پیر, جون 23, 2025
ہومٹاپ اسٹوریتوشہ خانہ ٹو میں ضمانت منظور لیکن عمران خان کیوں رہا نہیں...

توشہ خانہ ٹو میں ضمانت منظور لیکن عمران خان کیوں رہا نہیں ہو سکیں گے؟

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی عدالت عالیہ نے توشہ خانہ کیس ٹو کیس میں عمران خان کی ضمانت منظور کرتے کرتے ہوئے بانی پی ٹی آئی کو رہا کرنے کا حکم دے دیا ہے تاہم دیگر مقدمات کے باعث وہ جیل سے رہا نہیں ہو سکیں گے۔

یہ اہم فیصلہ ایسے وقت میں آیا ہے جب تحریک انصاف نے عمران خان کی رہائی کیلئے 24 نومبر کو اسلام آباد میں احتجاج کی فائنل کال دے رکھی ہے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے توشہ خانہ ٹوکیس میں بانی پی ٹی آئی کی درخواست ضمانت پر سماعت کی۔

دوران سماعت عدالت نے استفسار کیا کہ جن تین کسٹم افسران نے تحائف کی غلط قیمت لگائی ان سے متعلق کیا کارروائی ہوئی؟ جس پر ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے بتایا کہ کسٹمز افسران سے کوتاہی ہوئی لیکن وہ کرمنل مس کنڈکٹ نہیں تھا بلکہ فائدہ اٹھانے والا کریمنل مس کنڈکٹ کا مرتکب ہوا۔

پراسیکیوٹر نے کہا کہ ملزم نے بلغاری جیولری سیٹ کو غیرقانونی طور پر پاس رکھا اور توشہ خانہ میں جمع ہی نہیں کرایا۔

عمران خان کے وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ یہ ساڑھے 3 سال کی تاخیر سے درج کیا گیا، توشہ خانہ پالیسی کے مطابق تحائف لیے گئے ، کوئی جرم نہیں ہوا، جس کیس میں جرم واضح نہ ہو تو کیس مزید انکوائری اور ضمانت کا ہے۔

پلیز! میری بیوی کی چیزیں میری نہیں ہیں، ہم پتا نہیں کس دنیا میں ہیں

ایف آئی اے پراسیکیوٹر عمیر مجید نے کہا کہ بلغاری سیٹ توشہ خانہ میں جمع ہی نہیں کرایا گیا، تحفے کی کم قیمت لگوا کر ریاست کو نقصان پہنچایا گیا، بانی پی ٹی آئی اور اُن کی بیوی دونوں نے فائدہ اٹھایا، اس پر جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو کیسے فائدہ ہوا؟ ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے کہا کہ جب بیوی کو فائدہ ملا تو شوہر کا بھی فائدہ ہوا، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیے کہ پلیز! میری بیوی کی چیزیں میری نہیں ہیں، ہم پتا نہیں کس دنیا میں ہیں۔

ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے مزید کہا کہ عدالت جو بھی فیصلہ کرے لیکن میڈیا میں پہلے سے ہے کہ ضمانت ہو جائے گی، اس پر جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہا میڈیا سے خود کو مستثنیٰ کر لیں، میڈیا میں کہا جاتا ہے جان کر بیمار ہو گیا، جان کر نہیں آیا، وہ سنسنی نہیں پھیلائیں گے تو ان کا کاروبار کیسے چلے گا۔

دلائل مکمل ہونے پر عدالت نے توشہ خانہ ٹو میں 10، 10 لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کرتے ہوئے حکم دیا کہ اگر بانی پی ٹی آئی کسی اور مقدمے میں گرفتار نہیں تو انہیں رہا کیا جائے۔

فیصلے میں جسٹس میاں گل حسن نے ضمانت کے بعد بانی پی ٹی آئی کو ٹرائل کورٹ میں پیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ ٹرائل کے دوران اگر عدالت سے تعاون نہ کیا تو ضمانت منسوخ ہو سکتی ہے۔

یاد رہے کہ عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو رواں سال 13 جولائی کو عدت نکاح کیس میں بری کیے جانے کے بعد توشہ خانہ ٹو کیس میں گرفتار کیا گیا تھا، گزشتہ ماہ اسلام آباد ہائی کورٹ سے ضمانت منظوری کے بعد بشریٰ بی بی کو جیل سے رہا کر دیا تھا تاہم عمران خان اب تک اڈیالہ جیل میں قید ہیں۔

کیا اب عمران خان کو رہائی مل جائے گی؟

توشہ خانہ ٹو کیس میں 10،10 لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض ضمانت کے باوجود عمران خان کو جیل سے رہانی نہیں ملے گی کیونکہ بانی پی ٹی آئی کے خلاف انسداد دہشت گردی، کار سرکار مداخلت اور دفعہ 144 کی خلاف ورزی سمیت دیگر دفعات کے تحت مزید 16 مزید مقدمات درج ہیں۔

رپورٹس کے مطابق ان کے خلاف اسلام آباد کے تھانہ کوہسار میں 4 ،تھانہ نون میں 2 جب کہ تھانہ کورال ، گولڑہ ، کراچی کمپنی، آئی 9 ، شہزاد ٹاون، سنگجانی ، تھانہ آبپارہ ، مارگلہ ، تھانہ ترنول اور تھانہ رمنا میں بھی ایک ایک مقدمہ درج ہے۔

متعلقہ خبریں

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

- Advertisment -

مقبول ترین