ہفتہ, دسمبر 14, 2024
ہومپاکستانپاکستان سٹوریز کی خبر درست ثابت ، تحریک انصاف کا احتجاج کی...

پاکستان سٹوریز کی خبر درست ثابت ، تحریک انصاف کا احتجاج کی کال واپس لینے کا اعلان

 تحریک انصاف کی جانب سے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کے اہم ترین موقع پر احتجاج موخر کرنے سے متعلق دو روز قبل پاکستان سٹوریز کی جانب سے دی گئی خبر درست ثابت ہوئی ہے۔

شدید ترین دباؤ پر تحریک انصاف نے گھٹنے ٹیک دیئے، 15 اکتوبر کا احتجاج منسوخ؟

چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے احتجاج مؤخر کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے پیشکش کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا۔

 انہوں نے کہا کہ وزیر داخلہ محسن نقوی نے حکومت کی جانب سے باضابطہ رابطہ کیا اور عمران خان کا طبی معائنہ کروانے کی یقین دہانی کروائی۔

بیرسٹر گوہر نے کہا کہ وزیر داخلہ نے کہا ہے کہ کہ آج صبح ڈاکٹرز کو اڈیالہ جیل بھجوایا جائے گا، اس یقین دہانی پر احتجاج مؤخر کیا ہے۔

قبل ازیں تازہ ترین پیشرفت کا جائزہ لینے کے لیے سیاسی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں بیشتر اراکین احتجاج کی کال واپس لینے کے حق میں فیصلہ دیا۔

رپورٹس کے مطابق احتجاج مؤخر کرنے کی بنیادی وجہ شنگھائی تعاون تنظیم سربراہی کانفرنس تھی۔

علاوہ ازیں اجلاس میں پمز اسپتال ڈاکٹرز کی بانی پی ٹی آئی کے طبی معائنے کے لیےحکومتی پیشکش پر مشاورت کی گئی۔

واضح رہے کہ تحریک انصاف نے اس سے قبل اپنی پریس ریلیز میں کہا تھا کہ اگر عمران خان سے اڈیالہ جیل میں ملاقات نہیں کروائی گئی تو پھر تحریک انصاف 15اکتوبر کو ڈی چوک اسلام آباد میں احتجاج کرے گی۔

خیال رہے کہ 15 اکتوبر کو شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کا اجلاس اسلام آباد میں شیڈول ہے۔ اجلاس کو پاکستان کے لیئے انتہائی مثبت اور معاشی ترقی کے لیے سنگ میل قرار دیا جا رہا ہے۔ جس میں تنظیم کے رکن ممالک کے سربراہان کے علاوہ چین کے وزیر اعظم بھی شرکت کر رہے ہیں۔

 مذکورہ پریس ریلیز تحریک انصاف کے لیٹر ہیڈ پر جاری کی گئی تھی تاہم اس میں روایتی طور پر کسی ترجمان کا نام شامل نہیں تھا۔

تحریک انصاف کی جانب سے اس پریس ریلیز کے بعد حکومت کی جانب سے شدید ردعمل آیا تھا۔ اس پر وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا تھا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کے موقع پر اسلام آباد میں احتجاج کی اجازت نہیں ہوگی ، کسی بھی قسم کے احتجاج کو طاقت سے کچل دیا جائے گا۔

پاکستان سٹوریز نے اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ  پختونخواہ میں قیادت اور کارکناں نے بھی اس احتجاج کی مخالفت کی تھی جبکہ وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کو واضح پیغام دیا گیا کہ ایسا احتجاج کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کیا جائے گا۔ اسلام آباد تو دور کی بات ہے۔ ایسا احتجاج اگر پشاور یا کسی بھی مقام سے شروع ہوتا ہے تو اسی مقام پر سختی کی جائے گی۔

 رپورٹ کے مطابق اس موقع پر انتہائی سخت زبان استعمال کی گئی اور نتائج سے خبردار کرتے ہوئے متنبہ کیا گیا کہ تحریک انصاف سمجھ لے کہ جو تھوڑی بہت جگہ مل رہی ہے وہ بھی نہیں ملے گی۔ جس کے بعد تحریک انصاف نے احتجاج کو منسوخ کرنے کا عندیہ دیا ہے۔

متعلقہ خبریں

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

- Advertisment -

مقبول ترین