پاکستان نے 22 سال بعد پہلی بار ون ڈے سیریز میں ٹیم آسٹریلیا کو اپنے ہی ملک میں شکست دے کر تاریخ رقم کر دی ہے۔
میزبان ٹیم کا کوئی بھی بلے باز پاکستان باؤلرز کے سامنے زیادہ دیر نہیں ٹھہر سکا، کینگروز 9 وکٹوں کے نقصان پر 140رنز بنا پائے جسے پاکستانی بلے بازوں نے صرف 2 وکٹوں کے نقصان پر بآسانی حاصل کر لیا۔
پرتھ میں کھیلے گئے میچ میں پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کرنے کا فیصلہ کیا، آسٹریلیا کی جانب سے سین ایبٹ سب سے زیادہ 30 رنز بنانے والے واحد بیٹر تھے جب کہ میتھیو شارٹ 22 اور کپتان جوش انگلس کے ساتھ ساتھ میکگورک بھی صرف 7 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئے۔
دیگر آسٹریلوی بلے بازوں میں ایرون ہارڈی نے 12 رنز اسکور کیے جب کہ محمد حسنین کی گیند لگنے سے کوپر کونولی 7 رنز پر ریٹائرڈ ہرٹ ہوگئے اور دوبارہ بیٹنگ کیلئے نہ آسکے
دوسرے ون ڈے میچ کے ہرو حارث روف نے مسلسلہ تیسرے میچ میں بھی صفر پر گلین میکسویل کا شکار کیا، آل راؤنڈر مارکس اسٹونئس 8 اور ایڈم زمپا 13 رنز ہی بناسکے، یوں میزبان ٹیم 140 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔
پاکستان ٹیم کی جانب سے فاسٹ باؤلر نسیم شاہ اور شاہین شاہ آفریدی نے 3 ، 3 جب کہ حارث رؤف نے 2 اور محمد حسنین نے ایک وکٹ حاصل کی۔
جوابی اننگز میں پاکستان نے 141 رنز کا ہدف 27 ویں اوور میں ہی 2 وکٹوں کے نقصان پر ہی حاصل کر لیا، اوپنر عبداللہ شفیق نے 37 رنز کی اننگز کھیلی جب کہ صائم ایوب نے 42 رنز جوڑے۔
دو وکٹیں گرنے کے بعد ٹیم کے عارضی کپتان کپتان محمد رضوان اور سابق کپتان بابراعظم نے محاذ سنبھالا۔ دونوں نے بالترتیب 30 اور 28 رنز بنا کر 26.5 اوورز میں نہ صرف پاکستان کو میچ میں فتح سے ہمکنار کیا بلکہ آسٹریلیا میں ون ڈے سیریز جیتنے کا 22 سالہ طویل انتظار بھی اختتام کو پہنچا۔
واضح رہے کہ پاکستان نے آخری مرتبہ 22 سال قبل 2002 میں وسیم اکرم کی قیادت میں کینگروز کے خلاف آخری ون ڈے سیریز جیتی تھی۔
تین میچز پر مشتمل ون ڈے سیریز میں 10 وکٹیں حاصل کرنے والے حارث رؤف کو میچ اور سریز کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔