ہفتہ, دسمبر 14, 2024
ہومUncategorizedاقوام متحدہ میں اسرائیلی وزیراعظم کے خطاب کے دوران پاکستان کا احتجاجاً...

اقوام متحدہ میں اسرائیلی وزیراعظم کے خطاب کے دوران پاکستان کا احتجاجاً واک آؤٹ

اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 79 ویں اجلاس سے خطاب کیلئے آتے پاکستان نے احتجاجاً اجلاس سے واک آؤٹ کر دیا۔

وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف کے خطاب کے بعد اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو خطاب کے لیے آئے تو غزہ میں اسرائیلی مظالم کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے وزیراعظم سمیت تمام پاکستانی مندوبین اجلاس چھوڑ کر چلے گئے۔

نیتن یاہو کے ڈائس پر آنے پر پاکستان سمیت دیگر ممالک نے اقوام متحدہ میں اپنا احتجاج ریکارڈ کرویا، فلسطین کے حامی دیگر ممالک کے وفود نے بھی نیتن یاہو کی تقریر سے احتجاجاً واک آؤٹ کیا اور باہر چلے گئے۔

قبل ازیں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ مقدس سرزمین پر ہونے والے ظلم ایسا سانحہ ہے جس نے انسانیت کے ضمیر اور اس اقوام متحدہ کی بنیادوں کو ہلا کر رکھ دیا ہے، غزہ میں بچے اپنے گھر کے ملبے تلے دفن کیے جا رہے ہیں تو کیا ہم اب بھی خاموش رہیں گے، کیا ہم ان ماؤں کے غم پر آنکھیں بند کر لیں گے جو اپنی جھولیوں میں بچوں کے بے جان لاشے لیے بیٹھی ہیں، یہ کوئی تنازع نہیں بلکہ فلسطین کے معصوم عوام کو منظم طریقے سے ذبح کیا جا رہا ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ غزہ کے معصوم بچوں کا خون صرف وہاں ظلم کرنے والوں کے ہاتھوں پر نہیں بلکہ ان کے ہاتھوں پر بھی ہے جنہوں نے تنازع کو طول دیا، ان لوگوں کی درپیش مشکلات کو نظرانداز کر کے ہم انسانیت کا قتل کررہے ہیں، صرف مذمت کافی نہیں بلکہ ہمیں فوری اقدامات کرنا ہوں اور اس قتل عام کو فوری روکنے کا مطالبہ کرنا ہو گا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں یاد رکھنا چاہیے کہ فلسطینیوں کا خون اور قربانیاں کبھی رائیگاں نہیں جائیں گی، ہمیں ان کو درپیش مصائب کے بارے میں فکرمند ہونا چاہیے اور ان کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے، ہمیں دو ریاستی حل کے ذریعے پائیدار امن کے قیام کی کوششیں کرنی چاہئیں اور 1967 سے پہلے کی سرحدوں پر مبنی ایک ایسی قابل عمل، محفوظ اور خودمختار ریاست فلسطین قائم کرنی چاہیے جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو اور ان اہداف کے حصول کے لیے فلسطین کو اقوام متحدہ کا مکمل رکن بھی تسلیم کیا جانا چاہیے۔

وزیراعظم نے لبنان پر اسرائیلی بمباری کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی بمباری سے خواتین اور بچوں سمیت 500 سے زائد افراد شہید ہوئے، اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد نہ کرنے سے اسرائیل کی حوصلہ افزائی ہوئی اور اس نے پورے مشرق وسطیٰ کو جنگ کے خطرے سے دوچار کر دیا ہے اس کے نتائج انتہائی ہولناک ہوں گے جن کا ہم تصور بھی نہیں کر سکتے۔

متعلقہ خبریں

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

- Advertisment -

مقبول ترین