہائی بزدلانہ فعل ہے، واقعے کی تفتیش جاری ہے، ملوث عناصر کو کیفر کردار تک پہنچائیں گے۔

متعلقہ خبریں

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

- Advertisment -

مقبول ترین