پاکستان سٹوریز
پاکستان کی وزارت داخلہ نے دہشت گردی کے واقعات کے اعداد و شمار قومی اسمبلی میں پیش کردیے ہیں جن میں بتایا گیا ہے کہ 4 سالوں کے دوران غیر ملکیوں پر 8 دہشت گرد حملے اور 22 غیر ملکی ہلاک ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق ملک میں ایک ہزار 214 مختلف دہشت گردی کے واقعات ہوئے ہیں جس میں 930 پاکستانی جاں بحق اور ایک ہزار 992 زخمی ہوئے ہیں۔
دہشت گردی کے خلاف کارروائیوں کی پیش کی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس سال کی پہلی سہ ماہی میں دہشت گردوں کے خلاف 2 ہزار 208 آپریشنز میں 89 دہشت گرد ہلاک اور 328 کو گرفتار کیا گیا۔ یہ سب آپریشن خفیہ معلومات کی بنیاد پر کیے گئے تھے۔
رپورٹ کے مطابق سال 2023 کے دوران ملک بھر میں 930 پاکستانی جاں بحق اور 1992 زخمی ہوئے۔ بلوچستان میں سب سے زیادہ جبکہ دوسرے نمبر پر ہلاکتیں پختونخواہ میں ہوئیں۔
بلوچستان میں سال 2023 کے دوران دہشت گردی کے 626 واقعات میں 315 افراد جاں بحق اور 477 زخمی ہوئے جن میں 198 سیکیورٹی فورسز کے اہلکار ہیں۔
پختونخوا میں یہ تناسب بلوچستان سے کم رہا، دہشت گردی کے 558 واقعات میں 580 افراد جاں بحق اور 1447 زخمی جن میں سیکیورٹی فورسز کے 402 اہلکار جاں بحق اور 1054 زخمی ہوئے۔
سندھ میں دہشت گردی کے 19 واقعات میں 14 افراد جاں بحق اور 31 زخمی ہوئے۔ جن میں سیکیورٹی فورسز کے 8 اہلکار جاں بحق اور 28 زخمی شامل ہیں۔
پنجاب میں 8 واقعات میں 12 افراد جاں بحق جبکہ 11 زخمی ہیں جن میں سیکیورٹی فورسز کے 11 اہلکار جاں بحق جبکہ 9 زخمی ہیں۔
گلگت بلتستان میں دہشت گردی کے 3 واقعات میں 9 افرادجاں بحق 26 زخمی ہوئے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 4 سال 2020 سے 2024 کے دوران سندھ میں چینی اور جاپانی باشندوں پر 4 دہشت گرد حملے ہوئے جن میں 5 غیر ملکی اور 5 مقامی افراد مارے گئے۔
بلوچستان میں چینی باشندوں پر 2 حملے ہوئے جن میں 3 افراد ہلاک ہوئے۔ خیبر پختونخوا میں بھی چینی باشندوں پر 2 حملے ہوئے جن میں 2 سیکیورٹی اہل کار اور 17 چینی باشندے جاں کی بازی ہار گئے جبکہ 19 مقامی افراد جان بحق ہوئے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں کام کرنے والے چینی باشندوں کی سیکورٹی کے لیے نئے انتظامات اور ایس او پیز بنائے گئے ہیں جبکہ دھشت گردی کے خلاف نئی پالیسی کی منظوری کے بعد دہشت گردی کے خاتمے میں مدد ملے گی۔