پاکستان میں چینی سفارتخانے گزشتہ کئی روز سے جاری ان افواہوں کو مسترد کر دیا ہے کہ مسلسل حملوں کے بعد بیجنگ چینی شہریوں کی حفاظت کیلئے اپنی سیکیورٹی ٹیم پاکستان بھیجنا چاہتا ہے۔
رپورٹ میں چینی سفارتخانے کے اعلیٰ حکام کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ بیجنگ نے اپنی سیکیورٹی ٹیم پاکستان بھیجنے کا کوئی مطالبہ نہیں کیا۔
رپورٹ کے مطابق چینی سفارتخانے کے ذرائع کا کہنا ہے کہ چین پاکستان کے سیکیورٹی اداروں پر مکمل اعتماد کرتا ہے، بیجنگ پاکستان کے اندرونی معاملات اور سیکیورٹی امور میں مداخلت نہیں کرے گا۔
چینی سفارتخانے کے ذرائع نے کہا کہ پاکستان اور چین سیکیورٹی معاملات پر اعلیٰ فورمز پر رابطے میں ہے، دہشتگرد دونوں ممالک کے مشترکہ دشمن ہیں، سیکیورٹی چیلنجز کے باوجود سی پیک اور بی آر آئی پر کام جاری رہے گا۔
پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان تجارت شروع، پہلی بار کارگو بحری جہاز چٹاکانگ پہنچ گیا
چینی سفارتخانے نے مزید کہا کہ چین دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی قربانیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے اور اس لڑائی میں پاکستان کے ساتھ ہر قسم کے تعاون کے لیے ہمہ وقت تیار ہے، کوئی دشمن پاکستان اور چین کی دوستی کو نقصان نہیں پہنچا سکتا۔
گزشتہ برطانوی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ کراچی ایئرپورٹ کے قریب خودکش حملے میں دو چینی انجینئرز کی ہلاکت کے بعد بیجنگ اور اسلام آباد میں تناؤ پیدا ہوگیا ہے۔
رپورٹ میں مبینہ مذاکرات میں شریک ایک اہلکار کے حوالے سے دعویٰ کیا گیا کہ چین نے اپنے شہریوں کی سیکیورٹی کیلئے پاکستان میں اپنی فورس تعینات کرنے پر زور دیا ہے تاہم پاکستان نے اس مطالبے کو ناقابل عمل قرار دیا تھا۔
چینی عہدیداروں کے بیان سے قبل پاکستان کی ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے بھی چینی سیکیورٹی ٹیم کی پاکستان آمد یا تعیناتی کے مطالبے کی خبروں کو لغو قرار دیا تھا۔