اسرائیلی کی جانب سے پے در پے لبنان، یمن اور شام سمیت 4 ممالک پر حملوں کے بعد ایران نے اسرائیل پر حملہ کر دیا ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق ایران سے اسرائیل پر 100 سے زائد میزائل داغے گئے جن کے نتیجے میں پورا اسرائیل دھماکوں اور سائرن کی آوازوں سے گونج اٹھا۔
اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ ایران سے اسرائیل کی جانب کم از کم 102 بیلسٹک میزائل فائر کئے گئے، ایرانی میزائلوں کا ہدف اسرائیلی دارالحکومت تل ابیب ہے۔ حملے پر اسرائیل نے تمام شہریوں کو بنکرز میں منتقل ہونے کا حکم دے دیا ہے۔
رپورٹس کے مطابق ایران کی جانب سے فائر کیے گئے کئی میزائلوں کو اردن کی فضائی حدود میں روک دیا گیا، حملے کے بعد اردن اور عراق نے اپنی فضائی حدود بند کر دی ہیں جب کہ اسرائیل کے تمام فضائی اڈوں پر آپریشن معطل کر دیا گیاہے۔
میزائل حملے کے امریکا اور اسرائیل نے اعلیٰ سطح کا اجلاس طلب کر لیا ہے، اسرائیل نے تہران کو دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسے حملے پر بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔
بڑے میزائل حملے کو ایران کے پاسداران انقلاب نے حماس سربراہ اسماعیل ہنیہ اور حزب اللہ سربراہ حسن نصراللہ کی شہادت کا بدلہ قرار دیتے ہوئے متنبہ کیا ہے کہ اسرائیل نے جوابی کارروائی کی تو اسے دوبارہ نشانہ بنایا جائے گا۔
واضح رہے کہ اس سے قبل امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے کہا تھا کہ ایران چند گھنٹوں میں اسرائیل پر حملہ کرنے والا ہے۔
رپورٹ میں اسرائیلی فوج کے ترجمان کے حوالے سے کہا گیا تھا کہ امریکا نے ایرانی حملے سے متعلق اسرائیل کو آگاہ کر دیا ہے، ہم اپنے اتحادی ممالک کے ساتھ تیار ہیں۔
یہ حملہ ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب گزشتہ روز ایران کی جانب سے کہا گیا تھا کہ حماس سربراہ اسمٰعیل ہنیہ کے قتل کا بدلہ نہ لینے پر غزہ میں جنگ بندی نہ کروا کر امریکا نے دھوکا دیا۔