محمد نوید خان
امریکی جیل میں قید ڈاکٹر عافیہ صدیقی جن کی رہائی کے لیے دنیا بھر میں کافی عرصے سے کوششیں جاری ہیں کے لیے حالیہ دونوں میں ان کی بین الاقوامی ٹیم کو کچھ ایسے شواہد تک رسائی دی گئی ہے جس کے نتیجے میں ان کی اپیلوں پر بڑی پیشرفت ممکن ہوسکتی ہے۔
گزشتہ دنوں ایک سماعت کے دوران ڈاکٹر عافیہ کے وکیل اور بین الاقوامی انسانی حقوق کے کارکن کلائیو اسمتھ کو ایک سماعت کے دوران امریکی جج رچرڈ ایم برمن نے کچھ اہم کاغذات دیکھنے کی اجازت دی ہے۔ یہ اجازت سخت شرائط کے ساتھ دی گئی ہے۔
بتایا گیا ہے کہ یہ اہم کاغذات ہیں جنہیں امریکی سلامتی کے لیے اہم قرار دیا گیا تھا اسی وجہ سے کلائیو اسمتھ کو سخت شرائط کے ساتھ یہ کاغذات دیکھنے کی اجازت دی گئی ہے۔
کلائیو جن کا مکمل نام کلائیو اسٹیفورڈ اسمتھ ہے کے مطابق یہ ایک اچھی پیش رفت ہے اس کے بعد امید پیدا ہوگئی کہ ہمارے پاس کچھ ایسے شواہد دستیاب ہوجائیں گے جن کے نتیجے میں ہم ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو رہا کروا سکیں اور بدنام زمانہ بگرام جیل افغانستان کے حوالے سے مزید معلومات مل سکیں۔
کلائیو اسمتھ نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کے لیے تقریبا 56 ہزار الفاظ پر اپیل لکھی ہے جس میں انھوں نے مختلف قوانین کی خلاف ورزیوں اور ڈاکٹر عافیہ کے ساتھ کی گئی نا انصافیوں کی نشاندہی کی ہے۔
اس کے علاوہ کلائیو اسٹیفورڈ اسمتھ نے 56ہزار 600 الفاظ پر مشتمل رحم کی اپیل دائر کی جس کا مقصد ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے کیس سے متعلق پیچیدگیوں اور ناانصافیوں کے پہلوؤں کو اجاگر کرنا ہے۔