شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس کے سلسلے میں چینی وزیراعظم لی چیانگ نے پاکستان آمد کے بعد پاکستانی ہم منصب وزیراعظم شہباز شریف کے ہمراہ گوادر انٹرنیشنل ائیرپورٹ کے ورچوئل افتتاح سمیت متعدد معاہدوں پر دستخط کر دیے ہیں۔
واضح رہے شنگھائی تعاون تنظیم کا اجلاس 15 سے 16 اکتوبر کے درمیان اسلام آباد میں ہو گا جس کیلئے وفاقی دارالحکومت میں تزئین و آرائش کا کام زور و شور سے جاری ہے جب کہ سیکیورٹی کے بھی سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔
سربراہی اجلاس کے سلسلے میں روس اور بھارت سمیت متعلق ممالک کے وفود گزشتہ روز ہی پاکستان پہنچ گئے تھے جب کہ کئی ممالک کے وفود کی آمد کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔
نیو گوادر انٹرنیشنل ائیرپورٹ کی تکمیل کی تقریب اسلام آباد میں ہوئی جس میں وزیراعظم شہبازشریف اور چین کے وزیراعظم لی چیانگ نے شرکت کی۔
گوادر انٹرنیشنل ائیرپورٹ کا ورچوئل افتتاح کرتے ہوئے چینی وزیراعظم کا کہنا تھاکہ اس ائیرپورٹ کی تکمیل اہم سنگ میل ہے، منصوبے کی تکمیل کیلئے پاکستان اور چین کی افرادی قوت کی کاوشیں قابل ستائش ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گوادر علاقائی ترقی کا محور ہونے کے ساتھ دونوں ملکوں کی مضبوط دوستی کا بھی عکاس ہے، پاکستان کی ترقی کیلئے چین اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔
اس موقع پر وزیرعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ گوادر انٹرنیشنل ائیرپورٹ پاکستان کیلئے چین کا تحفہ ہے۔
تقریب کے دوران پاکستان اور چین کے درمیان مختلف شعبوں میں تعان کی مفاہمتی یاداشتوں پر دستخط کیے گئے جن میں دونوں ملکوں کے درمیان اسمارٹ کلاس رومز، سی پیک کے تحت گوادر پر ساتویں جوائنٹ ورکنگ گروپ کےاجلاس کے نکات کی دستاویز اور سی پیک ورکنگ گروپ سے متعلق مفاہمتی یاداشت کا تبادلہ کیا گیا۔
پاکستان اور چین کے درمیان انسانی وسائل کی ترقی، اطلاعات، مواصلات، آبی وسائل اور دونوں ملکوں کے درمیان سلامتی کے شعبے میں تعاون بڑھانے کی دستاویزات کا بھی تبادلہ ہوا جبکہ پاکستان اور چین کے درمیان غذائی تحفظ کے شعبے میں بھی مفاہمتی یاداشت پیش کی گئی۔
پاکستان اور چین کے درمیان کرنسی کے تبادلے کا معاہدہ بھی ہوا، کرنسی تبادلے کا معاہدہ اسٹیٹ بینک اور پیپلزبینک آف چائنہ کے درمیان طے پایا۔
خیال رہے کہ چینی وزیراعظم لی چیانگ شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس میں شرکت اور دورہ پاکستان پر ایئرچائنا کے خصوصی طیارے کے ذریعے اپنے وفد کے ہمراہ راولپنڈی کے نورخان ایئربیس پہنچے جہاں وزیر اعظم شہباز شریف، وزیرخارجہ اسحاق ڈار، وزیرداخلہ محسن نقوی اور اعلیٰ حکام نے مہمان وزیراعظم کا استقبال کیا۔
شنگھائی تعاون تنظیم کے بانی اراکین چین اور روس کے علاوہ پاکستان، بھارت، ایران، قازقستان، کرغزستان، تاجکستان، ازبکستان اور بیلاروس شامل ہیں جبکہ 16 مزید ممالک بطور مبصر تنظیم سے وابستہ ہیں۔
کانفرنس کے موقع پر جڑواں شہروں کیلئے ٹریفک پلان جاری
دوسری جانب جڑواں شہروں کی پولیس اور انتظامیہ کا 14 سے 17 اکتوبر تک کا ٹریفک پلان جاری کر دیا گیا ہے جس کے مطابق 14 سے 16 اکتوبر تک شہر کی مختلف شاہراہیں بند رہیں گی جب کہ شہریوں کی سہولت کیلئے متبادل راستے مختص کر دیے گئے ہیں۔