محمد نوید خان
دنیا بھر بالخصوص ترقی یافتہ یورپی اور امریکی ممالک میں معاشی ترقی کا پہیہ چلائے رکھنے کیلئے مختلف شعبوں میں خالی آسامیوں پر باصلاحیت ہنر مندوں کو ویزے دینے کا سلسلہ جاری ہے جس کیلئے مختلف قسم کے ویزے متعارف کروائے جاتے ہیں۔ اس سلسلے میں برطانیہ نے بھی 2 سال کا عارضی ویزہ متعارف کروایا ہے۔
یہ 2 سالہ ویزہ حاصل کرنے کے بعد آپ برطانیہ میں کام، کاروبار، ملازمت اختیار کرسکتے ہیں۔ یہ ویزہ کیسے حاصل کیا جاسکتا ہے اور اس کے لیے کون اہل ہوسکتا ہے پاکستان سٹوریز ذیل میں اس بارے میں مکمل تفصیلات دے رہا ہے جن کو پڑھنے کے بعد آپ خود بھی یہ درخواست تیار کرسکتے ہیں۔
2 سال کا ورک ویزہ
برطانیہ میں کام کرنے کی اجازت والا ورک پرمٹ دنیا بھر کے افراد کو برطانیہ میں قانونی طور پر رہائش اور کام کرنے کی اجازت دیتا ہے۔ یہ ان افراد کے لیے ایک اہم ہے جو برطانیہ میں کاروبار کرنا چاہتے ہیں۔ اگر آپ 2 سال کا ویزہ حاصل کرتے ہیں تو پھر اس کے بعد بھی مواقع ہو سکتے ہیں کہ آپ 5 سال مسلسل برطانیہ میں رہائش، کاروبار شروع کر سکیں۔ یہ انڈفینٹ لیو ٹو ریمین (آئی ایل آر) اور اس کے نتیجے میں برطانوی شہری بننے کا موقع فراہم کرتا ہے۔
لیکن یاد رکھنے کی بات ہے کہ یہ ویزہ صرف ان ہنر مند افراد کے لیے ہے جو اپنے شعبے میں مہارت رکھتے ہیں۔ برطانیہ کے 2 سالہ عارضی ورک ویزا کے کچھ اہم پہلو یہ ہیں
– یہ ویزہ مستقل رہائش یا آبادکاری کی اجازت نہیں دیتا۔
– اس سے برطانیہ میں کام کرنے کا تجربہ حاصل کرنا اور کیریئر میں ترقی کرنا ممکن ہوتا ہے۔
اس وقت برطانیہ خصوصی طور پر کچھ شعبوں میں ویزے دینے میں دلچسپی رکھتا ہے جن میں زراعت یا دیگر موسمی صنعتوں میں کام کرنے والوں کے لیے۔ فنکاروں یا تخلیقی پیشہ ور افراد کے لیے مختلف مذہبی اداروں میں ملازمت کرنے والوں کے لیے اور غیر منافع بخش خیراتی اداروں میں کام کرنے والے ماہرین کیلئے۔
برطانوی حکومت کی جانب سے منظور شدہ تجارتی اسکیم کے تحت یہاں کاروبار کرنے کے خواہشمند افراد کے ویزہ کے لیے مخصوص شرائط اور ضروریات ہوتی ہیں۔ جن پر پورا اترنا لازم ہوتا ہے۔
ویزہ کے لیے اہلیت کا معیار کیا ہے؟
برطانیہ کے 2 سالہ عارضی ورک ویزا کے لیے امیدواروں کو سخت معیار پر پورا اترنا ہوتا ہے۔ یہ ویزہ حاصل کرنے کے لیے اہلیت کی کچھ خصوصی شرائط ہیں۔
1. سب سے اہم ضرورت ایک برطانوی آجر یا ادارے سے کام کی پیشکش ہے جو اسپانسرشپ کے لیے مجاز ہو۔ آجر کو یہ ثابت کرنا ہوگا کہ مقامی ملازمین اس کام کو پورا نہیں کر سکتے اور انہوں نے غیر ملکی ملازمین کی اسپانسرشپ کے لیے ضروری شرائط پوری کی ہیں۔
2. امیدواروں کو یہ ثابت کرنا ہوگا کہ وہ انگریزی زبان میں موثر طریقے سے بات چیت کر سکتے ہیں۔ یہ آئی ایل ٹی ایس، ٹی او ایف ایل یا دیگر معتبر اہلیت کے ذریعے ثابت کیا جاتا ہے۔
3. امیدواروں کو یہ ثابت کرنا ہوگا کہ ان کے پاس برطانیہ میں اپنی مالی ضروریات پوری کرنے کے لیے کافی ذرائع ہیں۔ عام طور پر، انہیں کم از کم £1,270 کی بچت 28 لگاتار دنوں تک رکھنے کی تصدیق کرنی ہوتی ہے۔
4. امیدوار نے پہلے کبھی برطانوی امیگریشن کے قوانین کی خلاف ورزی نہ کی ہو۔ کوئی مجرمانہ ریکارڈ یا ویزوں کی خلاف ورزی نہ کی ہو۔
5. زیادہ تر ویزہ کی اقسام کے لیے عمر کی کوئی حد نہیں ہے لیکن امیدوار کم از کم 18 سال کی عمر کا ہونا چاہیے۔
6. اس ویزہ میں توسیع نہیں کی جا سکتی اس لیے 2 سال گزرنے کے بعد، امیدوار کو اپنے وطن واپس جانا ہوگا یا ایک مختلف ویزا کی قسم کے لیے درخواست دینا ہوگی۔
برطانیہ میں ملازمت کے فوائد
برطانیہ میں ویزہ ملنے کے لیے کئی قانونی تحفظ اور فوائد حاصل ہوجاتے ہیں جن میں : ملازمین کے پاس کام کے مقررہ اوقات ہوتے ہیں لیکن وہ اپنے کام کے اوقات میں تبدیلی کر سکتے ہیں۔
گھر یا دیگر مقامات سے کام کرنے کی اجازت ہو سکتی ہے۔
انشورنس جو کہ کسی حادثے یا موت کی صورت میں لواحقیقن کو ملنے والے فوائد ہوسکتے ہیں۔
برطانیہ کی قومی صحت سروس (این ایچ ایس) رہائشیوں کے لیے مختلف مفت صحت سروسز مہیا کرتی ہے جن میں یہ سروسز میں شامل ہیں:
– ڈاکٹر سے معائنہ
– ہیلتھ سینٹر کی دوائیں
– ہنگامی طبی سروسز
– زچگی کی سروسز
– مخصوص دیرینہ بیماریوں کی صورت میں دیکھ بھال
کچھ برطانوی کمپنیاں اپنے ملازمین کو پرائیویٹ ہیلتھ انشورنس کے فوائد کی پیشکش کرکے اپنی جانب متوجہ کرتی ہیں۔
واضح رہے کہ قومی صحت سروس (این ایچ ایس) اور پرائیویٹ ہیلتھ پلانز بعض خاص قسم کی دیکھ بھال کو کور نہیں کرتے، اس لیے کچھ ملازمین اپنے ملازمت کے معاہدے کے تحت اضافی پروٹیکشنز حاصل کرتے ہیں جن میں
– دانت کی دیکھ بھال کی انشورنس
– نظر کی انشورنس
– بارآوری میں مدد
– خصوصی معذوری کی واپسی
– معیاری ہیلتھ کیئر سے باہر دیگر سروسز شامل ہیں۔
درخواست دینے کا طریقہ
یہ طریقہ کئی مراحل پر مشتمل ہے جس کی تفصیلات درج زیل ہیں۔
کام کی پیشکش حاصل کریں؛ اس کیلئے ویزا اسپانسرشپ کی جانب پہلا قدم ایک مجاز برطانوی کمپنی سے کام کی پیشکش حاصل کرنا ہے جس میں اپنے ملک یا بین الاقوامی ویب پورٹلز کے ذریعے جاب کی درخواست دینا شامل ہوتا ہے۔
سرٹیفکیٹ آف اسپانسرشپ (CoS) حاصل کریں؛ جب آپ کو ملازم مل جایے تو برطانوی کمپنی آپ کو سرٹیفکیٹ آف اسپانسرشپ جاری کرے گی۔ یہ دستاویز ایک ریفرنس نمبر پر مشتمل ہے جو درخواست دہندہ کو اپنی ویزا کی درخواست میں شامل کرنا ہوگا۔
ویزا کی درخواست جمع کروائیں؛ ویزا کی درخواست برطانوی حکومت کی سرکاری امیگریشن ویب سائٹ پر آن لائن جمع کروائی جا سکتی ہے۔ درخواست دہندگان کو اپنی تفصیلات اور کام کی معلومات درج کروانی ہوں گی اور ضروری دستاویزات جیسے انگریزی زبان کی صلاحیت، مالیاتی ذرائع، اور CoS اپ لوڈ کرنا ہوں گے۔
فیس ادا کریں۔ درخواست کی فیس ویزا کی قسم اور قیام کی مدت کے لحاظ سے مختلف ہوتی ہے۔ درخواست دہندگان کو ہجرت ہیلتھ سرچارج (IHS) بھی ادا کرنا ہوگا، جو برطانیہ کی قومی صحت سروس (NHS) کے لیے ہے۔
بائیومیٹرک تصدیق کا انتظام کریں۔ درخواست جمع کرنے کے بعد متعلق شخص کو بائیومیٹرک کے لیے پیش ہونا ہوگا تاکہ انگوٹھے کے نشانات اور فوٹو لی جا سکے۔
فیصلے کا انتظار کریں۔ پروسیسنگ کا وقت ویزا کی قسم اور درخواست کی پروسیسنگ کے مقام کے لحاظ سے کئی ہفتوں سے لے کر کئی مہینوں تک ہو سکتا ہے۔ آپ برطانوی حکومت کی سرکاری ویب سائٹ پر پروسیسنگ کے اوقات دیکھ سکتے ہیں۔
اپ اگر برطانیہ میں ملازمت تلاش کرنا چاہتے ہیں تو یہ ویب سائٹس آپ کی مدد کرسکتی ہیں۔
اگر آپ ویزہ کیلئے اپلائی کرنا چاہتے ہیں تو اس ویب سائٹ سے اپلائی کرسکتے ہیں۔