خیبرپختونخوا پولیس ایکٹ میں ترامیم کی منظوری کے بعد پولیس لائنز میں ہنگامی اجلاس طلب کرلیا گیا ہے جس میں آر پی اوز اور ڈی پی اوز شریک ہوں گے۔
ذرائع کے مطابق پولیس ایکٹ میں ترامیم آئی جی پولیس کو اعتماد میں لیے بغیر کابینہ اجلاس میں پیش کی گئیں اور آئی جی خیبرپختونخوا نے کابینہ اجلاس میں بھی ایکٹ کی مخالفت کی۔
ذرائع نے بتایاکہ آئی جی نے اجلاس میں کہا کہ ایسا کرنے سے محکمہ پولیس کو نقصان ہو گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایکٹ کی منظوری کے خلاف پولیس لائنز میں ہنگامی اجلاس طلب کرلیا گیا ہے جس میں آر پی اوز اور ڈی پی اوز شریک ہوں گے اور آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق محکمہ پولیس میں تشویش ہے کہ ترمیمی ایکٹ سے پولیس کا اختیار بیوروکریسی کے پاس چلا جائے گا اور ترمیم سے محکمے میں سیاسی مداخلت ہوگی۔
ذرائع نے بتایا کہ ایکٹ کی منظوری پر چند پولیس افسران نے طویل چھٹی لینے کی تیاری کرلی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اس معاملے پر پولیس افسران نے آئی جی، اسپیکر اور وزیراعلیٰ کے پی سے بھی ملاقات کا فیصلہ کیا جس میں افسران اپنے تحفظات کا اظہار کریں گے اور ملاقات میں ایکٹ پر غور کیلئے حکومت، اپوزیشن اور پولیس افسران پر مشتمل کمیٹی بنانے کی تجویز دی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق آرپی اوز اور ڈی پی اوز کے تبادلوں کا اختیار آئی جی سے لینے پر پولیس کو تحفظات ہیں، آرپی اوز اور ڈی پی اوز کے تبادلوں کا اختیار ترمیم کی منظوری پر وزیراعلی کے پاس ہوگا۔
خیال رہے کہ 9 اکتوبر 2024 کو خیبرپختونخوا کی صوبائی کابینہ کی جانب سے پولیس ایکٹ ترمیمی بل 2024 کی منظوری دی گئی تھی۔
ذرائع کے مطابق ترامیم کے تحت آئی جی پولیس سے ٹرانسفر اور پوسٹنگز کے اختیارات واپس لے لیے گئے، ڈی پی اوز، ڈی آئی جیز، ایڈیشنل آئی جیز کی پوسٹنگ کا اختیار وزیراعلیٰ کو حاصل ہوگا جبکہ اس سے پہلے پوسٹنگز کا اختیار انسپکٹر جنرل خیبر پختونخوا پولیس کو حاصل تھا۔
اب پولیس ترمیمی ایکٹ 2024 منظوری کیلئے جلد ایوان میں پیش کیا جائے گا ۔