اتوار, دسمبر 15, 2024
ہومپاکستاناٹک قیدی وین پر حملہ، تحریک انصاف کے فرار ہونے والے رہنما...

اٹک قیدی وین پر حملہ، تحریک انصاف کے فرار ہونے والے رہنما و کارکنان دوبارہ گرفتار

قلندر تنولی

اسلام آباد پولیس نے کہا ہے کہ اس نے قیدی وین پر حملے کے بعد فرار ہونے والے تمام ملزماں کو دوبارہ گرفتار کرلیا ہے۔

وفاقی دارالحکومت کی پولیس کے مطابق سنجگانی ٹول پلازہ کے ارد گرد آپریشن کیا گیا جس کے دوران پولیس اور حملہ آوروں کے درمیاں فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوا ہے۔

پولیس کے مطابق تمام فرار ہونے والوں کے خلاف فرار کی کوشش کے مقدمات بھی درج کیے جائیں گے۔

پولیس کے مطابق اٹک میں قیدی وین جن میں عدالت تاریخ کے بعد کئی حوالاتیوں کو واپس جیل لے جارہا جارہا تھا سنگ جانی کے مقام پر حملہ کیا گیا، قیدی وین پر براہ راست فائرنگ کی گئی جس سے وین کے شیشے ٹوٹ گئے۔
پولیس کے مطابق اس وین میں اکثریت تحریک انصاف کے رہنماؤں اور ممبران اسمبلی کی تھی جنھیں اسلام آباد ڈی چوک احتجاج کے دوران  گرفتار کیا گیا تھا اور ان  پر دھشتگردی سمیت دیگر مقدمات درج تھے۔ حملے کے بعد کئی حوالاتی اور قیدی فرار ہو گئے تھے۔۔
پولیس کے مطابق تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے تقریبا 150 کے قریب رہنما اور کارکنان قیدی وین میں موجود تھے جن کو عدالت میں پیش کیا .
گیا تھا۔
پولیس کے مطابق سنگ جانی چیک پوسٹ پر پہلے سے مسلح افراد موجود تھے جنھوں نے گاڑیوں کے ٹائر بھی برسٹ کیے, ان کی فائرنگ سے متعدد پولیس اہلکار زخمی بھی ہوئے ہیں۔ ان قیدیوں میں صوبہ خیبر پختونخواہ سے تعلق رکھنے والے کئی سرکاری ملازمین جن میں ریسیکو اہلکار اور پولیس اہلکار بھی شامل تھے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مسلح حملہ آوروں کی تعداد 25 سے 30 تھی جنھوں نے فائرنگ بھی کی۔

شیخ وقاص اکرم کا قیدی وینوں پر حملے پر ردعمل 

رہنما تحریک انصاف شیخ وقاص کا کہنا ہے کہ ہمارے 80 سے زائد لوگوں کو آج سنگجانی تھانے میں درج ایف آئی آر میں عدالت پیش کیا گیا، جج صاحب نے آج تمام ملزمان کو ڈسچارج کردیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ جب ہمارے کارکنان کو ڈسچارج کر دیا گیا تو ان کی گرفتاری کسی اور مقدمے میں ڈال دی گئی۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ پولیس ہمارے اراکین کو اٹک جیل کی طرف لے جارہی  تھی ، 26 نمبر چونگی کے قریب تینوں قیدی وینوں کو روک کر متعلقہ ایس ایچ او شبیر تنولی نے قیدی وین کا شیشہ توڑا۔
ان کے بقول اس قیدی وین میں ہمارے پی ٹی آئی ورکرز ، ایم پی ایز اور سرکاری ملازم بھی موجود تھے۔
ان کا کہ کہنا تھا پولیس کی جانب سے زبردستی کی گئی اور ہمارے ورکرز کو مجبور کیا گیا کہ وہاں سے بھاگیں، پولیس نیا تماشہ کر رہی ہے۔
متعلقہ خبریں

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

- Advertisment -

مقبول ترین